کیرن سیکٹر میں گولہ باری کا تبادلہ ایک اہلکار ہلاک ، 3زخمی

کپوارہ// کیرن سیکٹر کپوارہ میں بھارتی و پاکستانی فوجوں کے درمیان گولہ باری کے دوران فوج کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ 3زخمی ہو گئے ۔ پاکستان پر فائر ندی معاہدہ کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے دفاعی ترجمان نے بتایا کہ بدھ کو پاکستانی فوج نے بھارت کی اگلی چوکیوں کو نشانہ بنانے کی غرض سے خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی ۔دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پمپل پوسٹ کیرن سیکٹر کپوارہ میںتعینات 5/9جی آر یونٹ سے وابستہ اہلکار وں پر پاکستانی فوج نے ’سنا ئپر فائرنگ‘ کی جسکے نتیجے میں یہاں تعینات4فوجی اہلکار زخمی ہوئے ،جنہیں فو جی ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری طور پر علاج ومعالجہ کی خاطر 92بیس اسپتال بادامی باغ سرینگر پہنچایا گیا ۔ فوجی اسپتال میں دورانِ علاج ایک اہلکار راجیش ختری زخمو ں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا ۔ بھارت فوج نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جواب دیا ،جسکے ساتھ طرفین کے مابین شدید فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ شروع ہوا ،جو وقفے وقفے سے جاری تھا ۔فائرنگ کا یہ واقعہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی جانب سے ٹنگڈار میں امن کی اپیل کرنے کے محض ایک دن بعد رونما ہوا ۔یاد رہے کہ آرپار مزید راہداری پوائنٹ کھولنے کی وکالت کرتے ہوئے ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہاتھا کہ تشدد سے صرف تباہی اور بربادی ہوئی ہے۔ اس سے قبل مژھل سیکٹر گزشتہ دونوں فوج نے 2عدم شناخت جنگجوؤں کو در اندازی کے دوران جاں بحق کرنے کا دعویٰ کیا تھا ۔ اس دوران یہاں مزید جنگجوؤں کے خدشے کے پیش نظر فوج نے تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہے اور اس ضمن میں فوجی ہیلی کاپٹروں کی بھی خد مات حاصل کی جارہی ہے ،تاکہ جنگلات میں ممکنہ طور چھپے بیٹھے جنگجو ؤں کو ڈھونڈ نکالا جاسکے ۔تاہم ابھی تک یہاں دوبارہ جنگجوؤں اور فوج کے درمیان آمنا سامنا ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔