خواتین نے وزیر اعلیٰ کا قافلہ روکا رشتہ داروں پر عائد پی ایس اے ہٹانے کا مطالبہ

نثار خان
تھنہ منڈی // تھنہ منڈی اور کالا کوٹ سے تعلق رکھنے والی خواتین نے ہفتہ کے روز اس وقت وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا قافلہ روک لیا ، جب وہ با با غلام شاہ بادشاہ زیارت شاہدرہ شریف کے سالانہ عرس کی تقریبات کا افتتاح کر نے کے بعد واپس راجوری کی طرف جا رہی تھیں ۔ ان کا قافلہ ٹورسٹ ریسپشن سنٹر سے واپس راجوری کی طرف جا رہا تھا اور جونہی شاہدراہ شریف بس اڈے کے قریب پہونچا ، تھنہ منڈی اور کالا کوٹ سے تعلق رکھنے والی خواتین کی ایک بڑی تعداد نے اسے روک لیا جب کہ ایک خاتون وزیر اعلیٰ کی گاڑی کے سامنے سڑک پر لیٹ گئی ۔وہ مطالبہ کر رہی تھیں کے ان کے رشتہ داروں پر مویشی سمگلنگ کی پاداش میں عائد پبلک سیفٹی ایکٹ ہٹا کر انہیں رہا کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے ان کی بات سن کر یقین دہانی کرائی کہ وہ ان کے معاملہ پر ضرور غور کریں گی۔اس دوران پولیس کو خواتین کو روکنے کے لئے لیڈی پولیس کا سہارا بھی لینا پڑا۔ قابل ذکر ہے کہ مظفر اقبال ولد محمد رزاق سکنہ کنواں تحصیل کالا کوٹ،محمد غفور ولد ولی محمد سکنہ کھبلاں اور محمد خالق ولد خادم حسین راجدھانی تھنہ منڈی پر راجوری کے مختلف پولیس تھانوں میں درج مویشی سمگلنگ کے معاملات کی پاداش میں پبلک سیفٹی ایکٹ لگا کر جیل میں بند کر دیا گیا ہے۔ مظفر اقبال کی والدہ خالدہ بی بی نے الزام لگایا کہ بیگناہ افراد پر مقادمات درج کر کے انہیں جیل بھیج دیا گیا ہے ۔ اس دوران ممبر اسمبلی قمر حسین چوہدری نے بھی تھنہ منڈی اور کالا کوٹ ی خواتین کے مطالبے کی حمایت کی ۔