رسانہ معاملہ میں ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموں کارول؟

رسانہ معاملہ میں ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموں کارول؟
عدالت عظمیٰ میں’از خود نوٹس ‘عرضی پر30جولائی کو سماعت، حتمی فیصلہ متوقع
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//عدالت عظمیٰ کے جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموں کے خلاف ’از خود نوٹس‘والی عرضی کی سماعت 30جولائی 2018کو ہوگی۔رسانہ معاملہ میں مبینہ طور ملزمین کے حق میں 11اپریل2018کو جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن نے جموں بند کی کال دی تھی، جس دوران بار صدر بی ایس سلاتھیانے جموں شہر میں ایک ریلی کی قیادت کی تھی جس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاتھاکہ ’اگر آج جموں کے لوگوں کے ہاتھوں میں ترنگا ہے کل وہ AK-47رائفل بھی ہوسکتی ہے“۔ اس تقریر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر نہ صرف زبردست وائرل ہوئی بلکہ ہندوستان کے بیشتر ٹیلی ویژن چینلوں پر کئی دن تک اس پر بحث جاری رہی۔ ریپبلک ٹی وی اور ٹائمز ناو¿ اس پر خصوصی پروگرام نشر کئے جس سے ملک بھر میںجموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموں اور کٹھوعہ بار ایسو سی ایشن کی بدنامت ہوئی۔ عدالت عظمیٰ نے اس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن اور کٹھوعہ بار ایسو سی ایشن کو نوٹس جاری کیا۔ عدالت عظمیٰ نے بار کونسل آف انڈیا سے بھی اس ضمن میں جواب طلبی کی۔ جس کے بعد15اپریل کو بار کونسل آف انڈیا صدر منن مشرا نے حقایق جاننے اور تحقیقات کے بعد رپورٹ تیار کرنے کے لئے5رکنی ٹیم تشکیل دی جس میں بار کونسل آف انڈیا کے سابقہ چیف اگروال، بی سی آئی کو چیئرمین پی پرباکرن راما چندرا جی شاہ اور بار کونسل اترا کھنڈ کی ممبر رضیہ بیگ اور وکیل نریش دکشت شامل تھے۔ اس ٹیم نے 20اپریل کو جموں کا دورہ کیا۔ جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن میں متعدد وکلاءسے میٹنگیں منعقد کر کے ان سے معاملہ کی حقیقت جانی۔ ٹیم نے کٹھوعہ کا بھی دورہ کر کے وہاں بار ایسو سی ایشن کا بھی موقف جاننے کے بعد اپنی مکمل رپورٹ پیش کر دی ہے۔علا وہ ازیں جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن جموں اور کٹھوعہ بار ایسو سی ایشن نے بھی اس حوالہ سے رپورٹ پیش کی ہے جس پر30جولائی کو سماعت کے دوران غور کر کے کوئی فیصلہ صادر کیاجائے گا۔ ذرائع کے مطابق بارکونسل آف انڈیا نے اپنی رپورٹ میں یہ بات بھی کہی ہے کہ کچھ وکلاءنے عدالت عظمیٰ کو اس حوالہ سے گمراہ کیا ہے جوکہ وکیل نہیں ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت عظمیٰ ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن اور کٹھوعہ بار ایسو سی ایشن کے عہدادران کے خلاف سخت کارروائی بھی کرسکتی ہے کیونکہ ان تنظیموں کی رسانہ معاملہ میں سی بی آئی انکوائری مطالبہ پر سڑکوں پر اتر آنے سے ملکی وعالمی سطح پر وکلاءبرادری سے متعلق بڑا غلط پیغام گیا ہے۔ عالمی سطح پر یہ تاثر قائم ہوا ہے کہ جموں اور کٹھوعہ کے وکلاءنے حضرات آٹھ سالہ بچی کی آبروریزی اور عصمت دری کرنے والوں کے حق میںیہ ریلیاں نکالیں اور انہیں بچانے کے لئے مہم چلائی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن کے موجودہ عہدادران کی ایک سالہ مدت اپریل2018ختم ہوگئی ہے جوکہ اس وقت غیر قانونی طور زور زبردستی قبضہ جمائے ہیں اور یہ دلیل دی جارہی ہے کہ عدالت عظمیٰ میں کیس لگا ہے ، اس کا فیصلہ آئے پھر اقتدار چھوڑیں گے۔