جانیں شاہ فیصل کے سرکاری نوکری چھوڑنے پر گورنر ستیہ پال ملک نے کیا کہا

جموں وکشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ اچھا ہوتا اگر آئی اے ایس ٹاپر شاہ فیصل سرکاری نوکری ہی کرتے۔ انہوں نے تاہم کہا کہ میں ان کے لئے (شاہ فیصل) کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
گورنر موصوف نے ہفتہ کے روز جموں میں سوامی وویکا نند کی 156 ویں یوم پیدائش کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا ‘میرا ان کی (شاہ فیصل کی) باتوں کا جواب دینا ضروری نہیں ہے۔ آپ (میڈیا) اور سیاسی لوگ دے سکتے ہیں۔ میں ان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔ اچھا تھا کہ وہ سرکاری نوکری میں تھے۔ اچھا ہوتا اگر وہ اس ڈیوٹی کو پورا کرتے جس کا انہوں نے حلف اٹھایا تھا۔ جو اس ڈیوٹی کو پورا نہیں کررہا وہ آگے کیا کرے گاوہ میں نہیں جانتا۔ ان کو بہت عزت واحترام ملا تھا۔ ان کے پاس سرکاری کام کرنے کو تھے۔ وہ کام کرتے تو بہت اچھا ہوتا’۔
واضح رہے کہ شاہ فیصل نے گذشتہ روز سرکاری ملازمت سے استعفیٰ دیا۔ بتایا جارہا ہے کہ وہ جموں وکشمیر کی سب سے قدیم سیاسی جماعت نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ وہ امکانی طور پر بارہمولہ پارلیمانی حلقہ انتخاب سے نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر لوک سبھا انتخابات لڑیں گے۔
دریں اثنا گورنر ستیہ پال ملک نے ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی گولہ باری سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ریاست میں پنچایتی انتخابات کے کامیاب انعقاد سے بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

ان کا کہنا تھا ‘پاکستان اپنی حرکتوں سے باز نہیں آرہا ہے۔ ہماری فوج بہت ہی مضبوطی کے ساتھ پاکستان کا جواب دے رہی ہے۔ پاکستان بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ وہ چاہتا تھا کہ ہمارے یہاں پنچایت کے انتخابات نہ ہوں۔ پاکستان ہمارے یہاں چناﺅ ہونے پر بہت دکھی ہے۔ بوکھلاہٹ میں آکر پاکستان نے صلاح الدین (حزب المجاہدین کے سربراہ) سے کہا کہ کچھ کرو۔ وہ (ان کے جنگجو) کچھ نہیں کرپاتے ہیں۔ فوج کو لوگوں سے تعاون مل رہا ہے۔ وادی میں پوری طرح سے امن وامان ہے’۔
گورنر ستیہ پال نے اس سے قبل تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سوامی وویکانند نے ہندو مذہب کی ایک شاندار تصویر دنیا کے سامنے رکھی تھی۔ انہوں نے کہا ‘مجھے یاد ہے کہ ایک بار عارف محمد خان نے پارلیمنٹ میں بولتے ہوئے کہا کہ اگر سوامی وویکانند کا دھرم ہندو ہے تو میں ہندو ہونے کے لئے تیار ہوں۔ انہوں (وویکانند) نے ہندو دھرم کی ایک شاندار تصویر دنیا کے سامنے رکھی تھی۔ اس کی جتنی بھی سراہنا کی جائے کم ہے’۔