گورنر انتظامیہ پہاڑی قبیلہ کو نظر انداز کر رہی ہے

گورنر انتظامیہ پہاڑی قبیلہ کو نظر انداز کر رہی ہے
ریزرویشن بل کی فائل راج بھون میں دفتری دھول کی نظر:صفیہ بیگ
نیوزڈیسک
جموں//پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی خواتین ونگ کی ریاستی سربراہ صفیہ بیگ نے پہاڑی قبیلہ کے جائز مطالبہ کوپورا کرنے میں حکومتی وانتظامی سطح پر کی جارہی غیر ضروری تاخیر پر گہری تشویش کا اظہار کیاہے۔انہوں نے کہاکہ سابقہ پی ڈی پی۔ بی جے پی مخلوط حکومت نے پہاڑی قبیلہ کو تین فیصدر ریزرویشن دینے کا قانون پاس کیاتھا جس کی فائل گورنر دفتر میں منظوری کے لئے پڑی ہے۔موصوفہ نے الزام عائد کیا ہے کہ پہاڑی طبقہ کو جان بوجھ کر نظر انداز کیاجارہاہے۔ اڑان سے بات کرتے ہوئے صفیہ بیگ نے کہاکہ طبقہ کے جائز مطالبات کو پور ا کرنے کی بجائے ان کو پورا کرنے میں لیت ولعل کا مظاہرہ کیاجارہاہے۔ انہوں نے پہلے گورنر این این ووہراہ نے فائل کو منظوری دینے میں عدم توجہی کا مظاہرہ کیا اور اب موجودہ گورنر ستیہ پال ملک بھی اسی روایت پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہاسماجی، اقتصادی، تعلیمی ، منصوبہ بندی وانتظامی امور سے متعلق کئی اہم فیصلے گورنر نئے لئے ہیں اور کئی آرڈیننس پاس کئے گئے مگر تین فیصدریزرویشن کا بل جس کو قانون سازیہ کے دونوں ایوانوں نے متفقہ طور پردوسری مرتبہ پاس کیا ہے،کو منظوری نہیں دی جارہی۔ اس ضمن میں صفیہ بیگ نے گورنر ستیہ پال ملک سے گذارش کی ہے کہ وہ راج بھون میں پڑی اس فائل کو بھی کھول کر دیکھیں۔ صفیہ بیگ نے بتایاکہ جہاں تک پہاڑی قبیلہ کو ایس ٹی درجہ دینے کا معاملہ ہے تو اس متعلق پہاڑی کلچراینڈ ویلفیئر فورم کے سرپرست اعلیٰ اور پی ڈی پی سرپرست اعلیٰ مظفر حسین بیگ نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ سے تفصیلی ملاقات کی ہے جنہوں نے ہر ممکن یقین دلایاہے۔ اس سلسلہ میں مظفر بیگ جلد ہی وزیر اعظم ہند نریندر مودی اور گورنر ستیہ پال ملک سے بھی ملاقات کریں گے۔ صفیہ بیگ نے کہاکہ اگر پہاڑی قبیلہ کے جائز مطالبہ پر سنجیدگی نہ دکھائی گئی تو احتجاجی راستہ اختیار کیاجاے گا۔ انہوں نے طبقہ کے ساتھ حکومتی وانتظامی سطح پر کی جارہی سیاسی سازشیں ختم کی جانی چاہئے اور جائز مطالبہ کو پورا کیاجانا چاہئے۔