الطاف حسین جنجوعہ
جموں//تعمیرات عامہ کے وزیر اور جموں وکشمیر حکومت کے ترجمان نعیم اختر نے یک نفری مذاکرات کار کی تقرری کو مرکزی سرکار کی مخلصانہ کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ڈی پی۔ بی جے پی مخلوط حکومت کو اس سے اچھے نتائج کی اُمیدیں ہیں۔ انہون نے کہاکہ جموں وکشمیر کی گھتی سلجھانے کے لئے دنیشور شرما کی بحیثیت مذاکرات کار تقرری وزیر اعظم نریندر مودی کی ایک مخلص کوشش ہے‘۔ انہوں نے کہا ’ہماری امیدیں اس (مذاکرات) کے ساتھ بندھی ہوئی ہیں۔ وزیر اعظم نے لال قلعہ سے ملکی عوام سے اپیل میں کہ ہمیں جموں وکشمیر کے لوگوں کو گلے لگانا ہے۔ یہ مذاکرات اسی بیان کی ایک کڑی ہے۔ نعیم اختر نے کہاکہ دنیشور شرما ایک انتہائی سینئر عہدیدار ہیں۔ ان کی تقرری صدر جمہوریہ نے عمل میں لائی ہے۔ ریاست کی تاریخ میں پہلی بار منظم مذاکرات شروع ہونے جارہے ہیں۔ یہ کوئی معمولی اقدام نہیں ہے۔ جموں میں دربار موو¿ دفاتر کھلنے کے پہلے روز نامہ نگاروں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے نعیم اختر نے دعویٰ کیاکہ پہلی مرتبہ مرکز نے مسئلہ کشمیر کے تئیں مخلصانہ اورٹھوس پہل کی ہے۔ مذاکراتکار دنیشور شرما کو ’اداراتی حیثیت ‘حاصل ہے ، ان کو بغیر کسی قید وبندہر اس شخص سے جومسئلہ کشمیر کو حل کرنے میں سنجید ہ، ہے سے بات چیت کرنے کا کھلا اختیار دیا ہے۔ وزیر موصوف کا کہنا تھا”میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس سے زیادہ مرکز سے توقع نہیں کرسکتے، ایک پائیدار مذاکراتی سلسلہ شروع کیاگیاہے اور امید ہے کہ اس کے اچھے نتائج دیکھنے کو ملیں گے©©“۔حریت رہنماو¿ں کی طرف سے مذاکرات سے ملاقات کا بائیکاٹ کرنے بارے پوچھے جانے پر نعیم اختر نے کہا”ابھی ان(حریت والوں)کی یہ پوزیشن ہوسکتی ہے لیکن ایسا نہیں کہ اس میں تبدیلی نہیں کی جاسکتی، اگر وہ بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو اس سے اچھا موقع نہیں ہوگا، انہیں بات چیت کرنی چاہئے۔ اپنا موقف مذاکراتکار کے سامنے رکھنا چاہئے کیونکہ اس کے علاوہ کوئی چارہ بھی نہیں، بات چیت سے ہی تو ہم کسی نتیجہ پر پہنچ سکتے ہیں“۔دنیشور شرما سے متعلق سوالات کی بوچھاڑ پر نعیم اختر نے میڈیا افراد سے کہاکہ وہ بات چیت شروع ہونے سے قبل اس طرح کچھ زیادہ توقع نہ کریں۔ اس میں وقت لگے گا، اس لئے فی الحال مذاکراتکار سے متعلق کوئی بھی حتمی رائے قائم کرنا درست نہ ہوگا۔ پاکستانی وزیر اعظم شاہد عباسی کی طرف سے آزاد کشمیر کے نظریہ کو مسترد کئے جانے پر نعیم اختر نے بغیر وقت ضائع کئے کہا”جموں وکشمیر ہندوستان کا حصہ تھا لیکن کچھ مسائل ہیں جنہیں حل کرنے کی ضرورت ہے، فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں، پاکستان کچھ کہتا ہے، حریت کچھ اور کہتی ہے جبکہ کشمیر پر ہماری پوزیشن مستحکم ہے۔ حکومت کے ترجمان نعیم اختر نے وزیر اعظم نریندر مودی کی بھی بہت تعریف کی اور کہاکہ مودی ہندوستان کی تاریخ کاسب سے طاقتور وزیر اعظم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ غیر معمولی فیصلے لے رہے ہیں۔ جب ان کے دل نے چاہا تو وہ پاکستان چلے گئے۔ ان کے دل نے چاہا تو نوٹ بندی کا اعلان کردیا، وہ صلاحیت رکھتے ہیں، ان کے بڑے پیمانے پر پرستار ہیں۔ اپنے مشن کو آگے بڑھانے کے لئے ان کے پاس عوامی حمایت ہے‘۔