پہلا مرحلہ پرامن اختتام پذیر،پولنگ شرح74.1فیصد رہی

پنچایتی انتخابات2018….
پہلا مرحلہ پرامن اختتام پذیر،پولنگ شرح74.1فیصد رہی
سب سے زیادہ اودھم پور میں83.6اور سب سے کم گاندربل میں11.9فیصد ریکارڈ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//ہفتہ کے روز پہلے مرحلہ کے پنچایتی انتخابات میں ووٹنگ کی شرح مجموعی طور پر74فیصد رہی۔کشمیر صوبہ ووٹنگ کی شرح64.5فیصد رہی جہاں پر 1.63لاکھ میں سے 1.05لاکھ رائے دہندگان نے حق دہی کا استعمال کیا۔جموں صوبہ میں ووٹنگ شرح79.5فیصد رہی جہاں2.95لاکھ رائے دہندگان میں سے 2.35لاکھ نے ووٹ ڈالے۔بعض مقامات پرلفظی تکرار اور ہاتھاپائی کی معمولی واقعات کوچھوڑ پر پولنگ کا عمل پر امن رہا۔ریاستی چیف الیکٹورل افسر شالین کابرا کے مطابق پنچایتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے تحت ریاست بھر میں 3296 پولنگ مراکز پر ووٹ ڈالے گئے ۔ان میں جموں صوبے میں 1993 اور کشمیر صوبے میں 1303 پولنگ مراکز قائم کئے گئے تھے ۔ انتخابی کمیشن کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ کی مجموعی شرح 74 اعشاریہ ایک فیصد رہی۔ جموں کے ادھم پور میں سب سے زیادہ 83 اعشاریہ 6 فیصد جبکہ وادی کشمیر کے گاندربل میں سب سے کم 11 اعشاریہ 9 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔کپواڑہ میں 71 اعشاریہ 9 فیصد، بانڈی پورہ میں 55 اعشاریہ 7 فیصد، بارہمولہ میں 69 اعشاریہ ایک فیصد، گاندربل میں 11 اعشاریہ 9 فیصد، سری نگر میں 21 اعشاریہ 8 فیصد، بڈگام میں 30 اعشاریہ ایک فیصد، کرگل میں 70 اعشاریہ 9 فیصد، لیہہ میں 59 اعشاریہ 7 فیصد، کشتواڑ میں 74 اعشاریہ ایک فیصد، ڈوڈہ میں 80 اعشاریہ ایک فیصد، رام بن میں 78 اعشاریہ 2 فیصد، ادھم پور میں 83 اعشاریہ 6 فیصد، کٹھوعہ میں 80 فیصد، راجوری میں 78 اعشاریہ 9 فیصد اور پونچھ میں 78 اعشاریہ 7 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی ہے۔ پولنگ کا عمل صبح آٹھ بجے سے دوپہر کے دو بجے تک جاری رہا۔ ضلع پونچھ کی تحصیل سرنکوٹ کے بفلیاز اور سرنکوٹ بلاکوں میں انتخابی عمل پر امن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔ بفلیاز کے25پنچائت حلقوں اور193 پنچ وارڈوں جبکہ سرنکوٹ کے28حلقوں کے226 پنچ وارڈوں میں انتخابات منعقد ہوئے۔سرنکوٹ بلاک میں81.89فیصد پولنگ جبکہ بفلیاز بلاک میں75.15فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔مجموعی طور پر دونوں بلاکوں میں78.69فیصد پولنگ درج کی گئی۔راجوری کے منجا کوٹ اور پنج گرائیں بلاکوں میںووٹنگ 79فیصد ووٹنگ بعد دوپہر2بجے تک ریکارڈ کی گئی۔جبکہ اس سے قبل 9بجے صبح ووٹنگ کی شرح11.32درج کی گئی جبکہ بعد ازاں اس میں45فیصد منجا کوٹ اور38فیصد پنج گرائیں بلاک میں درج کی گئی۔ذرائع کے مطابق24پنچاءحلقوں کے لئے اور174پنچوں کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔ اس میں80سرپنچ کے امیدوار جبکہ302پنچ کے امیدوار ہیں جو حلقہ منجاکوٹ سے ہیں۔ منجاکوٹ میں174پولنگ اسٹیشن اور54پولنگ مقامات بنائے گئے تھے۔اسی طرح پنج گرائیں میں11سرپنچ حلقوں اور79پنچ حلقوں کے انتخابات عمل میں لائے گئے جس میں41امیدوار سرپنچوں کے لئے جبکہ166امیدوار پنچوں کے لئے انتخابی دوڑ میں شامل تھے۔آخری اطلاعات ملنے تک ووٹ شماری کا عمل جاری تھا۔ پہلے مرحلے کی پولنگ کے دوران رائے دہندگان میں کافی جوش وخروش دیکھا گیا۔ جموں اور لداخ میں پولنگ کے دوران اکثر پولنگ مراکز کے باہر رائے دہندگان کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں ، جو اپنی باری کا انتظار کررہے تھے۔ پہلی بار حق رائے دہی کا استعمال کرنے والے نوجوانوں میں انتہائی جوش و خروش دیکھا گیا۔ریاست میں ہفتہ کو پہلے مرحلے کے تحت جن 47 بلاکوں میں ووٹ ڈالے گئے، ان میں سے 26 صوبہ کشمیر (بشمول خطہ لداخ) جبکہ 21 صوبہ جموں میں تھے۔ بیشتر علاقے دور دراز اور پہاڑی تھے۔ بعض علاقے ایسے تھے جن کا برف باری سے متعلقہ اضلاع تک زمینی رابطہ منقطع ہوکر رہ گیا ہے۔ تاہم انتظامیہ نے ہیلی کاپٹروں کی مدد سے ان علاقوں تک الیکشن عملے اور الیکشن مواد پہلے ہی پہنچا دیا تھا۔ریاست میں پہلے مرحلے کے تحت کشمیر کے 16 بلاکوں بشمول کیرن، رمہال، ترٹھ پورہ، ٹیٹوال، ٹنگڈار، گریز، بختور، تلیل، کنزر، اوڑی، پرن پلن، نور کھا، کنڈی رفیع آباد، گنڈ گاندر بل، کھنموہ اور خانصاحب، لداخ کے دس بلاکوں بشمول دراس، لنگنک، برسو، ٹائیسرو، دربگ، سنگے للوک، کھارو، نیموہ، رونگ اور رپشو، صوبہ جموں کے 21 بلاکوں بشمول دچھن، بونجوا، مڑھواہ، پاڈر، واڑون، بھلیسہ، چھنگا، جکیاس، چِلی پنگل، رام سو، کھڑی، ڈوڈو بسنت گڑھ، لتمروٹی، پنچیری، مونگری، بنی، دگن، منجا کوٹ، پنج گرائیں ، بفلیاز اور سرنکوٹ میں ووٹ ڈالے گئے۔ سی ای او کے مطابق تمام پولنگ مراکز میں کم سے کم بنیادی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا تھا ۔ رائے دہندگان کو اپنے پولنگ مراکز کے بارے میں جانکاری دینے کے لئے فوٹو ووٹر سیلپس فراہم کی گئی تھیں ۔ ریاستی حکومت نے پولنگ کے دنوں کے دوران متعلقہ علاقوں میں تعطیل کا اعلان کیا ہے تا کہ ووٹر آسانی سے اپنے ووٹ کا استعمال کر سکیں ۔ جن ملازمین کو دیگر علاقوں میں ووٹ ڈالنا ہو گا ان کے حق میں خصوصی کیجول لیو منظور کی جارہی ہے ۔ پہلے مرحلے میں420 سرپنچ اور 1845 پنچ سیٹوں کے لئے کل 5585 امیدوار میدان میں ہیں ۔ 85 سرپنچ اور 1676 پنچ بلا مقابلہ کامیاب قرار دیے جاچکے ہیں ۔ ریاست میں 687 پولنگ مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا جن میں جموں صوبے کے 196 پولنگ مراکز اور کشمیر صوبے کے 491 اور شامل تھے۔ قابل ذکر ہے کہ ریاست میں پنچایتی انتخابات7 سال کی مدت کے بعد منعقد کئے جارہے ہیں۔ آخری بار یہ انتخابات سنہ 2011 میں کرائے گئے تھے۔ ریاست میں 13 برس کے طویل عرصے کے بعد اکتوبر میں منعقد ہوئے بلدیاتی انتخابات کے برعکس پنچایتی انتخابات غیرسیاسی بنیادوں پر منعقد کئے جارہے ہیں اور ان میں بیلٹ پیپر کا استعمال کیا جا رہا ہے۔