’ دل طاقت سے نہیں محبت سے جیتے جاتے ہیں ‘ مسئلہ کے حل اور خون خرابہ روکنے کے لئے ’واجپئی اپروچ ‘ اپنانے کی ضرورت : ڈاکٹر فاروق عبداللہ

جمشید ملک
راجوری//’’دل طاقت سے نہیں بلکہ محبت سے جیتے جاتے ہیں اور اگر کشمیری نوجوانوں کے دل جیتنے ہیں تو اٹل بہاری واجپئی کے نقشِ قدم پر چلنے کی ضرورت ہے ‘‘۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل کانفرنس کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے یہاں پر پارٹی کے ایک روزہ یوتھ کنونشن سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔مسئلہ کشمیر کے حل اور خون خرابہ کو روکنے کے لئے ہند ، پاک مذاکرات شروع کرنے کے اپنے موقف کا پھر اعادہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک ہمسایہ ممالک اپنے اختلافات مٹانے اور دوستانہ ماحول قائم کرنے کے لئے اکٹھے نہیں بیٹھتے ، امن کی امید نہیں کی جا سکتی ۔ انہوں نے کہا ’’ جنگیں کوئی حل نہیں ہیں بلکہ ان سے صرف تباہی و بربادی آتی ہے‘‘ ۔ انہیوں نے کہاکہ سرحدوں پر فائرنگ اور شیلنگ سے وہاں پر رہنے والے لوگوں کی زندگی جہنم بن چکی ہے اور وہ مستقل خوف کے سائے میں جی رہے ہیں ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا تھا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کی وکالت کرتے رہیں گے کیوں کہ ان کا ماننا ہے کہ خطہ میں پائدار امن کے لئے یہی ایک راستہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ اینٹی نیشنل ‘‘ جیسے الزامات انہیں حقیقت بتانے سے نہیں روک سکتے اور پاکستان کے ساتھ بات چیت ہی مسائل کا حل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات سے سب سے زیادہ مستفید ریاست کے لوگ ہوں گے جنہوں نے 7دہائی قبل اپنی تقدیر کا فیصلہ کر لیا تھا ۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان امن کی مساعی کے لئے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کی ستائش کرتے ہوئے این سی صدر نے کہا کہ انہوں نے پہلے لاہور کے لئے بس سروس شروع کی اور پھر آگرہ چوٹی کانفرنس کا انعقاد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کے اس مشہور قول کا ذکر کیا جس میں انہوں نے کہا تھا ’’ آپ گھر بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں ‘‘۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی سے پیل کی کہ وہ بھی واجپئی کے جذبے کو اپنا ئیں ، جو ان کی پارٹی سے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ خطہ میں دوستی اور اعتماد کی ایک نئی فضا بنانے کی ضرورت ہے اور جلد یا بدیر دونوں ممالک اس کو تسلیم کریں گے کہ مخاصمت اور دشمنی سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ۔ ریاست میں موجودہ پی ڈی پی ، بی جے پی مخلوط حکومت کی کار کردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے این سی صدر نے کھادی اینڈ ولیج بورڈ کی حالیہ بھارتیوں کے دوران ابھرے قضیہ کا ذکر کیا اور کہا کہ اس سے نوجوانوں کے اعتما د بھرتی اداروں سے اٹھ گیا ہے ۔بعد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر انکی پارٹی کی حکومت ہو تی تو پنچایتی انتخابات بہر صورت کرائے جاتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت کو جب اپنی شکست نظر آئی تو اننت پارلیمانی نشست پر ضمنی انتخابات ٹال دئے گئے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومت ریاست کے مفادات کے خلاف کاکام کر رہی ہے اور پی ڈی پی کو متنبہ کیا کہ وہ اقتدار کے چند ٹکڑوں کے لئے لوگوں کے وقار کا سودا کرنے سے باز رہے ۔ نوجوانوں کی سیاست میں سرگرم شرکت کا خیر مقدم کرتے ہوئے این سی صدر نے کہا کہ ان کی پارٹی انہیں ایک قابلِ اعتماد پلیٹ فارم فراہم کرتی رہے گی ۔ انہوں نے یوتھ کنونشن میں شرکت کر رہے نوجوانوں سے تلقین کی کہ وہ پنچایت انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں کیونکہ یہ جمہوری عمل کی پہلی سیڑھی ہے جو انہیں سیاست کی بلندیوں تک لے جا سکتی ہے ۔ کنونشن سے پارٹی کے صوبائی صدر اور ممبر اسمبلی نگروٹہ دویندر سنگھ رانا ، یوتھ نیشنل کانفرنس صوبائی صدر اعجاز جان ، سابق وزرا ٹھاکر رشپال سنگھ ، مشتاق بخاری ، ضلع صدر شفاعت خان ، یوتھ ضلع صدر ، لیاقت چوہدری ، یوتھ صوبی صدر اعجاز جان ٹھاکر رشپال سنگھ مشتاق بخاری ،مرزا عبدالرشید ، جگجیون لال ، لیاقت چوہدری ضلع صدر شفاعت خان ، شفاعت میر یوتھ ضلع صدر متی الرحمان میر، سید جٹ، سردار نرمان سنگھ و دیگران نے بھی شرکت کی ۔