سینئر بھاجپا لیڈر دو درجن کارکنان سمیت کانگریس میں شامل غلام محمد سروڑی نے استقبال کیا، کانگریس کی پالیسیوں کی کامیابی کا دعویٰ

کشتواڑ//کشتواڑمیں بھاجپاکے ’بُرے دِن‘شروع کرتے ہوئے پارٹی کے لیڈر جیا لال ودرجن کارکنان نے کانگریس میں شمولیت اختیارکرلی،قریبدوبرسوں سے اقتدار میں ہوتے ہوئے بھاجپاعوام سے کئے وعدے وفاکرنے کے بجائے ریاست کوتباہی کی جانب دھکیلنے کی ذمہ داربنی ہے جس سے پارٹی لیڈران وکارکنان میں زبردست مایوسی کی لہرپائی جاری ہے جواب کانگریس کادامن تھام کراپنی خطائوں کی بھرپائی کیساتھ عوام کی خدمت میں نئے جوش وجذبے سے کودناچاہتے ہیں۔پردیش کانگریس کمیٹی کے نایب صدر ورکن اسمبلی اندروال غلام محمد سروڑی کی موجودگی میں سینئروسرگرم بھاجپالیڈران اورکارکنان کانگریس میں شامل ہوئے جنہیں سروڑی نے پھول مالائیں پہناکاان کاخیرمقدم کیااوران کے فیصلے کوعوام دوست اوردانشمندانہ قرار دیا۔تفصیلات کے مطابق یہاں ایک سادہ تقریب میں بھاجپاکے دودرجن کارکنوں نے کانگریس میں شمولیت کااعلان کیا اور کشتواڑاسمبلی حلقہمیں پارٹی کومضبوط بنانے کاتہیہ کیا۔اس موقع پرسروڑی نے کہاکہ جموں ،کشمیراورلداخ کے سیکولراقتدارکوتحفظ فراہم کرنے کی کانگریس ہمیشہ ضمانت ومتمنی رہی ہے۔اُنہوں نے ریاست کے سیکولرتابے بانے کوبنائے رکھنے میں یقین رکھنے والوں سے کانگریس کادامن تھمانے اورریاست کوفرقہ پرست قوتوں سے بچانے کیلئے آگے آنے کی تلقین کی۔سروڑی نے کہا’’وقت نے ثابت کردیاکہ جموں وکشمیرکی عوام سیکولرازم میں یقین رکھتی ہے جِسے علاقائی ومذہبی بنیادوں پرتقسیم نہیں کیاجاسکتا‘‘۔اُنہوں نے کہاکہ فرقہ پرستی کی بنیادپرعوامی جذبات بھڑکاکرزیادہ دیرتک سیاسی فائدہ حاصل نہیں کیاجاسکتا۔بھاجپانے عوام میں دوریاں بڑھائیں انہیں علاقائی اورمذہبی بنیادپرتقسیم کیااوراس کاخمیازہ آج اِسے بھگتناپڑرہاہے۔اُنہوں نے کہاکہ پارٹی کے لیڈران اِسے ہی آئینہ دکھاناشروع ہوگئے ہیں۔اُنہوں نے پی ڈی پی۔بھاجپااتحاد سیاسی مفادپرستی کی بدترین مثال ہے جس نے ریاست جموں وکشمیرکوسیاسی غیریقینی صورتحال سے دوچارکردیاہے۔اُنہوں نے بھاجپالیڈران کی کانگریس میں شمولیت کودانشمندانہ اورعوام دوست فیصلہ قرار دیتے ہوئے لوگوں سے اپیل کی کہ سیکولراقدارکی محافظ کانگریس کومضبوط بنانے کیلئے زیادہ سے زیادہ لو گ آگے آئیں۔اس موقع پرپارٹی میں شامل ہوئے کارکنا ن نے کانگریس میں شمولیت کوان کیلئے گھرواپسی قرار دیااورکہاکہ وہ بھاجپاکے جھوٹے دعوئوں اوروعدوں کے باعث بھٹک گئے تھے لیکن آج انہیں خوشی ہے کہ وہ اپنے گھرواپس آگئے ہیں۔اُنہوں نے اس بات کااعادہ کیاکہ وہ کانگریس جماعت کی پالیسیوں وپروگراموں اورکانگریس دورکے مرکزوریاست کے انقلابی تعمیروترقی کے منصوبوں وحصولیابیوں بارے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے پارٹی کومزیدمضبوط بنائیں گے۔اس موقع پرکانگریس لیڈران محمد اسلم ملک، موہیندر سنگھ پریہار، راج کمار، طارق حسین مینٹو، غلام محمد گنائی،علی حسین ، محمد اقبال، غلام رسول، بدیہ لال شرما ،ٹھاکر سمن بھنڈاری، وسیم احمد مکر،نور حسین ، راوی کمارر ،شنکر وظیر اور دیگران نے نئے کارکنان کی کانگریس میں والہانہ استقبال کیا۔ٰ