ریاست بھر میں یوم عاشورہ ٔ پر شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش جموں میں صوبہ کا سب سے بڑا جلوس علمأنے سانحی کربلا پر روشنی ڈالی ، اتحاد ملت پر زور

الطاف حسین جنجوعہ
جموں// حق کی سربلندی کے لئے باطل سے لڑتے ہوئے میدان کربلا میں جام شہادت نوش فرمانے والوں کی یاد میں ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر ریاست میں بھی شیعہ طبقہ نے عاشورہ کے بڑے جلوس نکالے اور کربلاء حضرت امام حسین ؓ سمیت 72شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔صوبہ جموں میں سب سے بڑا جلوس سرمائی راجدھانی جموں میں نکالاگیا جس میں جموں شہر کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر شیعہ طبقہ کے پونچھ، راجوری، چندرکوٹ،لہیہ ساور کرگل سے تعلق رکھنے والے عزاداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جموں میں احاطہ پیر مٹھا سے عاشورہ کا سب سے بڑا جلوس برآمدہواجس میں ہزاروں کی عداد میں عزاداروں نے شرکت کی اس میں نوجوانوں، بزرگوں کے علاوہ چھوٹے بچوں نے بھی بڑی تعداد میں شامل تھے۔ انجمن حیدری نیوپلاٹ سے بھی محرم کا ایک جلوس نکالاگیا جس میں بڑی تعداد میں لداخ خطہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے حصہ لیا جوکہ امام بارگاہ صوفی شاہ پیر مٹھا میں شامل ہوا۔ جلوس شروع ہونے سے قبل امام جمعہ والجماعت حیدری ہال دہلی اور علماء ہند کے سیکریٹری مولانا شیخ محمد عسکری نے خطاب کرتے ہوئے واقعہ کربلاء پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ عاشورہ یزدوں کے ظلم وستم و نا انصافی کے خلاف جدوجہد کی علامت ہے ، جب اسلام کی سربلندی کی خاطر72افراد نے یزید کے آگے سرخم نہ کرتے ہوئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ حضرت امام حسین ؓنے یزید کے سامنے گھٹنے ٹیکنے کے بجائے اپناسر قلم کر دیا اور رہتی دنیا تک یہ مثال قائم کی کہ ظلم کے سامنے کسی بھی شخص کو جھکنا نہیں چاہئے بلکہ انصاف کی علم کو بلند رکھنے کیلئے اپنے جان کا نذرانہ بھی پیش کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ امام حسین ؓنے اسلام کی سربلندی کیلئے شہادت پائی اور یزید کی بیت کو یہ ماننے سے انکار کردیا کہ وہ حق پر نہیں ہے بلکہ وہ ظلم و جبر کی حکمرانی کرکے لوگوں کے حقوق سلب کر رہا ہے ۔ چودہ سو سال پہلے حضرت امام حسینؓ اور ان کے جانثاروںنے کربلا کے مقام پر حق و صداقت کی علم کو بلند کرتے ہوئے اسلام کی سربلندی کیلئے اپنی جانیں نچھاور کیں اور یہ احسان امتہ مسلمہ کسی بھی صورت میں نہیں بلا پائینگی ۔ موصوف نے شہدا کربلا سے والہانہ عقیدت رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ان کے مشن کو جاری و ساری رکھنے کیلئے ہر امتہ مسلمہ کے فرد کو آگے آنا چاہئے تاکہ اسلام کی سربلندی جس میں مسلمانوں کی نجات چھپی ہوئی ہے کو بلند کیا جائے ۔ جلوس میں شامل عزاداروں نے نوحہ خوانی، مرثیہ خوانی ، سینہ کوبی اور زنجیرزنی بھی کی۔ جلوس روایتی راستہ لکھداتا بازار، راجندر بازر، شہیدی چوک اور وزارت روڑ سے ہوتے ہوئے کربلاکمپلیکس پہنچا جہاں پر دوران شب ’مجلس شامِ غریباں‘کا اہتمام کیاگیا جس میں مولانا شیخ محمد عسکری ودیگر مقررین نے اسلام کی تاریخ کے اس اہم ترین واقعہ پر روشنی ڈالی اور میدان کربلاء میں یزیدوں سے جنگ کے دوران حضرت امام حسین ؓ اور ان کے دیگر72ساتھیوں پر ڈھائے گئے مظالم کو بیان کیا۔ انجمن امامیہ جموں کے زیر اہتمام عاشورہ کا یہ سب سے بڑا جلوس انجمن حیدری نیوپلاٹ، انجمن حسینی بٹھنڈی، آل لداخ مسلم سٹوڈنٹس ایسو سی ایشن جموں ، شہید مطہری لائبریری نیوپلاٹ کے رضاکاروں کی مدد سے نکالاگیا۔روایتی بھائی چارہ کو قائم ودائم رکھتے ہوئے مسلم فیڈریشن جموں، جموں مسلم فرنٹ، راجندر بازار ایسو سی ایشن، لکھدتادا بازار، ڈوگرہ صدر سبھا ، دھرم ارتھ ٹرسٹ ، جموں ڈوگرہ واریئرز کے علاوہ مختلف سماجی ومذہبی تنظیموں کی طرف سے عزاداروں کے لئے جگہ جگہ مشروب، حلوہ کے سٹال قائم کئے گئے۔ انتظامیہ کی طرف سے حفاظت کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ حضرت امام حسین ؓاور اصحاب و انصار کی طرف سے میدان کربلا میں اسلام اور انسانیت کی بقا ء کے لئے دی گئی قربانیوں کی یاد میں پونچھ ، منڈی، سرنکوٹ ، گرسائی اور مینڈھر میں بھی زولجنا کے جلوس برآمد کئے گئے جن میں سینکڑوں کی تعداد میں عزاداروںنے شرکت کی اور شہدائے کربلا کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا ۔