رکنِ اسمبلی اودھم پور کا بھاجپا لیڈرکے خلاف ہتک ِ عزت کا دعویٰ

 

رکنِ اسمبلی اودھم پور کا بھاجپا لیڈرکے خلاف ہتک ِ عزت کا دعویٰ

2کروڑ روپے ہرجانہ طلب،شبیہ خراب کرنے کی مہم چلانے کا الزام

الطاف حسین جنجوعہ

جموں//اسمبلی حلقہ اودھم پور سے آزاد رکن اسمبلی پون کمار گپتا نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک لیڈر کے خلاف ہتکِ عزت کا مقدمہ دائر کرتے

ہوئے ان سے 2کروڑ روپے بطور ہرجانہ طلب کیا ہے۔رکن اسمبلی یہ مقدمہ ضلع پرنسپل سیشن عدالت جموں میں یہ مقدمہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی جنرل سیکریٹری پون کھجوریہ ولد بنسی لال ساکن وارڈ نمبر17نزدیک بس اڈہ اودھم پور کے خلاف دائر کیا ہے۔دائر مقدمہ جس کی ایک کاپی اُڑان کے پاس بھی ہے ، میں مدعی پون کمار گپتا نے کہا ہے کہ وہ ایک نامور سیاستدان اور اس وقت اودھم پور سے رکن اسمبلی ہیں ، سماج میں ان کی اچھی عزت وہ مقام ہے ۔ مدعا علیہ بی جے پی ریاستی جنرل سیکریٹری ہیں جنہوں نے مدعی کے خلاف ایک غلط مہم چھیڑ رکھی ہے۔ مدعا علیہ نے21جولائی 2017کوایک پریس کانفرنس میں سنگین کے الزامات عائد کئے کہ مدعی نے صدرِ جمہوریہ ہند رام ناتھ کوند کے حق میں مالی فائدہ کی وجہ سے ووٹ نہیں ڈالا۔ اور یہ بات کہی کے رکن اسمبلی پون کمار گپتا نے مالی فائیدے کے لئے ووٹ دیا جوکہ بالکل غلط اور بے بنیاد ہے۔ مدعا علیہ کے خلاف یہ مقدمہ جھوٹے، بے بنیادی، ہتک عزت ریمارکس کے لئے دائر کیا ہے جس سے مدعی کی شہرت پر سماج میں منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔مقدمہ میں کہا ہے کہ انہیں جان بوجھ کر حقیر سیاسی مفادات کی خاطر نشانہ بنایاجارہاہے اور سماج میں ان کی عزت پر کیچڑ اچھالاجارہاہے۔ہتکِ عزت مقدمہ کے ساتھ بطور ثبوت ایک سی ڈی بھی عدالت میں پیش کی ہے جس میں پریس کانفرنس اور دیگر عوامی میٹنگوں کے دوران ان کے خلاف لگائے گئے بے بنیاد سنگین نوعیت کے الزامات لگائے گئے ہیں۔یاد رہے کہ رکن اسمبلی اودھم پور کا تعلق اصل میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے، ان کے والد شیو چرن گپتا کا شمار بھاجپا کے قدآور رہنما میں ہوتاتھا، لیکن سال 2014میں بھاجپا قیادت کی طرف سے منڈیٹ نہ دیئے جانے پر پون کھجوریہ نے پارٹی سے بغاوت کرکے آزاد الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا۔ نریندر مودی اور دیگر سنیئرلیڈران کی سرگرم انتخابی مہم کے باوجود پون گپتا الیکشن لڑنے میں کامیاب رہے تھے جس سے بھاجپا کو بھاری ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا۔جب اس وقت مفتی محمد سعید کی قیادت میں بی جے پی ۔ پی ڈی پی مخلوط حکومت جموں وکشمیر کے اندر بنی توپون کمار گپتا کو بی جے پی نے اپنے کوٹہ سے وزیر مملکت برائے خزانہ امور، منصوبہ بندی وامداد باہمی بنایا۔ ذرائع کے مطابق بھاجپا لیڈران انہیں اپنے اشاروں پر نچانا چاہتے تھے جس میں وہ کامیاب نہیں ہوئے، اس لئے انہیں مفتی محمد سعید کی وفات کے بعد پھر سے محبوبہ مفتی کی قیادت میں پی ڈی پی۔ بی جے پی مخلوط حکومت میں وزارتی کونسل سے باہر کردیاگیا۔پون کمار گپتا آئے روز ریاست جموں وکشمیر سے بھاجپا لیڈران کے خلاف پریس کانفرنسیں، بیانات دے کر ان کے کام کاج کی تنقید ومذمت کرتے رہتے ہیں، اس لئے ان کے خلاف بھی بھاجپا لیڈران نے مورچہ کھول رکھاہے۔