غیر معلنہ کرفیو کا سا سماں بندشوں کے بیچ شہری آبادی محصور،کاروباری سرگرمیاں ٹھپ

1SRNP7:-SRINAGAR, OCTOBER 1 (UNI) Security personnel blocked the road leading to Shia dominated Zadibal in down town Srinagar on Sunday.

سرینگر//سرینگر کے’’13 پولیس تھانوں کی حدودمیںکرفیوجیسی بندشیں برقرار‘‘رہنے کے باعث ’’متواتردوسرے روزبھی شہری آبادی محصوراورشہرمیں معمول کی عوامی وکاروباری سرگرمیاں مفلوج ‘‘رہی ۔سخت سیکورٹی بندشوں اوررکائوٹوں کے باعث شہرخاص اور سیول لائنزمیں عاشورہ یاذوالجناح کاکوئی بڑاجلوس برآمدنہ ہوسکاجبکہ آبی گزراورلالچوک سے تعزیہ جلوس نکالنے کی ایک کوشش کوناکام بناتے ہوئے پولیس نے درجنوں عزاداروں کوگرفتار کرلیا، اور یہاں پولیس کارروائی میں کئی افرادزخمی ہوگئے ۔اس دوران جڈی بل علاقہ میں عاشورہ کابڑاجلوس برآمدہوا،جس میں وادی کے مختلف علاقوں سے آئے ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی ،اوراتوارکوبعدسہ پہریہاں شامِ غریباں کی مجلس سے نوجوان شیعہ لیڈراورسینئرریاستی وزیرعمران رضاانصاری نے خطاب کرتے ہوئے شہداء کربلاکی عظیم قربانیوں کوحق پرستوں کیلئے مشعل راہ قراردیا۔ اُدھرشہرمیں بندشوں اورمختلف مقامات پرعاشورہ جلوس برآمدہونے کی وجہ سے شمالی اوروسطی کشمیرکوسرینگرسے ملانے والی شاہراہوں اوراہم رابطہ سڑکوں پرگاڑیوں کی آواجاوی بُری طرح سے متاثررہی ۔ ریاست کی گرمائی راجدھانی سری نگرشہرمیں متواتردوسرے روزبھی معمولی کی عوامی اورکاروباری سرگرمیاں ٹھپ رہیں کیونکہ یوم عاشورہ کے موقعہ پرممکنہ احتجاجی جلوس برآمدہونے کے پیش نظرضلعی انتظامیہ نے سنیچرکوشہرمیں 13پولیس تھانوںکے تحت آنے والے علاقوں میں دفعہ144کے تحت عائدکردہ پابندیاں اوربندشیں اتوارکوبھی برقراررکھیں ۔پولیس تھانہ کون نگر،شہیدگنج،بتہ مالو،شیرگڑھی،مائسمہ،کوٹھی باغ،کرالہ کھڈ،رام منشیباغ،رعناواری،خانیار،نوہٹہ،مہاراج گنج اورپولیس تھانہ صفاکدل کی حدودمیں آنے والے سبھی علاقوں میں بڑی تعدادمیں پولیس اورفورسزکت دستے اہم وحساس مقامات ،سڑکوں اورگلی کوچوں پرتعینات رہے۔جبکہ بندش زدہ علاقوں کی جانب جانے والی سڑکوں پرجگہ جگہ خاتدارتاریں بچھائی گئی تھیں اوردیگرقسم کی رکاوٹیں بھی کھڑی کردی گئی تھیں ۔شہرکے بندش زدہ علاقوں میں لوگوں کوگاڑیوں یاپیدل آنے جانے کی اجازت نہیں دی گئی ۔آواجاہی پرعائدسخت پابندیوں ،رکاوٹوں اورسخت ترین سیکورٹی انتظامات کے باعث شہرخاص اورسیول لائنزکے تمام چھوٹے بڑے بازاربندرہے اوربہت کم تعدادمیں لوگ ان علاقوں سے گزرتے نظرآئے ۔ضلع کے پولیس وسیول حکام نے تیرہ پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں میں بندشیں عائدکرنے کادفاع کرتے ہوئے بتایاکہ یوم عاشورہ کے موقعہ پرماتمی اورتعزیہ جلوسوں کے دوران شرپسندعناصرکی جانب سے امن وقانون کی صورتحال بگاڑنے کااندیشہ تھا،اسلئے قبل ازوقت احتیاطی اقدامات روبہ عمل لائے گئے۔کے این سٹی رپورٹرکے مطابق سیول لائنزمیں سخت بندشوں اورسیکورٹی حصارکے باوجودآبی گزراورلالچوک سے عاشورہ جلوس نکالنے کی کم ازکم دوکوششیں کی گئیں تاہم پولیس اورفورسزنے بروقت کارروائیاں عمل میں لاکردونوں کوششوں کوناکام بنادیا۔ انجمن شرعی شیعیان کے سینکڑوں کارکنوں نے لالچوک سرینگر میں جلوس عاشورہ برآمد کیا تاہم پولیس نے جلوس پر دھاوا بول کر جلوس کو آگے بڑھنے نہیں دیا۔ انجمن شرعی شیعیان کے ترجمان کے مطابق تنظیم کے سینکڑوں کارکن غلام محمد ناگو کی سربراہی میں گھنٹہ گھر لالچوک کے قریب نمودارہوئے اور ماتمی جھنڈے ہاتھ میں اُٹھاکر مرثیہ خوانی کرتے ہوئے جلوس کی صورت میں آگے بڑھنے لگے۔ بیان کے مطابق پولیس کی بھاری جمعیت عزاداروں کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور ٹائرگیس شیلنگ کی۔ پولیس کاروائی میں انجمن شرعی کارکن غلام محمد ناگو ، شبیر احمد وانی زوری گنڈ، ریاض احمد ڈار ٹیکی پورہ اور اعجاز احمد ٹیکی پورہ سمیت کئی عزادار زخمی ہوئے اور درجنوں کو گرفتار کرکے تھانہ کوٹھی باغ سرینگر میں مقید کرلیا۔ بیان کے مطابق کچھ وقفے کے بعد پولیس کاروائی میں منتشر عزادار ایک بار پھر لالچوک میں جمع ہوکر جلوس برآمد کرنے لگے جن میں تحریک وحدت کے چیئرمین نثار احمد راتھر بھی شامل تھے۔ پولیس نے عزاداروں کو گرفتار کیا اور کئی کئی عزادار زخمی ہوئے۔ گرفتار شدگان میں غلام محمد ناگو، غلام حسن ملک، سید باقر موسوی، محمد یاسین ڈار، نثار حسین راتھر، محمد عمران وانی، تنویر احمد وانی، محمد افضل میر، عادل حسین ڈار، اعجاز احمد میر، ارشاد حسین وانی، محمد شفیع وانی، مقصود حسین راتھر، محمد عمران ڈار، امتیاز حسین وانی، عاشق حسین لون، شوکت احمد وانی، ارشد حسین، سجاد احمد ڈار، محمد عباس ڈار، عابد حسین وانی، ظفر وانی، نثار حسین ڈار، شاہد احمد ڈار، ریاض احمد ڈار، آصف علی میر، عرفان احمد وانی، عرفان حسین راتھر، آصف علی وانی، نثار احمد وانی، غلام رسول میر، سجاد حسین وانی، زاہد احمد وانی، ریاض احمد وانی، منظور احمد وانی، مہدی حسین وانی، ریاض احمد وانی، مدثر حسین وانی، منتظر احمد میر، مظفر علی وانی، محمد حسین وانی، آصف علی وانی، آصف علی ڈار، اعجاز احمد راتھر، نثار حسین وانی، گلزار احمد بٹ، شبیر احمد وانی، فردوس علی وانی وغیرہ شامل ہیں۔انجمن شرعی شیعیان کے ترجمان نے عزاداروں پر پولیس کارروائی کی پُرزور الفاظ میں مذمت کی اور جلوسوں پر متواتر قدغن کو مداخلت فی الدین کی بدترین مثال قرار دیا۔ادھر عاشورہ کا بڑا جلوس امام باڑہ میر گنڈ بڈگام سے انجمن شرعی شیعیان کے سربراہآغا سید حسن کی قیادت میں برآمد ہوکر مرکزی امام باڑہ بڈگام میں اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کرکے شہدائے کربلا کو عقیدت کا خراج نذر کیا۔ نماز گاہ عاشورہ بہشت زہرا پارک میں نماز ظہرین کی ادائیگی کے بعد اپنے خطبہ عاشورا میں آغا حسن نے تاریخ اسلام میں معرکہ کربلا کی اہمیت اور تاریخ بشریت کے اس عظیم سانحہ کی اہمیت اور اسباب و محرکات کی وضاھت کرتے ہوئے نواسۂ رسولﷺ حضرت امام حسین ؑ اور ان کے اصحاب و اقارب کی عظیم قربانیوں کو رہتی دنیا تک تحفظ دین و انسانیت کی ضمانت قرار دیا۔کے این ایس کے مطابق شہرکے زڈی بل علاقہ میں عاشورہ کابڑاجلوس برآمدہوا،جس میں وادی کے مختلف علاقوں سے آئے ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی ۔منڈی بل سے برآمدشدہ عاشورہ جلوس امام بارہ زڈی بل میں اختتام پذیرہوا۔راستے میں عزاداریاحسین ،یاحسن اورشہداء کربلا کے حق میں نعرے بلندکرتے رہے ۔اتوارکوبعدسہ پہرامام باڑہ زڈی بل میں حسب روایت شامِ غریباں کی مجلس منعقدہوئی ،جس میں ہزاروں عزاداروں نے شرکت کی۔ نوجوان شیعہ لیڈراورسینئرریاستی وزیرعمران رضاانصاری نے خطاب کرتے ہوئے شہداء کربلاکی عظیم قربانیوں کوحق پرستوں کیلئے مشعل راہ قراردیا۔دریں اثناء شہرمیں بندشوں اورمختلف مقامات پرعاشورہ جلوس برآمدہونے کی وجہ سے شمالی اوروسطی کشمیرکوسرینگرسے ملانے والی شاہراہوں اوراہم رابطہ سڑکوں پرگاڑیوں کی آواجاہی بُری طرح سے متاثررہی۔