راہل کا مودی حکومت پر پھر نشانہ بھارت میں عدم برداشت ، بے روز گاری اہم چیلنج

یو این آئی
نئی دہلی // راہل گاندھی امریکہ کے دو ہفتے کے دورے پر ہیں۔ یہاں انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کے تئیں جھکاو رکھنے والے تھنک ٹینک سینٹر فار امیریکن پروگریس کی طرف سے منعقد بھارتیہ، جنوبی ایشیائی ماہرین کی گول میز کانفرنس میں حصہ لیا۔کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے کہا کہ عدم برداشت اور بے روزگاری دو اہم مسئلے ہیں جو بھارت کی قومی سلامتی اور ترقی کے لئے سنگین چیلینج پیدا کرتے ہیں۔ اس اجلاس میں حصہ لینے والے اہم شرکاء میں سی اے پی سربراہ نیرا ٹنڈن، بھارت میں امریکہ کے سابق سفیر رچرڈ ورما اور ہلیری کلنٹن کی مہم کے اعلیٰ مشیر جان پوڈیستا تھے۔اجلاس میں شامل لوگوں کے مطابق، وائٹ ہاؤس میں نیشنل سیکیورٹی کونسل کی جنوبی ایشیا ڈویڑن کی سربراہ لیزا کریٹس نے صبح کے ناشتہ کے دوران راہل گاندھی سے گفتگو کی۔ دریں اثنا، ٹرمپ انتظامیہ کے اہلکار نے امریکی-ہند تعلقات کے بارے میں اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی طرف سے حال ہی میں اعلان کردہ افغانستان اور جنوبی ایشیا کی پالیسی پر راہل کی رائے معلوم کی گئی۔اس میٹنگ میں راہل نے بھارت میں ملازمت پیدا کرنے میں حکومت کی نا اہلیت پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال ملک کو خطرے کی طرف لے جا رہی ہے۔ راہل نے واشنگٹن پوسٹ کی ادارتی ٹیم کے ساتھ آف دی ریکارڈ بات چیت کی، جہاں انہوں نے دنیا بھر اور خاص طور پر بھارت میں بڑھتے ہوئے عدم برداشت پر تشویش کا اظہار کیا۔