اڑان نیوز
سرینگر//اعلیٰ سیکورٹی حکام نے” جاں بحق عساکرسے M4رائفل کی برآمدگی کوحساس معاملہ“قراردیتے ہوئے شبہ ظاہرکیاکہ امریکی ساخت کی یہ کاربائین رائفل پاکستانی فوج نے جنگجوؤں تک پہنچادی ہے۔آئی جی پی کشمیرمنیراحمدخان اورفوج کی وکٹرفورس کے کمانڈنگ آفیسرمیجرجنرل بی ایس راجونے کہاکہ جنگجوؤں کے پاس M4جیسی بندوق کاپہنچناایک حساس معاملہ ہے ،جس کی تحقیقات عمل میں لانے کے ساتھ ساتھ یہ بات متعلقہ سفارتخانوں تک بھی پہنچائی جائے گی ۔اس دوران آئی جی پی کشمیرنے کہاکہ جیش چیف مولانامسعوداظہرکے بھتیجے طلحہ رشیدکی نعش کی حوالگی کامعاملہ پاکستان کے ساتھ اُٹھایاجائے گا۔جموں وکشمیر پولیس کے صوبائی سربراہ منیراحمدخان نے پولیس کنٹرول روم سری نگرمیں فوج وفورسزکے اعلیٰ حکام کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایاکہ پلوامہ پولےس ، 44RR اور سی آرپی ایف کی 182ویں اور183ویں بٹالین نے سوموارکی شام مشترکہ طور پر اگلر کنڈی راجپورہ پلوامہ گاؤں میںتلاشی کاروائی شروع کی ۔ یہاں موجود جنگجو وں نے فورسزکی تلاشی پارٹی کودیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی،جس کے نتیجے میں44آرآرسے وابستہ کانسٹبل شام سندر اور اےک عام شہری طارق احمد ڈار ساکن اگلر کنڈی شدےد زخمی ہوئے جن کوعلاج معالجہ کےلئے اسپتال منتقل کےاگےا ۔آئی جی پی کشمیرکے بقول فوجی جوان زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بےٹھا جبکہ عام شہری کی حالت بہتر بتائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ جوابی کاروائی کے دوران جےش محمد تنظےم کے ساتھ وابستہ تےن جنگجوہلاک ہوئے جن مےں 2غےرملکی اور اےک مقامی جنگجوتھا ۔ مارئے گئے جنگجو وَں مےں جنوبی کشمےر کےلئے جیش محمدکا ڈویژنل کمانڈر محمودبھائی ،اُس کا پاکستانی ساتھی طلحہ رشیداورایک مقامی جنگجو وسےم گنائی ساکن دربگام پلوامہ بھی شامل ہے۔پولیس کے صوبائی سربراہ نے کہاکہ وسیم گنائی نے19اگست2017کو جنگجو ؤں کی صفوں مےں شمولےت اختےار کی تھی ۔ آئی جی پی کشمیرکاکہناتھاکہ اس جھڑپ کے دوران ماراگیاایک جنگجوطلحہ رشیدجیش محمدکے چیف مولانہ مسعود اظہر کا بھتیجا تھا۔انہوں نے کہاکہ جنگجوگروپ نے خودبھی اس بات کااعتراف کرلیاہے کہ طلحہ رشیدجیش چیف کابھتیجاتھا۔منیراحمدخان نے کہاکہ اب یہ معاملہ پاکستانی حکومت کیساتھ متعلقہ چینل کے ذریعے اُٹھایاجائے گاکہ وہ طلحہ رشیدکی نعش لیں ۔انہوں نے کہاکہ موزون چینل کے ذریعے پاکستان کویہ پیغام پہنچادیاجائے گاکہ وہ جیش محمدچیف مولانامسعوداظہرکے بھتیجے طلحہ رشیدکی نعش حاصل کرے ۔ نمائندے کے مطابق پولیس کنٹرول روم سرینگرمیں منعقدہ پریس کانفرنس میں موجودفوج کی وکٹرفورس کے سربراہ میجرجنرل بی ایس راجونے کہاکہ اگلرکنڈی پلوامہ میں ایک معرکے کے دوران مارے گئے جنگجوؤں کی تحویل سے امریکی ساخت کیM4کاربائین رائفل کابرآمدہوناایک انتہائی حساس معاملہ ہے ۔انہوں نے نامہ نگاروں کوبتایاکہ یہ ایک جدیدترین رائفل ہے جوعمومی طورنیٹوکی فوج میں شامل افسراوراہلکاراستعمال کرتے ہیں ۔میجرجنرل بی ایس راجوکاکہناتھاکہ پاکستانی فوج کاایک خصوصی گروپ بھی نیٹوسے وابستہ ہے ،اسلئے ہم یہ یقین کرنے پرمجبورہیں کہ امریکی ساخت کی M4کاربائین رائفل پاکستانی فوج نے ہی جیش محمدسے وابستہ جنگجوؤ ں کوفراہم کردی ہے۔اس موقعہ پرآئی جی پی کشمیرمنیرخا ن نے کہاکہ مارے گئے جنگجوؤں سے ایم4رائفل کابرآمدہوناایک حساس معاملہ ہے ،جس کی تحقیقات عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ اس بات کی باریک بینی کے ساتھ تحقیقات عمل میں لائی جائے گی کہ M4جیسی جدیدترین کاربائین رائفل جیش محمدسے وابستہ جنگجوؤ ں تک کیسے پہنچی ۔منیراحمدخان کاکہناتھاکہ متعلقہ چینل کے ذریعے یہ معاملہ مختلف سفارتخانوں تک بھی پہنچایاجائے گا۔