اگلی حکومت نیشنل کانفرنس اپنے دم پر بنائے گی

کانگریس اور بھاجپا نے جموں وکشمیر میں جمہوریت مخالف’ویلن‘کا کردار نبھایا:دویندر ارنا
الطاف حسین جنجوعہ
جموں// نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر جموں دیویندر سنگھ رانانے کہا کہ نیشنل کانفرنس آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے پوری طرح تیار ہے اور ریاست میں اپنے دم پر مضبوط سرکاربنائے گی جو جموں و کشمیر کی عوام کے فلاح وبہبود کے لئے کام کرے گی ۔نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ کی 113.ویں یوم ِ پیدائش کی مناسبت سے پارٹی صوبائی صدر شیر کشمیر بھون میں منعقدہ تقریب کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے دویندر سنگھ رانا نے کہاکہ ـ’نیشنل کانفرنس انتخابات کے لئے پوری طرح تیا ر ہے ، ہم نہ کانگریس کے ساتھ نہ ہی کسی دوسری جماعت کے ساتھ مل کر انتخابات لڑیں گے ،ہم اپنے دم پر ہی انتخابات میں حصہ لیں گے اور عوام میں جس طرح کا رحجان ہے ،نیشنل کانفرنس ریاست میں ایک مضبوط ط سرکار بنائے گی جو ریاست کے عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرے گی ‘۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ’ بھارتیہ جنتا پارٹی کے کچھ لوگ اسمبلی نشستوں کو ریزرو کرنے کے لئے ریاستی گورنر پر روز ڈال رہے ہیں ،بی جے پی نے ان اسمبلی نشستوں کو ریزرو کرنے کی سفارش کی ہے جن پر بی جے پی جیت حاصل نہیں کرسکتی ،اس معاملے میں ہم نے آج ہی گورنر صاحب سے ملنے کا وقت مانگا ہے ۔ہمارا کہنا ہے کوئی بھی ایسا فیصلہ جو آئین اور قانون کے منافی ہو وہ گورنر کو نہیں کرنا چاہئے ،گورنر کو انتظار کرنا چاہئے ۔ جو جمہوری طریقے سے سرکار بنے گی وہی ایسے فیصلے لے سکتی ہے۔بی جے پی سمجھتی ہے کہ وجے پور ، نگروٹہ ،بلاور، رام گڑھ ،اکھنور ،ڈوڈہ اور کشتواڑ اسمبلی نشستوں کو رویزو کیا جائے ،اس سے واضح ہو جاتا کہ ان نشستوں پر بی جے پی نے شکست قبول کر لی ہے ،لیکن بی جے پی جو کر رہی ہے ہم وہ ہونے نہیں دیں گے۔اس کے لئے ہمیں کوئی بھی دروازہ کھٹکھٹانا پڑے ہم کھٹکھٹائیں گے‘۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ایسا فیصلہ جو جمہوری قدروں اور آئین کے خلاف ہویا پھر آئین کے ساتھ چھڑ چھاڑ ہو ،نیشنل کانفرنس اس کو قطعی برداشت نہیں کرے گی ۔انہوں نے ریاستی گورنر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ’ گورنر صاحب قابل آدمی ہیں جیسے ۔انہوں نے پیپلز کانفرنس کے سربراہ سجاد لون کی قیادت میں بننے والی سرکار کو نہیں بننے دیاتوگورنر آئندہ بھی اسی طرح غیر جانبداری کے ساتھ کا م کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ گورنر نے بذت خود کہا تھا کہ مرکزی حکومت چاہتی تھی کہ سجاد لو ن کو وزیر علیٰ بنایا جائے اس لئے گورنر نے ریاستی اسمبلی کو تحلیل کیا ،ہمیں اُمید ہے کہ آئندہ بھی گورنر صاحب غیر جانبدارانہ طریقے سے کام کریں گے۔گورنر کا غیر جانبدارانہ رول ہی جموں وکشمیر کی بہتری کے لئے اچھا ہوگا ‘۔انہوں نے کہا کہ ’ آج جموں وکشمیر تاریخ کے اس ایسے مقام پر کھڑا ہے جہاں اس کے مستقبل پر سوالہ نشان ہیں ،جمہورت پر سوالہ نشان ہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ضروری ہے کہ ہم سب لوگ شیر کشمیر کے بتائے ہوئے راستے پر چل کر ہی جموں و کشمیر کو یکجا کیا جاسکتاہے ۔جس بنیاد پر شیر کشمیر نے نیشنل کانفرنس کی بنیا د رکھی اور جس بنیاد پر جموں وکشمیر کی تشکیل ہوئی ہے ،اس لئے یہ بہت ضروری ہے کہ ہر شخص کو شیرکشمیر کے بارے میں جانکاری حاصل کرے اور ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلے تب ہی جموں وکشمیر کو ترقی کی راہ پر گامز ن کیا جا سکتاہے ۔ اس سے قبل شیر کشمیر بھون میں منعقدہ تقریب سے خطاب کید وران دویندر سنگھ رانا نے بی جے پی اور کانگریس پر الزام عائد کیاکہ دونوں جماعتوں نے جموں وکشمیر کے اندر جمہوریت مخالف ویلن کا رول نبھایا ہے۔ انہوں نے کہاکہ شیرکشمیر شیخ محمد عبداللہ نے سالوں کی جدوجہد سے جس جمہوری نظام کو مستحکم بنایاتھاکہ اس کی بی جے پی اور کانگریس نے بیخ کنی کی۔ انہوں نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کانگریس نے سال 1953اور1984میںمنتخب جمہوری حکومت کے خلاف سازش رچی اور حال ہی میں بی جے پی نے جموں وکشمیر کے اندر جمہوری نظام کو کمزور کرنے کے لئے اپنا دوغلہ رول نبھایا۔ رانا نے کہاکہ نیشنل کانفرنس نے نہ صرف ریاست میں ایسی سازشوں کو ناکام بنایا بلکہ تینوں خطوں میں مضبوط سیاسی طاقت بن کر ابھری۔انہوں نے کہاکہ انتخابات نزدیک ہیں، نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ کی قیادت میں پوری طاقت کے ساتھ الیکشن لڑے گی اور اکثریت کے ساتھ جیت درج کر کے لوگوں کی نمائندگی کریگی