خواتین کے بال کاٹنے کے واقعات کشمیری علیحدگی پسند قیادت نے ہڑتال کی کال دے دی

 

یو این آئی
سری نگر//کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے خواتین کے بال کاٹنے کی بقول ان کے ’سازش‘ کے خلاف سوموار 9اکتوبر کو پوری وادی میں احتجاجی ہڑتال کی کال دی ہے۔ اپنے مشترکہ بیان میں تینوں راہنماو¿ں نے کہا کہ کشمیری خواتین کو نشانہ بنانے کے پیچھے ایک منصوبہ بند سازش کارفرما ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنف نازک کے ساتھ ایسی گھناو¿نی حرکت کشمیری قوم کی غیرت کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن چکا ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اس روز پوری وادی میں خواتین کے ساتھ اس زیادتی کے خلاف مکمل ہڑتال کرکے اپنا احتجاج درج کریں اور اس سازش کے علمبرداروں کو ایک واضح پیغام دیں کہ ریاستی عوام کو خوف وہراس کرنے سے اپنے بنیادی حق حق خودارادیت سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا ۔ قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر بالخصوص جنوبی کشمیر میں خواتین کی پراسرار طور پر چوٹیاں کاٹنے کا سلسلہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔ ریاست بھر میں چوٹی کاٹنے کے قریب 100 واقعات سامنے آنے کے بعد بھی مضبوط انٹیلی جنس نیٹورک کے لئے مشہور جموں وکشمیر پولیس ان میں ملوث افراد کا پتہ لگانے میں تاحال ناکام رہی ہے۔ ریاستی پولیس نے چوٹی کاٹنے کے واقعات میں ملوث لوگوں کے بارے میں مصدقہ اطلاع فراہم کرنے والے شخص کو 6 لاکھ روپے بطور انعام دینے کا اعلان کر رکھا ہے۔ چوٹی کاٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر وادی کے مختلف اضلاع میں لوگوں کی مدد کے لئے ہیلپ لائنیں بھی شروع کی گئی ہیں۔