سری نگر//مرکزی حکومت کی جانب سے سابق انٹیلی جنس بیورو کو مذاکرات کار نامزد کرنے کے فیصلے کی سراہنا کرتے ہوئے ریاست کی خاتون وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ امن و امان کی بحالی کیلئے بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔مرکزی حکومت کی جانب سے انٹیلی جنس بیوو کے سابق چیف کو مذاکرات کار نامزد کرنے کے فیصلے کی سراہنا کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ”مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہے ‘ ‘ ۔ انہوںنے کہاکہ امن و امان کی بحالی کیلئے بات چیت ضروری ہے ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ میں مرکزی حکومت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہوں کیونکہ بات چیت کے ذریعے ہی تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ کے اس سلسلے میں اعلان کے رد عمل میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ سے ہی یہ کہا ہے کہ اگر ریاست جموں وکشمیر کو غیر یقینیت، ترش ماحول اور تشدد سے باہر نکالنا ہے تو تمام متعلقین کے ساتھ بات چیت کا راستہ اپنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے لوگ کئی دہائیوں سے غیر یقینیت کے شکار رہے ہیں اور سیاسی عمل میں ایک قدم آگے بڑھانے سے ان کے زخموں پر مرہم لگایا جاسکتا ہے۔مرکز کے اس قدم کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ پُر اُمید تھیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے اتنا بڑا قدم ریاست کے لوگوں کے اعتماد کو بحال کرنے اور ان کے مشکل حالات کو پُر امن طریقے سے آسان بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ آج کا اعلان وزیر اعظم نریندر مودی کے اُس اعلان کے عین مطابق ہے جو انہوں نے اس سال15 اگست کو کیا تھا جس میں انہوں نے ریاست کے لوگوں تک پہنچنے کے لئے بات چیت کے عمل کو ہی واحد راستہ قرار دیا تھا۔وزیر اعلیٰ نے یہ بھی اُمید ظاہر کی کہ ریاست کے تمام شراکت دار اس موقعہ کا بھرپور فائدہ اُٹھاتے ہوئے جموں وکشمیر کو غیر یقینیت سے باہر نکالنے میں تعاون دیں گے اور بات چیت کے عمل میں مثبت طریقے پر حصہ لیتے ہوئے اس عمل کو کامیابی کی منزل تک پہنچائیں گے۔محبوبہ مفتی نے اپنی حکومت کا عزم دہراتے ہوئے کہا کہ حکومت بات چیت، مفاہمت اور ریاست کے لوگوں تک پہنچ کر اُن کے دِل جیتنے کا عمل جاری رکھے گی اور ان کے زخموں کی مرہم کاری کے تمام اقدامات اُٹھائے گی۔