ایس ایس بی اہلکاروں پر فائرنگ کا معاملہ بانہال پولیس نے دو مطلوبہ ملزمین کو اڑائے گئے ہتھیاروں سمیت گرفتار کر لیا

دانش وانی
بانہال// پولیس نے بانہال میں بدھ کے روز ایس ایس بی اہلکاروں پر حملے کے معاملے میں 3 لاپتہ نوجوانوں میں سے2 کو ایس ایس بی کے اہلکاروں سے چھینے گئے ہتھیاروں سمیت گذشتہ رات گرفتار کر لیا جبکہ ایک فرار شدہ نوجوان کی تلاش جاری ہے۔پولیس ذرائع نے تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ ایس ایس پی رام بن موہن لعل کی قیادت میں پولیس کی مختلف ٹیمیں ان لاپتہ افراد کی تلاش میں مختلف علاقوں میں پھیل گئیں تھیں جبکہ فوج اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں بھی ان لاپتہ حملہ آورں کی تلاش کر رہی تھی۔ پولیس ذرائع نے بتایا جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب بانہال کے عشر علاقے میں ان لاپتہ ملزمین کے بارے میں مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد ایس ایس پی رام بن موہن لعل کی قیادت میں پولیس کی دو مختلف ٹیموں نے اس علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق دونوں نے ہتھیاروں سمیت بھاگنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اسے ناکام بنا دیا ۔ ان کے قبضہ سے ایک انساس اور ایک اے آر 41 رائفل برآمد کر لی گئی ہے جو انہوں نے بدھوار کو ایس ایس بی کے اہلکاروں پر حملہ کر نے کے بعد چھین لی تھی ۔پولیس نے ان کی شناخت محمد عارف ولد غلام حسن وانی ساکنہ عشر بانہال اور غضنفر ولد محمد اقبال ساکنہ کسکوٹ کے طور پر کی ہے ۔تیسرے فرار شدہ ملزم عاقب وحید ولد عبدالوحید ساکنہ کسکوٹ بانہال کی تلاش جا ری ہے۔پولیس نے اس معاملے میں پہلے ہی بانہال تھانہ میں ایک ایف آئی آر نمبر 155/17زیر دفعات 302,307,120b ,382 اور 153آر پی سی کے تحت کیس درج کر لیا ہے۔ پولیس اب اس بات کی پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا ان حملہ آورں نے یہ حملہ خود انجام دیا ہے یا پھر ان کے تار پہلے سے ہی کسی جنگجو تنظیم سے ہے ۔واضح رہے کہ 20 ستمبر کی شام کو بانہال میں واقع ایس ایس بی کیمپ پر ہونے والے اس حملے میں ایس ایس بی کا ایک ہیڈ کانسٹیبل ہلاک جبکہ ایک اے ایس آئی زخمی ہواتھا۔ اس دوران جموں وکشمیر پولیس نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاو¿نٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ”بانہال حملے میں ملوث دو جنگجوو¿ں غضنفر اور عارف کو گرفتار کرلیا گیا۔ تیسرے جنگجو کی تلاش جاری ہے۔ کیمپ سے چھینے گئے ہتھیار بھی برآمد کئے گئے ہیں“۔