مسابقتی امتحان کے لئے جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن کے نئے قواعد

مسابقتی امتحان کے لئے جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن کے نئے قواعد
جنرل زمرہ کے امیدواروں کیلئے عمر کی حد32سال،امتحان کیلئے صرف6 کو ششوں کی اجازت
ہزاروں خواہشمندتعلیم یافتہ نوجوانوں میں شدید ناراضگی، حکومت سے نئے رولز پر نظرثانی کا مطالبہ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//حکومت نے جموں وکشمیر ریاست میں مشترکہ مسابقتی امتحان کویونین پبلک سروس کمیشن کی طرز پر کر دیا ہے جس سے لاکھوں تعلیم یافتہ امیدواروں کو کافی دھچکا لگاہے۔25مئی 2018کو جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن نے نوٹیفکیشن نمبرPSC/Exam/2018/38کے تحت جموں وکشمیر مشترکہ مسابقتی (ابتدائی)امتحان2018کے لئے اامیدواروں سے درخواستیں طلب کی ہیں۔کل آسامیاں70ہیں جس میں جونیئر اسکیل27، جموں وکشمیر پولیس کی 31اور جموں وکشمیر اکاو¿نٹس(جی)سروس کی12اسامیاں ہیں۔یا د رہے کہ جموں وکشمیر آئین کی دفعہ124کے تحت حاصل اختیارات کے تحت جموں وکشمیر پبلک سروس کمیشن رولز2018بنائے گئے ہیں۔ اس سلسلہ میں ایس آراو 103 کے مطابق KASامتحان میں ایک امیدوار چھ مرتبہ کوشش کرسکے گاجبکہ درج فہرست ذات(ایس سی) اور درج فہرست قبائل(ایس ٹی)امیدواروں کو اس سے مستثنیٰ رکھاگیاہے۔ آر بی اے، دیگر پسماندہ ذاتوں(OBC) اور اے ایل سی کے لئے 9(Attempts)رکھے گئے ہیں۔اس میں اوپن زمرہ سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کی زیادہ سے زیادہ عمر32سال رکھی گئی ہے۔ایس سی، ایس ٹی، آر بی اے، اے ایل سی اور سوشل کاسٹ امیدواروں کے لئے 34سال اورجسمانی طور معذور امیدواروں کے لئے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد35برس رکھی گئی ہے۔صرف یہی نہیں بلکہ نصاب بھی IASکی طرز پر کر دیاگیاہے۔پی ایس ای کی نئی نوٹیفکیشن سے ہزاروں امیدوار جوکہ سالوں سے امتحان کے لئے تیاری کر رہے تھے اور ان کی عمر 32سے زیاد ہ ہے، انہیں بہت بڑا دھچکا لگا ہے۔کئی امیدوار ذہنی تناو¿ کا شکار ہوگئے ہیں اور گہرے صدمہ میں ہیں۔یاد رہے کہ جموں وکشمیر میں سرکاری ملازمتیں حاصل کرنے کی عمر کی حد40برس ہے جبکہ مخصوص طبقہ جات کے امیدواروں کے لئے اس سے بھی زیادہ ہے۔ مگر KASامتحان کے لئے عمر کی حداوپن زمرہ کے امیدواروں کے لئے 32برس کردینے سے ہزاروں اعلیٰ تعلیم یافتہ اس سے محروم ہوگئے ہیں۔جموں یونیورسٹی احاطہ خاص طور سے سینٹرل لائبریری کے باہر ہفتہ کو دن بھر یہ معاملہ موضو ع بحث رہا اور بیشتر امیدواروں کے چہرے مایوس دکھائی دیئے۔ ان کا کہناتھاکہ جموں وکشمیرپبلک سروس کمیشن جوکہ تعلیم یافتہ نوجوانوںکی زندگیوں سے کھلواڑکرتی آرہی ہے، نے ایک اور تحفہ دیا ہے جس کو نوجوان عمر بھر بول نہیں سکیں گے۔کے اے ایس کے متعدد خواہشمند امیدواروں نے بتایاکہ پبلک سروس کمیشن نے آئی اے ایس کی طرز پر کے اے ایس کو کیا ہے جوکہ جموں وکشمیر میں قابل اطلاق نہیں۔ انہوں نے کہاکہ UPSCکی طرف سے لئے جانے والے امتحانات کا باقاعدہ شیڈیول ہوتا ہے ۔ باقاعدگی کے ساتھ امیدواروں کے ہرسال امتحان لئے جاتے ہیں، اس سے انہیں زیادہ نقصان نہیں ہوتا لیکن جموں وکشمیر میں KASکا امتحان لینے میں کم سے کم 4سے پانچ برس لگا دیئے جاتے ہیں۔ ایسے میں خواہشمند امیدوار تو بمشکل ایک یا دو امتحانات ہی دے پائیں گے اور اس کے بعد وہ عمر کی حدپار کر جائیں گے، ان کا KASافسر بننے کا خواب ادھورا ہی رہ جائے گا۔انہوں نے کہاکہ نئی قواعد کسی بھی صورت میں نوجوانوں کے حق میں نہیں، پبلک سروس کمیشن میں بدنظمی، بے ضابطگی، آمرانہ رویہ سے پہلے ہی نوجوان ذہنی طور پریشان ہیں ، اب مزید انہیں پریشان کیاگیاہے۔ امیدواروں نے ریاستی سرکار سے مطالبہ کیاہے کہ نئی قواعد پر نظرثانی کی جائے بصورت دیگر ریاست گیر ہڑتال شروع کی جائے گی۔