سچیت گڑھ سیکٹر میں فلیگ میٹنگ امن و امان کی بحالی پر اتفاق

 

اڑان نیوز
جموں //سچیت گڑھ سیکٹر میں بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرس کے مابین بین الاقوامی سرحدپر فلیگ میٹنگ کا انعقاد ہوا۔ترجمان کے بقول اس میٹنگ میںجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی اور دیگر مسائل زیر بحث لائے گئے ۔ترجمان نے مزید بتایا کہ بی ایس وفد کی سربراہی ڈی آئی جی جموں سیکٹر پی ایس دھیمان کررہے تھے وفد میں 17 افسران شریک رہے جبکہ پاکستان کی طرف سے بریگیڈئر امجد حسین کمانڈر چناب رینجر سیالکوٹ کررہے تھے جن کے وفد میں تین ونگ کمانڈروں سمیت14افسران شریک تھے۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس طرح کی آخری میٹنگ جاریہ برس 9مارچ کو منعقد ہوئی تھی۔ مذکورہ میٹنگ دونوں ممالک کے سرحدی محافظوں کے مابین پاکستان کی درخواست پر پہلی کمانڈر سطح کی میٹنگ تھی۔ترجمان نے بتایا کہ سرحد پر ماہ ستمبر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کے درجنوں واقعات پیش آئے جس میں بی ایس ایف کے چوکس جوانوں نے دراندازی کی کوششوں کو ناکام بنا یا اور اس دوران 4 ستمبر کو 2درانداز مارے بھی گئے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں کانسٹبل برجیندر بہادر اور کانسٹبل کے کے اپا راو ٔ کی سنیپر کے ذریعے گولی لگنے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ۔یہ میٹنگ قریب پونے دو گھنٹے چلی جس میں بی ایس ایف نے پاکستان کی طرف سے اشتعال انگیز کارروائیوں پر زبردست احتجاج کیا اور اپنے ہمسایہ سرحدی محافظوں کو یہ باور کرایا گیا کہ اس طرح کی کارروائیاں کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہیں اور ان کا داندان شکن جواب دیا جائے گا۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بحث کے دوران کئی معاملات کے ساتھ ساتھ سرحدی اموارت پر خاص طور پر بات ہوئی اور بی ایس ایف نے دوران شب سرحد کے قریب مسلح دراندازوں کی نقل وحمل پر زبردست اعتراض جتایا دراندازی کی تاک میں رہتے ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ پاکستانی رینجرس نے اس بات کا یقین دلایا کہ وہ سرحد پر امن قائم رکھنے کی کوششیں جاری رکھیں گے بی ایس ایف کو بھی اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ پاکستانی طرف کم ازکم جانی نقصان ہو۔میٹنگ میںکمانڈوروں کے آپسی روابط کی بحالی پر زور دیا گیا۔ترجمان نے مزید کہا کہ میٹنگ دوستانہ اور خوش گوار ماحول میں منعقد ہوئی اور دونوں طرف سے اس بات کا تیقین کیا گیاکہ لئے گئے فیصلوں پر جلد از جلد عمل درآمد کیا جائے ۔تاکہ سرحد پر امن واماں کی فضا بحال ہو۔