’ رشوت خوری ناسور‘ وزیر اعلیٰ کا افسران سے تعاون طلب، جموں صوبہ کے ترقیاتی کمشنروں کی میٹنگ کاموں کی نگرانی کرنے ، لوگوں تک متواتر پہنچنے اور ان کے مسائل موقعہ پر ہی حل کرنے کی ضرورت پر زو ر

جموں//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے رشوت خوری کو سماج کے لئے ایک ناسور قرار دیتے ہوئے افسروں سے کہا ہے کہ وہ اس بدعت کو ختم کرنے میں اُن کو تعاون دیں تا کہ ریاستی عوام کو ایک ذمہ دار اور فعال انتظامیہ کی فراہمی یقینی بن سکے۔جموں صوبے کے ترقیاتی کمشنروں کی ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے صاف و شفاف اور نتیجہ خیز حکمرانی کی دستیابی بالخصوص ریاست کے دور افتادہ اور پہاڑی علاقوں کے لوگوں کے فائدے کو یقینی بنانے کے لئے افسروں کی مدد طلب کی۔وزیر اعلیٰ نے میٹنگ میں شرکاءسے کہا کہ وہ اکیلے کچھ نہیں کرسکتی ہیں اور لوگوں کو ایک ایماندار حکومت دستیاب کرانے میں افسر ایک اہم رول ادا کرسکتے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے ضلع ترقیاتی کمشنروں کی طرف سے اپنے اپنے علاقوں میں امن اور آپسی بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لئے بُردباری اور لگن کے ساتھ اپنے فرائض انجام دینے کے لئے اُن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ترقیاتی کمشنروں سے کہا کہ وہ اس عمل کو شدو مد سے جاری رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانی کے اثرات میں بہتری لانے کے لئے افسروں کو متواتر طور اپنے اپنے علاقوں خاص طور سے دیہی علاقوں کا دورہ کرنا چاہئے تا کہ انہیں عام لوگوں کے مسائل کے بارے میں جانکاری حاصل ہوسکے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنروں سے کہا کہ وہ ہفتہ میں ایک دن اپنے اپنے دفاتر میں لوگوں کے ساتھ ملاقات کر کے موقعہ پر ہی ان کے مسائل حل کریں۔محبوبہ مفتی نے تا ہم ترقیاتی کمشنروں کو خبردار کیا کہ کسی بھی طبقہ یا گرو¿پ کو جنگلات کو تحفظ دینے یا ناجائیز تجاوزات ہٹانے کی مہم کے دوران ہراساں نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے سے جڑے معاملات کو نپٹاتے وقت ہمدردی کا جذبہ اختیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مویشیوں کی سمگلنگ اور گائے کی دیکھ ریکھ کرنے سے متعلق معاملات سے نمٹتے وقت قوانین کو مساوی بنیادی پر عملایا جانا چاہئے۔انہوں نے ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ مختلف طبقوں اورلوگوں میں نفرت کے بیج بونے والے عناصر کے خلاف سخت کاروائی کریں۔وزیر اعلیٰ نے ترقیاتی کمشنروں سے کہا کہ وہ سرما مہینوں کے لئے کام شروع کریں اور دُور افتادہ علاقوں کے لئے اشیاءضروریہ اور ایندھن کا ذخیرہ کریں۔وزیر اعلیٰ نے صوبائی انتظامیہ سے کہا کہ وہ باسمتی اگانے والے اُن کسانوںکو معقول معاوضہ دلائیں جن کی اراضی سیمی رنگ روڈ پروجیکٹ کے دائرے میں آئی ہے۔وزیر اعلیٰ نے صوبے میںاساتذہ کی تعیناتی میں معقولیت لانے پر بھی زور دیا تا کہ سکولوں میں پنجابی اور ڈوگری زبانیں پڑھانے والے اساتذہ کی مناسب تعداد دستیاب رہے۔محبوبہ مفتی نے قومی شاہراہ کی رام بن۔ بانہال پٹی پر ترجیحی بنیادوں پر کریش بیرئیر نصب کرنے کی بھی ہدایات دیں تا کہ سڑک حادثات پر قابو پایا جاسکے۔وزیر اعلیٰ نے راجوری، ڈوڈہ اور کٹھوعہ میں تعمیر ہورہے3 میڈیکل کالجوںاور وجے پور میں ایمز پر ہورہے کام کی رفتار کا جائیزہ لیا۔انہوں نے جموں۔ اکھنور سڑک کو وسعت دینے، جموں ہوائی اڈے کی توسیع، توی بیراج، جموں میں نئے اسمبلی کمپلیکس، ڈینٹل کالج جموں، مبارک منڈی ہیری ٹیچ پروجیکٹ، سچیت گڑھ بارڈ، سیاحتی پروجیکٹ، چناب واٹر سپلائی سکیم، کوٹ بھلوال میں سالڈ ویسٹ منیجمنٹ پروجیکٹ، ریلوے پروجیکٹ، قومی شاہراہ کی توسیع اور دیگر پروجیکٹوں کی پیش رفت کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔محبوبہ مفتی نے ڈپٹی کمشنروں سے کہا کہ وہ ذاتی طور پر ان پروجیکٹوں کی نگرانی کریں تا کہ ان کی بروقت تکمیل ممکن ہوسکے اور کسی بھی صورت میں ان پروجیکٹوں کی تکمیل میں تاخیر نہ ہو۔انہوں نے اضلاع میں مختلف محکموں کی طرف سے پی ایس جی اے کی سختی سے عمل آوری کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے ترقیاتی کمشنروں سے مزید کہا کہ وہ اپنے اپنے دفاتر میں شکائتی سیلوں کو شروع کریں تا کہ لوگوں کے مسائل کی شنوائی ہوسکے۔نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ بھی اس موقعہ پر موجود تھے۔اس سے پہلے صوبائی کمشنر جموں ڈاکٹر ایم کے بھنڈاری نے صوبے میں ترقیاتی سرگرمیوں کا ایک تفصیلی خاکہ پیش کیا۔ایڈوائزر انفراسٹرکچر پردیپ سنگھ، چیف سیکرٹری بی بی ویاس، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل اور جموں صوبے کے تمام اضلاع کے ترقیاتی کمشنر بھی میٹنگ میں موجود تھے۔