سرکاری محکمہ جات ماہانہ بجلی کرایہ ادا نہیں کر رہے

سرکاری محکمہ جات ماہانہ بجلی کرایہ ادا نہیں کر رہے
2019تک ریاست کے ہرگاو¿ں تک بجلی پہنچے گی:نرمل سنگھ
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//ریاستی سرکار نے اعتراف کیا ہے کہ سرکاری محکمہ جات ماہانہ طور بجلی کرایہ ادا نہیں کرتے جبکہ متعدد محکمہ جات ایسے ہیں جنہوں نے کئی ماہ سے بجلی کرایہ ادا نہیں کیا ہے۔ یہ بات نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ جن کے پاس وزارت بجلی کا قلمدان بھی ہے، نے اتوار کو یہاں جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔بجلی کی تقسیم اور ترسیل کے ددوران ہونے والے نقصانات بارے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے بتایاکہ رواں سال ریاست میں22,146معائنوں کے دوران صوبہ جموں میں12میگاواٹ لوڈ اور کشمیر صوبہ میں10.5میگاواٹ لوڈ کو ریگولر آئزڈ کیاگیا۔ انہوں نے اعتراف کیاکہ معائنوں کے دوران یہ منکشف ہوا ہے کہ سرکاری دفاتر بھی ماہانہ بجلی کرایہ ادا نہیں کر رہے ، حکومت کی طرف سے کوشش کی جارہی ہے کہ نقصانات کو کم سے کم کیاجائے اور یہ بات یقینی بنایاجائے کہ سرکاری محکمہ جات ڈیفالٹرز کی فہرست میں نہ شامل ہوں۔نرمل سنگھ نے بتایاکہ جموں وکشمیر ریاست میںحالیہ سروے کے مطابق 2.70لاکھ گھر بغیر بجلی کے ہیں۔آئندہ سال مارچ تک 102گاو¿ں میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے گا جبکہ سال 2019کے تحت 2.70لاکھ گھروں تک مرکزی مالی معاونت والی سکیموں کے تحت بجلی پہنچائی جائے گی۔انہوں نے بتایاکہ 2019تک سبھی گھروں تک بجلی پہنچائی جائے گی اور ہر کنکشن پر30یونٹ مفت بجلی فراہم ہوگی۔ پہلے مرحلہ کے تحت پنچایت گھروں، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سینٹرز، سکول ، طبی مراکز اور20فیصد گھروں تک بجلی پہنچائی جاے گی۔ انہوں نے بتایاکہ بجلی سے محروم 52گاو¿ں میں رواں برس کے دسمبرماہ تک بجلی سپلائی یقینی بنائی جائے گی جس میں11گاو¿ںکشمیر اور 41صوبہ جموں میںہیں جبکہ باقی50گاو¿ں کو اگلے برس مارچ تک بجلی سے روشن کیاجائے گا۔ وادی کشمیر میں بجلی لائنیں بچھانے میں درپیش آرہے چیلنجوںبارے پوچھے جانے پر نائب وزیر اعلیٰ نے بتایاکہ افرادی قوت کی کمی، ناسازگار موسم، دشوار گذار خطہ اور عسکریت پسندی چند ایسے مسائل ہیں جوکہ دور دراز علاقہ جات میں محکمہ کو بجلی کی ترسیلی لائنوں کی تنصیب کے دوران درپیش آرہے ہیں لیکن اس کے باوجود محکمہ کی طرف سے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے کہ مقررہ اہداف کی حصولی مقررہ مدت کے اندر یقینی بنائی جائے۔ ملک کے غریب لوگوں کو بجلی سپلائی فراہم کرنے کے لئے ’‘Saubhagya’‘سکیم شروع کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف کرتے ہوئے نرمل سنگھ نے کہاکہ جموں وکشمیر میں 11,000کروڑ روپے کے مختلف مرکزی پروجیکٹوںکو عملی جامہ پہنایاجارہاہے۔ ضلع رام بن میں کالی مستا سمیت تین گاو¿ں میں بجلی پہنچانے کا کام مکمل کر لیاگیاہے۔ انہوں نے مزید بتایاکہ اکتوبر10کو وزیر اعظم نریندر مودی نے مختلف پروجیکٹوں کا جائزہ لینے کے لئے میٹنگ طلب کی ہے جس میں مرکزی وزیر بجلی آر کے سنگھ بھی شامل ہوں گے۔ انہوں نے بتایاکہ مرکزی سرکار نے جموں وکشمیر کو خصوصی رعایت دی ہے۔60فیصد گرانٹس اور 40فیصد قرضہ جات کے قواعدجوکہ ملک بھر میں نافذ ہیں، کے بجائے جموں وکشمیر کو85فیصد گرانٹس اور ’‘Saubhagya’‘سکیم کے تحت15فیصد قرضہ جات دیئے جائیں گے۔ نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ نے بتایاکہ ملک میںپہلی مرتبہ جالندھر۔سانبہ اور سانبہ امرگڑھ لائن پربجلی ٹرانس میشن ٹاور وں کی تنصیب کے لئے ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیاجارہاہے ۔یہ پروجیکٹ مقررہ مدت سے 18ماہ پہلے مکمل ہورہاہے۔