دربار مو کا اعلان سول سیکرٹریٹ دفاتر27 اور 28اکتوبر کو بند ہوں گے

سرینگر//سول سیکریٹریٹ اور دربار مو سے منسلک دیگرتمام دفاترسالانہ دربار موکے سلسلے میں27اور28اکتوبر کو سرینگر میں بند ہو نے کے بعد6نومبر کو جموں میں دوبارہ کام کاج شروع کریں گے۔ذرائع نے بتایا کہ اس سلسلے میں جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے باضابطہ طور پر ایک آرڈر جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق دربار مو سے منسلک ہفتے کے5دن کام کرنے والے دفاتر27اکتوبرجمعہ کو سرینگر میں دفتری اوقات ختم ہونے کے بعد بند ہوں گے جبکہ ایسے دفاتر جن میں ہفتے کے 6دن کام کاج جاری رہتا ہے،سنیچر28اکتوبر کو دربار مو کے سلسلے میں بند ہوں گے۔حکم نامے کے مطابق یہ تمام دفاتر جموں میں سوموار6نومبر سے دوبارہ کھل کر معمول کا کام کاج شروع کریں گے ۔اس سلسلے میں تمام محکمے ایک گزیٹیڈ آفیسراور4یا5نان گزیٹیڈ افسران پر مشتمل ایڈوانس پارٹیاں23اکتوبر کو جموںروانہ کریں گے اور انہیں اپنے متعلقہ دفاتر کا ضروری ریکارڈجموں میں موصول ہوگا ۔سرکاری حکمنامے میں مزید بتا یا گیا ہے کہ دربار مو کے دوران مخصوص حالات کے بغیر کسی بھی ملازم کو رخصت پر جانے کی اجازت نہیں ہو گی ۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دربار مو کے سلسلے میں ملازمین کو جموں لے جانے کیلئے سٹیٹ روڑ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی طرف سے 27و28اکتوبر اور4اور5نومبر کو مناسب تعداد میں گاڑیاںدستیاب رکھی جائیں گی اور ان بسوں کیلئے ٹکٹ سول سیکریٹریٹ اور ایس آر ٹی سی کے بکنگ کائونٹر سے23اکتوبر سے حاصل کئے جا سکتے ہیں ۔اسکے علاوہ ایس آر ٹی سی کی طرف سے مختلف دفاتر کے ریکارڈ کو سرینگر سے جموں لے جانے کیلئے بھی خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اور اس مقصد کے لئے معقول تعداد میں ٹرک دستیاب رکھے جائیں گے ۔دربارمو کے ملازمین کو فی ملازم 15000ہزار روپے کے حساب سے ٹی اے کی رقم پیشگی ادا کی جائے گی جبکہ انہیںماہ اکتوبر کی تنخواہ23اکتوبر کو واگزار کی جائے گی ۔سرکاری حکمنامے کے مطابق ایس ایس پی سیکورٹی سرینگر کی نگرانی میں سیکریٹریٹ میں سرکاری ریکارڈ گاڑیوں میں لوڈ کرکے جموں روانہ کیا جائے گا۔حکمنامے میں ملازمین کو متنبہ کیا گیا ہے کہ کوئی بھی ملازم ضروری الاٹمنٹ کے بغیر کسی بھی سرکاری کوارٹر میں نہیں رہے گا،البتہ ملازمین اپنے افرادخانہ کے لئے اس طرح کی رہائشی سہولیات کا استعمال کرسکتے ہیں۔ملازمین سے کہا گیا ہے سرینگر میں راشن کارڈ رکھنے والے ملازمین فوری طور پر اپنے کارڈ سرینڈر کریں تاکہ انہیں جموں میں نئے راشن کارڈ فراہم کئے جائیں۔