نوٹ بندی کا فےصلہ غےر دانشمندانہ تھا :منموہن سنگھ

نیوز ڈیسک
نئی دہلی // سابق وزےراعظم اور ماہر اقتصادےات ڈاکٹر منموہن سنگھ نے کہا کہ وزےراعظم نرےندرمودی کا نوٹ بندی کا فےصلہ غےر دانشمندانہ تھا اور ا سکی ضرورت نہےں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی چھوٹے افرےقی ملکوں کو چھوڑ کر کہےں بھی کامےاب نہےں ہوئی ۔ اس سے پہلے رےزوربےنک کے سابق گورنر رگھورام راجن نے بھی انہےں خےالات کا اظہار کےا ۔ سابق وزےراعظم منموہن سنگھ کا کہنا تھا کہ اگر 86فےصدی رقم واپس لی جا ئے تو ےقےنا اس سے ملک مےں اےک بحران پےدا ہوگا ۔ اس سے نہ صرف اقتصادی بلکہ تکنےکی دشوارےاں بھی پےش آئےں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی اقتصادی ترقی مےں جو کمی آئی ہے اس کے لئے نوٹ بندی کے علاوہ اشےاءوخدمات ٹےکس بھی ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی ترقی کی شرح 6فےصدی سے گھٹ کر 5.7پہنچ گئی ہے۔ مےں نے پارلےمنٹ مےں پہلی ہی کہا تھا کہ ےہ اےک صحےح فےصلہ نہےں ہے اور پیش گوئی کی تھی کہ ا س سے اقتصادی ترقی تقرےبا 2فےصدی کم پڑے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر لےنے کےلئے ہماری اقتصادی شرح 7سے 8فےصدی ہونی چاہئے۔ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے مزےد کہا کہ من مانی سے ملک نہےں چل سکتا ہے۔ ہمےں ملک کو چلانے کے لئے صحےح لوگوں سے مشورہ کی ضرورت ہے تا کہ ترقی کے فائدے ہر اےک کو مل سکےں۔ جب تک ملک مےں غرےبی اور بے روزگاری رہے گی مسائل حل نہےں ہوں گے۔ اسی لئے ہمےں ان مسائل پر دھےان دےنے کی ضرورت ہے۔