گریز؍؍وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے عوام کے مابین روابط میں بہتری لانے اور مزید علاقوں کو کھولنے پر زوردیا تاکہ لوگوں کی مشکلات کم ہو سکیں اور ان کی معاشی مسائل بھی حل ہوں ۔ یہاں عوام تک رسائی کے پروگرام کے تحت وزیر اعلیٰ نے بانڈی پورہ گریز سڑک پر رازدان درے پر ٹنل تعمیر کرنے پر زوردیا تاکہ علاقے پورے سال وادی کے ساتھ جڑا رہے۔انہوں نے حد متارکہ پر گریز ۔ استور سڑک کھولنے پر بھی زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ اس سڑک کے کھلنے سے مقامی معشیت کو کافی حد تک فروغ حاصل ہوگا اور ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے مسائل بھی کم ہوں گے۔محبوبہ مفتی نے وادی گریز میں سڑک نیٹ ورک میں بہتر لانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ لوگ ایکد وسرے کے ساتھ رابطے میں رہ سکیں ۔ انہوں نے مقامی انتظامیہ کو علاقے میں رابطہ سہولیات کا توسیع دینیکے عمل میں سرعت لانے کی ہدایت دی تاکہ باقی ماندہ ریاست اور علاقے کے لوگوں کے مابین رابطہ سہولیت کو کمی کو درست کیا جاسکے ۔مقامی لوگوں کی مانگوں کے ردعمل میں وزیر اعلیٰ نے کہاکہ وہ گریز علاقے کی ترقیاتی ضروریات اور وہاں کی معاشی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کے لئے ایک مشاورتی گروپ گریز بھیجے گی ۔انہوںنے کہاکہ صحت اور تعلیمی اداروں میں عملے کی کمی پورا کیا جائے گااور ان اداروں میں سہولیات کو توسیع دی جائے گی۔ اس کے علاوہ رہائشی تفریحی سہولیات کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گاتاکہ اداروں میں کام کرنے والے عملے کو سرما کے دوران بھی گریزمیں کام کرنے کے لئے راغب کیا جاسکے ۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ان کی حکومت نے کشن گنگا پروجیکٹ سے متاثرہ کنبوں کے معاوضہ کی رقم میں اضافہ کیا ہے اور حکومت مرکز کے ساتھ ایسے کنبوں کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے معاملے کی پیروی کرے گی۔انہوںنے کہا کہ وادی گریز میں سیاحت کے بے شمار امکانات موجود ہیں اور ان کی حکومت مقامی اقتصادیات میں بہتر ی لانے کے لئے تمام تر اقدامات کرے گی۔وزیر اعلیٰ نے اس موقعہ پر حالیہ آگ کی واردات میں خاکستر ہوئے مکانات کے مالکان میں نقد امداد تقسیم کیں۔ انہوں نے آگ متاثرین کی معقول باز آبادکاری کی ہدایت دی اور انہیں دوران سرما کرایہ کی رہائشی سہولیات فراہم کرنے کے لئے کہا جس کا کرایہ حکومت ادا کرے گی۔انہوںن ے ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ کو ان آگ متاثرین کی معققول باز آباد کاری کے لئے قصبہ میں اراضی کی نشاندہی کرنے کے بھی کہا۔گریز میں قیام کے دوران وزیر اعلیٰ متعدد عوامی وفود سے ملاقی ہوئیں جو تلیل ، چک والی ،عبداللین ، کنزلون علاقوں سے آئے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے ان کے مسائل بغور سنے اور انہیں یقین دلایاکہ ان کے مسائل ترجیحی بنیاد پر حل کئے جائیں گے۔وفود نے اس موقعہ پر علاقے میں خصوصی بھرتی مہم شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے طبی سہولیات میں بہتری ،مقامی پیداوار کو مارکیٹ سہولیت ، داور سے تلیل تک بس سروس ، نیرو میں ہیلی پیڈ کی تعمیر ، مختلف سکولوں کی اَپ گریڈیشن ، لڑکیوں کے لئے سکوٹی سکیم کی توسیع ،کھیل کود کے بنیادی ڈھانچے ، مقامی آئی ٹی آئی میں نئے ٹریڈوں کو متعارف کرانا،ہینڈی کرافٹس مراکز کے قیام ، سولر لائیٹوں کی دستیاب اور لنک روڑوں کی تعمیرجیسے مطالبات پر زور دیا۔ وفود نے وزیر اعلیٰ کا گریز تک ائیر سروس کو متعارف کرنے کے لئے شکریہ ادا کیا۔انہوںنے رسل و رسائل کے سیکٹر کے علاوہ ایسی مزید سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا ۔وزیر برائے تعمیرات عامہ نعیم اختر ،قانون ساز اسمبلی کے نائب سپیکر نذیر احمد خان( گریزی) ، سابق رکن اسمبلی فقیر محمد خان، ضلع انتظامیہ کے افسران اور مقامی لوگوں کی بھاری تعداد موجود تھی۔ اس سے قبل داورمیں اُن کے آنے پر محبوبہ مفتی کو لوگوں نے گرمجوشی سے استقبا ل کیا۔ لوگوں نے سڑکوں کے دونوں اطراف کھڑے ہو کر وزیر اعلیٰ کو خوش آمد ید کہا۔