اوڑی میںآپریشن تیسرے دن بھی جاری ،ایک اور جنگجو ہلاک

اڑان نیوز
سری نگر// فوج نے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے اوڑی میں اور ایک غیرملکی جنگجو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس ہلاکت کے ساتھ کلگائی اوڑی میں ہفتہ کی شام سے جاری آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے جنگجوؤں کی تعداد بڑھ کر 4 ہوگئی ہے۔ فوج کی شمالی کمان نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ’ آپریشن کلگائی اوڑی اپڈیٹ۔ چوتھے جنگجو کو ہلاک کیا گیا۔ لاش برآمد کی گئی۔ آپریشن جاری ہے‘۔ اوڑی میں فوج کے بریگیڈ ہیدکوارٹر کے ڈپٹی کمانڈر ہرپریت سنگھ نے بارہمولہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا ’فوج نے کلگائی اوڑی میں واقع فوجی کیمپ پر ایک بڑے فدائین حملے کو ناکام بناتے ہوئے چار دراندازوں کو ہلاک کیا ہے‘۔ فوجی عہدیدار نے آپریشن کی تفصیلات ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کلگائی اوڑی سے ملحقہ علاقہ میں جنگجوؤں کی نقل وحرکت سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج نے 23 ستمبر کی نصف شب کو مذکورہ علاقہ میں تلاشی آپریشن شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کے دوران چار غیرملکی جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا جن کے قبضے سے بھارتی مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا۔ ڈپٹی کمانڈر نے کہا کہ علاقہ میں تلاشی آپریشن بدستور جاری ہے۔ اس دوران جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ اوڑی آپریشن میں چوتھے پاکستانی جنگجو کو ہلاک کیا گیا ہے۔ اس جنگجو مخالف آپریشن میں اتوار کے روز تین پاکستانی جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ تین جنگجوؤں کی ہلاکت کے بعد بتایا گیا تھا کہ کلگائی اوڑی میں مسلح تصادم اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) بارہمولہ امتیاز حسین نے اتوار کی شام کو ایک ٹویٹ کے ذریعے مسلح تصادم میں 3 پاکستانی جنگجوؤں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک بڑے جنگجویانہ حملے کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا گیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں لکھا تھا ’اوڑی بارہمولہ کے تصادم میں سبھی تین پاکستانی فدائین دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔ ایک بڑے دہشت گرد حملے کو ٹالا گیا‘۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مارے گئے جنگجوؤں کی تصویریں بھی پوسٹ کی تھیں جنہوںنے فوجی وردیاں زیب تن کر رکھی تھیں۔ تاہم فوج کی شمالی کمان نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا تھا ’تیسرے مسلح درانداز کو بھی مار گرایا گیا۔ ہتھیار اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ آپریشن جاری ہے‘۔ دفاعی ذرائع کے مطابق اوڑی میں مارے گئے جنگجوؤں نے ظاہری طور پر حال ہی میں پاکستان سے سرحد کے اس پار داخل ہونے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ ریاستی پولیس سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید کا کہنا ہے کہ مارے گئے جنگجو 18 ستمبر 2016 ء جیسا فدائین حملہ انجام دینے کا ارادہ رکھتے تھے۔ شمالی کشمیر میں فوجی کیمپ پر انجام دیے گئے متذکرہ فدائین حملے میں 18 فوجی اہلکار ہلاک جبکہ 20 دیگر زخمی ہوگئے تھے۔ حملے کے مرتکب سبھی چار فدائین حملہ آوروں کو مار گرایا گیا تھا۔ شمالی کشمیر کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (ڈی آئی جی) نتیش کمار نے کہا کہ کلگائی اوڑی میں جنگجوؤں کی نقل وحرکت دیکھے جانے کے بعد بارہمولہ پولیس، فوج اور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے ہفتہ کی شام مذکورہ علاقہ میں مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جنگجوؤں کو فرار ہونے سے روکنے کے لئے نذدیکی علاقوں سے سیکورٹی فورسز کی اضافی کمک کلگائی اوڑی پہنچا دی گئی تھی۔