فدائین حملوں کا خدشہ،وادی میں ہائی الرٹ دفاعی اور سول تنصیبات پر پہرہ سخت ؍ سیکورٹی ایجنسیاں چوکس

سرینگر// شہر سرینگر اور جنوبی کشمیر کے کچھ علاقوں میں 16فدائین کی موجودگی اور مزید امکانی فدائین حملوں کے خدشے کو لیکر پوری وادی بالخصوص شہر سرینگر میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے جبکہ سیکورٹی ایجنسیوںکو چوکس کر دیا گیا ہے ۔اس دوران شہر سرینگر میں 4خود کش حملہ آوروں کی موجودگی کی اطلاعات کے بعد فوجی اور اہم سول تنصیبات پر سیکورٹی کا پہرہ کڑا کر دیا گیا ہے ۔ جبکہ ان فدائین کی تلاش کیلئے پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوںنے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر دیا ہے ۔ بی ایس ایف کیمپ پر خود کش حملے کے بعد پولیس کے ایک اعلیٰ آفیسر نے شہر سرینگر میں مزید فدائین کی موجودگی کا اعتراف کیا ہے ،پولیس کو یہ اطلاع ملی ہے کہ کل ملاکر اس وقت 16فدائین گھوم رہے ہیں اور یہ ٹولیوں میں بٹ چکے ہیںجن میں سے اننت ناگ ، کولگام ،پلوامہ اور شوپیان کے ساتھ ساتھ شہر سرینگر میں مزید 4فدائین بھی موجود ہیں۔چنانچہ ان فدائین کی موجودگی کو لیکر سیکورٹی ایجنسیاں سکتے میں آگئی ہیں ۔ سیکورٹی ایجنسیوں کو خدشہ ہے کہ شہر سرینگر میں جو چار جنگجو موجود ہیں وہ کسی آسان ہدف کی منصوبہ بند کر رہے ہیںجس کے باعث شہر میں مزید فدائین حملوں کا امکان پیدا ہوگیا ہے ۔اس دوران آئی جی کشمیر نے بھی اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ جیش محمد تنظیم سے وابستہ جنگجووںکا ایک گروپ اگست کے مہینے میں سرحد پا ر سے دراندازی کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے اور ایسے میں اس گروپ میں شامل کچھ ایک جنگجووں نے فدائین کی صورت میں پلوامہ میں ایک حملہ کیا ہے جس کے بعد ان میں سے کئی ایک شہر سرینگر پہنچ گئے ہیں اور انہوںنے ہمہامہ میں ایک حملہ کیا ہے جس میں بی ایس ایف کا ایک اآفیسر ہلاک جبکہ تین جنگجو یعنی فدائین بھی مارے گئے ہیں۔الفا نیوز سروس کے مطابق انہوںنے بتایا کہ اس فدائین حملے میں شامل جنگجو اسی گروپ سے تعلق رکھتے ہیں جو حال ہی میںدراندازی کرکے اس پار داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا ۔ چنانچہ پولیس کے آعلیٰ آفسیران کا کہنا تھا کہ ان جنگجووںکا نشانہ پہلے ائر پورت تھا لیکن وہاں بھاری پہرہ داری کو دیکھتے ہوئے انہوںنے واپسی کی راہ لی ہے اور بعد میں ہمہامہ میں بی ایس ایف کیمپ پر حملہ آور ہوئے ۔جموںوکشمیر پولیس کو اس بات کا خدشہ ہے کہ خود کار ہتھیاروںسے لیس یہ فادئین اس وقت 16کے قریب ہیں اور وہ پوری وادی میں پھیل رہے ہیںجن میں سے اننت ناگ ،پلوامہ ،شوپیان اور کولگام شامل ہیں ۔تاہم ان سے اب بھی چار شہر سرینگر میں گھوم رہے ہیں۔ جو اہداف کی تلاش میں ہیں تاکہ وہ اپنی موجودگی کا احساس دلا سکیں ۔ اس سلسلے میں چار فدائین کی شہر میں موجودگی کو لیکر پورے شہر سرینگر سمیت وادی میں الرٹ جار ی کر دیا گیا ہے اور ان فدائین تک پہنچنے کیلئے سیکورٹی ایجنسیوں نے زبردست آپریشن شروع کر دیا ہے جس کے تحت جنوبی کشمیر کے کئی علاقوںمیں غیر متوقع چیکنگ کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے ۔کیونکہ پولیس کو یہ خدشہ ضرور ہے کہ یہ جنگجو کسی بھی وقت کہیں بھی شہر سرینگر کے اندر فدائین حملہ کر سکتے ہیںاور یہ جنگجو اسی نیت کیساتھ شہر سرینگر کے اندر گھوم رہے ہیں۔ ایک موقر اخبار کی ایک رپورٹ نے آئی جی کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن تین جنگجووںنے ہمہامہ میں کاروائی انجا م دی تھی وہ بھی اسی 16فدائین گروپ میںشامل تھے ۔چنانچہ پولیس نے جیش محمد کے بارے میں صاف کر دیا ہے کہ اسی تنظیم کے جنگجو سرحد پار سے آئے ہیں اور وہ خود کش حملہ آور ہیں جن کی تلاش بڑے پیمانے پر شروع کر دی گئی ہے ۔چنانچہ پوری وادی میںالرٹ جاری کر دیا گیا ہے کہ اور خفیہ ایجنسیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ہر قیمت پر ان خود کش حملہ آوروں سے متعلق معلومات جمع کریں اور اسے قبل از وقت ہی پولیس تک پہنچا دیں تاکہ ان حملوںکوروکا جا سکے ۔ادھر فدائین حملوں کے خدشے کے پیش نظر پورے شہر سرینگر میں فوجی اور سول تنصیبات پر پہرہ سخت کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور فوجی تنصیبات پر بھی سخت سیکورٹی رکھی گئی ہے ۔اس کے علاوہ دیگر سیکورٹی ایجنسیوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں چوکنا رہیں ۔