جموں سرینگر شاہراہ پر ٹریفک جام معمول سبب سب کو معلوم ،ازلہ کرنے میں تساہل ،جاریہ کام میں سْرعت لانے کی ضرورت

دانش وانی
بانہال//جموں سرینگر شاہراہ پر ٹریفک کوئی نئی یا انوکھی بات نہیں بلکہ ٹریفک جام کا یہ سلسلہ ہائی وے کی شناخت اور مسافروں ،ڈرائیوروں اور کارباریوں کے لئے سوہان ِ روح بن چکا ہے -اتوار کو ایک بار پھر شاہراہ پر بانہال اور رام بن کے درمیان کے حصے میں بھاری ٹریفک جام کے مناظر دیکھنے کو ملے -شاہراہ پر ٹریفک جام کی لگنے کی مختلف وجوہات کارفرما ہیں جس میں موجودہ شاہراہ کی تنگی ,فورلین شاہراہ کی تعمیر اور خانہ بدوش بکروالوں کی سالانہ ہجرت اورسرکار کا دربار جموں منتقل ہونے کی روایت اہم وجوہات بتائی جا تی ہیں -اتوار کو رامسو اور خونی نالہ، بانہال علاقے میں بھاری ٹریفک جام لگا -شاہراہ پر تعینات ٹریفک اہلکاروںاور پولیس کو بھی جام سے چھٹکارہ پانے میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے -گذشتہ ایک ہفتے سے لگاتار ٹریفک جام کی وجہ سے شاہراہ پر سفر کر نے والے مسافروں کے ساتھ ساتھ ملازمین اور سکولی بچوں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے جو کہ بر وقت نہ سکول پہنچتے ہیں اور ڈیوٹی پرپہنچ پاتے ہیں -شاہراہ کی تنگ دامنی اور چھوٹی مسافر گاڑیوں کی اور ٹیکنگ بھی ٹریفک جام کی بڑی وجوہات ہیں -مسافروں کو منٹوں کا سفر گھنٹوں اور گھنٹوں کا سفر دنوں میں طے کرنا پڑرہا ہے-شاہراہ پر فور لین کے کام پر مامور مختلف تعمیراتی کمپنیوں نے بھی شاہراہ کے کئی مقامات پر ملبہ جمع کر دیا ہے جس سے موجودہ شاہراہ اور زیادہ تنگ ہو کر رہ گئی ہے اور ان مقامات پر ایک ساتھ دو گاڑیوں کا گذرنا نا ممکن بن کر رہ گیا ہے -شاہراہ پر ہر سال بڑھتے ٹریفک دباو کے بیچ فورلین کا کام مکمل ہونے تک اس شاہراہ پر سفر کر نے والے مسافروں کو اس قسم کے ٹریفک جام کا سامنا مزید کم از کم دو سے تین سال تک کرنا پڑ سکتا ہے -بانہال اور رام بن کے درمیان کا سیکٹر سخت پہاڑی سلسلے پر مشتمل ہے جس کی کھدائی کے لئے تعمیراتی ایجنسیوں کو بھی سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے-وہیں دوسری جانب کئی مقامات پر تعمیراتی کام رام بن اور بانہال کے درمیان کچھوے کی رفتارسے چل رہا ہے -کام کی سست روی کی وجہ سے یہ پروجیکٹ تاخیر کا شکار ہونے کا بھی اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے -مسافروں کو راحت پہنچانے کے لئے فورلین کے تعمیری کام میں مزید سْرعت لانے کی ضرورت ہے جس سے مسافروں کو ٹریفک جام کے علاوہ سڑک حادثات سے نجات ملنے میں کے آثار ہیں۔