پنچایت لوہر لسانہ میں دو ماہ سے راشن کی عدم دستیابی!

پنچایت لوہر لسانہ میں دو ماہ سے راشن کی عدم دستیابی!
صارفین پریشان حال،بازار سے مہنگے داموں آٹاچاول خریدنے پر مجبور
اڑان نیوز
سرنکوٹ//سب ڈویژن سرنکوٹ کی پنچایت لوہر لسانہ میںپچھلے دو ماہ سے محکمہ امور صارفین وعوامی تقسیم کاری کی طرف سے راشن نہیں دیاگیا جس سے صارفین سخت پریشان حال ہیں۔گاو¿ں لوہر لسانہ کے بیشتر بی پی ایل اور اے اے وائی زمرہ سے تعلق رکھتے ہیں جن کا انحصار زیادہ ترڈپو سے ملنے والے راشن پر ہی رہتا ہے کیونکہ ان کے لئے بازار سے مہنگے داموں پر آٹا ، چاول اور کھانڈ خریدنا بہت مشکل ہے۔مقامی لوگوں کی شکایت ہے کہ پچھلے دو ماہ سے وہ لگاتار راشن ڈپو کا چکر لگاتے ہیں لیکن راشن نہ ہونے کی وجہ سے واپس لوٹنا پڑتاہے۔انہوں نے بتایاکہ اس وقت مارکیٹ میں آٹے کی قیمت کم سے کم فی کلوگرام 29روپے اور چاول کی کم سے کم قیمت25روپے فی کلوگرام ہے، کھانڈ بھی بہت مہنگی مل رہی ہے جوکہ سب کے لئے خریدنا بہت مشکل ہے۔لوگوں کی شکایت ہے کہ ٹی ایس او اور ے ڈی فوڈ کی من مانے رویہ سے وہ سخت پریشان حال ہیں، کبھی بھی پورا راشن نہیں ملتا، کبھی آٹا نہیں ہوتا، تو کبھی چاول نہیں ملتے۔اس سلسلہ میں جب تحصیل سپلائی افسر(ٹی ایس او)سرنکوٹ محمد صادق سے رابطہ کیاگیا تو انہوں نے بتایاکہ ”ان دنوں پنچایتی انتخابات چل رہے ہیں، ضلع ترقیاتی کمشنرپونچھ کو متعدد افراد سے یہ شکایات موصول ہوئیں کہ کئی راشن ڈیلر بھی چناو¿ لڑ رہے ہیں اور وہ ووٹ حاصل کرنے کیلئے مبینہ طور پر لوگوں میں مفت راشن تقسیم کر رہے ہیں، ان شکایات کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی موصوف نے انتخابات ختم ہونے تک راشن سپلائی بند رکھنے کا حکم دیاتھا، اس وجہ سے پچھلے دو ماہ سے راشن بند رکھاگیاہے“۔ انہوں نے مزید بتایاکہ 6دسمبر کے بعد لوہرلسانہ سمیت سرنکوٹ کے سبھی ڈپوو¿ں پرراشن سپلائی کی جائے اور دو ماہ کا اگھٹاچاول، آٹا اور کھانڈ دی جائے گی۔