وادی میںذوالجناح کے جلو س برآمد انتظامیہ کی جانب سے حفاظت کے کڑے انتظامات

سرینگر//شہدائے کربلا کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے وادی کشمیر کے اطراف واکناف میں ذوالجناح کے جلوس برآمد کئے گئے جن میں سینکڑوں کی تعداد میں عزاداروںنے شرکت کی اور شہدائے کربلا کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا سب سے بڑا جلوس علمگری بازار میں برآمد ہوا جس میں وادی کے اطراف واکناف سے آئے ہوئے عزاداروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور شہدائے کربلا کے ساتھ اپنی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا ۔ تمام بڑے امام باڑوں میں رات بھر شب خوانی کی گئی اور واقعات کربلا پر علماء نے تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالی ۔یوم عاشورہ اور محرم الحرام کے سلسلے میں وادی بھر میں شیعہ آبادی والے علاقوںمیں بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے امام عالی مقام ؑ کوشاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا گیا ۔ یوم عاشورہ کے سلسلے میں10محرم الحرام کو وادی کے اطراف واکناف میں زولجنا ح کے جلوس برآمد کئے گئے ۔نمائندے کے مطابق بارہ مولہ کے دلنہ ، سیدہ پورہ ، پٹن ، سمبل ، حاجن ، نائد کھائی ، گاندربل ، بڈگام کے مضافاتی علاقوںمیں زولجنا ح کے بڑے بڑے جلوس برآمد کئے گئے جن میں عزاداروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور امام عالی مقام کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا ۔ یوم عاشورہ کا سب سے بڑا جلوس علمگری بازار سرینگر سے برآمد ہوا جس میں وادی کے اطراف واکناف سے آئے ہوئے سینکڑوں کی تعداد میں عزاداروںنے شرکت کی اور اس موقعے پر عزاداروں نے امام عالی مقام کے ساتھ اپنی والہانہ عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے مرثیہ خوانی کی اور امام عالی مقام کی شہادت کے تئیں اپنی عقیدت کا اظہار کیا ۔ شہر سرینگر کے حسن آباد ، بمنہ ، بڈگام ، بیروہ اور دوسرے کئی علاقوں سے بھی زولجناح کے بڑے بڑے جلوس نکالے گئے جن میں عزاداروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔ امام باڑوں میں رات بھر شب خوانی ہوئی جس کے دوران علماء نے واقعات کربلا پر تفصیل کے ساتھ روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین ؑ عالی مقام نے یزید کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے بجائے اپناسر قلم کر دیا اور رہتی دنیا تک یہ مثال قائم کی کہ ظلم کے سامنے کسی بھی شخص کو جھکنا نہیں چاہئے بلکہ انصاف کی علم کو بلند رکھنے کیلئے اپنے جان کا نذرانہ بھی پیش کرنا چاہئے ۔ علماء نے کربلا کے واقعے کی ذکر کرتے ہوئے کہاکہ امام عالی مقام نے اسلام کی سربلندی کیلئے شہادت پائی اور یزید کی بیت کو یہ ماننے سے انکار کردیا کہ وہ حق پر نہیں ہے بلکہ وہ ظلم و جبر کی حکمرانی کرکے لوگوں کے حقوق سلب کر رہا ہے ۔ علماء نے امام عالی مقام ؑ کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہاکہ چودہ سو سال پہلے حضرت امام حسین ؑ اور ان کے جانثاروںنے کربلا کے مقام پر حق و صداقت کی علم کو بلند کرتے ہوئے اسلام کی سربلندی کیلئے اپنی جانیں نچھاور کیں اور یہ احسان امتہ مسلمہ کسی بھی صورت میں نہیں بلا پائینگی ۔ علماء نے حضرت امام عالی مقام کے ساتھ والہانہ عقیدت رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ان کے مشن کو جاری و ساری رکھنے کیلئے ہر امتہ مسلمہ کے فرد کو آگے آنا چاہئے تاکہ اسلام کی سربلندی جس میں مسلمانوں کی نجات چھپی ہوئی ہے کو بلند کیا جائے ۔ ادھر وادی کے اطراف واکناف میں نماز ظہرسے قبل بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جس کے دوران امام عالی مقام اور ان کے جانثاروں کو خراج عقیدت ادا کرنے کے ساتھ ساتھ علماء نے واقعات کربلا کی ذکر کرتے ہوئے کہاکہ سولہ سو برس پہلے امام عالی مقام ؑ نے حق ، صداقت اور انصاف کی سربلندی کیلئے شہید ہونے کو ترجیح دی اور ظالم کے ہاتھ پر بیت کرنے سے یہ کہتے ہوئے انکار کیا کہ میں اسلام کا سپاہی ہو اور احکام خداوندی کے بغیر کسی بادشاہ یا حاکم کے احکامات کو جوشریت کے خلاف ہے تسلیم نہیں کر سکتا ہوں۔ علماء نے کہا کہ دور جدید میں آج حق و انصاف کی علم کو بلند کرنے کی اشد ضرورت ہے اور ہمیں حضرت امام حسین ؑ کے نقش و قدم پر چل کر حق و انصاف کی علم کو بلند کرنے کیلئے امتہ مسلمہ کو پھر سے دنیا میں عزت واحترام دلانے کیلئے آگے آنا ہوگا۔نمائندے کے مطابق علماء نے واقعات کربلا کے تاریخی پس منظر میں کہا کہ اگر امام عالی مقام نے اپنی جان کا نذرانہ پیش نہ کیا ہوتا تو آج ہر طرف اندھیرا ہی اندھیرا ہوتا ظالموں اور جابروں نے انسانیت تلف کی ہوتی ، انصاف کا کہیں نام ونشان تک باقی نہیں ہوتا ، مسلمان اپنے اسلافوں کے کارناموں سے واقف ہی نہیں ہوتے اور انصاف و ایمان کے بارے میں انہیں کوئی جانکاری فراہم نہیں ہوتی ۔یوم عاشورہ کے سلسلے میں زولجنا کے جلوسوں میں شرکت کرنے والے عزاداروں کیلئے انتظامیہ کی جانب سے حفاظت کے غیر معمولی اقدامات اٹھانے کے ساتھ ساتھ پی ایچ ای ، پی ڈی ڈی ، فوڈ اینڈ سپلائز ، ہیلتھ اور دوسرے سرکاری اداروںنے کارگر اقدامات تھے ، شیعہ آبادی والے علاقوںمیں رسوئی گیس کا بھر پور اسٹاک کیا گیا تھا جگہ جگہ پر محکمہ ہیلتھ کی ایمبولنس کھڑی رکھی گئی تھی جبکہ شیعہ آبادی والے علاقوںمیں پی ڈی ڈی محکمہ کی جانب سے چوبیس گھنٹے برقی رو بحال رکھی جار ہی تھی ۔