سرحد پر کشیدگی برقرار ارنیہ سیکٹر میں چوتھے روز بھی جنگ کا سماں

اڑان رپورٹر
جموں//’ہند پاک بین الاقوامی سرحد پر جنگی صورتحال برقرار‘ رہنے کے بیچ برصغیر کی دو ایٹمی طاقتوں کی افواج نے مسلسل چوتھے روز بھی ایک دوسرے کے خلاف جنگی ہتھیاروں کا استعمال کیا جبکہ شدید سرحدی کشیدگی کے باعث ارنیہ سیکٹر میں تمام تعلیمی ادارے احتیاط کے طوربند رکھے گئے ۔دفاعی ترجمان کے مطابق پاکستانی رینجروں ارنیہ سب سیکٹر میں بی ایس ایف کی 10چوکیوں اور 10دیہات کو نشانہ بناتے ہوئے خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کرنے کے علاوہ81ایم ایم کی شدید مارٹر شلنگ ،تاہم جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا بھر پور جواب دیا جارہا ہے ۔یاد رہے کہ گزشتہ4روز کے دوران طرفین کے مابین گولہ باری کے تبادلے میں ایک خاتون اور ایک بی ایس ایف اہلکار ہلاک اور6عام شہری ہلاک ہوئے ۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی سرحدوں پر اب آگ اُگلنے لگی ہے ۔آئے روز کی گولہ باری کے نتیجے میں آر پار انسانی جانوں کا اتلاف ہو رہا ہے ۔جبکہ دونوں ممالک ایک دوسرے پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کررہے ہیں ۔ سرحدی کشیدگی حد متارکہ سے اب بین الاقوامی سرحد تک پہنچ گئی اور گزشتہ4روز برصغیر کی دو ایٹمی طاقتوں کی افواج ایک دوسرے کے خلاف جنگی ہتھیاروں کا استعمال کررہی ہیں ۔ارنیہسیکٹر میں سوموار کو مسلسل چوتھے روز بھی گولوں کی بارش ہوئی ۔معلوم ہوا ہے کہ دونوں ممالک کی افواج نے ایک دوسرے کے خلاف خود ہتھیاروں سے فائرنگ کرنے علاوہ81ایم ایم کے ماٹر گولے داغے اور یہ سلسلہ وقفے وقفے سے تاحال جاری ہے ۔دونوں ممالک کی حکومتوں اور فوجی سربراہوں نے اپنی اپنی فوج کو ہدایت دی ہے کہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا بھر پور جواب دیا جائے ،جسکی وجہ سے سرحدی کشیدگی وتنائو کم ہونے کے بجائے مزید بڑھتا جارہا ہے ۔ جموں میں مقیم دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی رینجروں نے ایک مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کی اگلی چوکیوں کے علاوہ آبادی والے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ۔دفاعی ترجمان کے مطابق اتوار کی شب پاکستانی رینجروں نے ارنیہسب سیکٹر میں فائرنگ اور ماٹر شلنگ شروع کی ،جو وقفے وقفے سے سوموار کی صبح5بجے تک جاری رہی ۔ان کا کہناتھا کہ بھارتی فوج نے پاکستانی فوج کی جانب سے کی گئی جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا بھر پور جواب دیا ۔دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کرنے کے علاوہ81ایم ایم کے ماٹر گولے داغے جن میں بیشتر آبادی والے علاقوں میں جا گرے ۔دفاعی ترجمان کے مطابق ارنیہسیکٹر میں گزشتہ4روز کے دوران پاکستانی فوج نے بی ایس ایف کی10اگلی چوکیوں کے علاوہ10دیہات کو بھی نشانہ بنایا جسکے نتیجے میں ایک خاتون ،ایک بی ایس ایف اہلکار ہلاک اور6عام شہری زخمی ہوئے جبکہ کئی رہائشی ودیگر ڈھانچوں کو شدید نقصان پہنچا ۔غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق کئی ماٹر گولے بس اسٹینڈ ارنیہمیں بھی جا گرے ۔اس دوران سرحدی کشیدگی ،فائرنگ اور ماٹر شلنگ کے باعث ارنیہ سیکٹر میں احتیاطی طور پر تعلیمی ادارے سوموار کو بند رہے۔حکام کا کہنا ہے کہ سرحدی علاقہ ار نیا سیکٹر میں5کلو میر کے دائرے میں اسکولوں کو بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کے منصوبے کے تحت بند رکھنے کی ہدایت جاری کی گئی ۔دونوں ممالک ایکدوسرے پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کررہے ہیں ۔پاکستان کا الزام ہے کہ بھارت کی فوج آبادی والے علاقوں کا نشانہ بنا رہی ہے جسکی وجہ سے جانوں نقصان ہورہا ہے اور پاکستانی فوج جوابی کارروائی میں فائرنگ اور ماٹر شلنگ کرتی ہے ،تاہم بھارت کا کہنا ہے کہ پاکستان ہی جنگ بندی کی مسلسل خلافورزیاں کررہا ہے ۔