ارنیہ سیکٹر میں آر پارگولہ باری خاتون ہلاک ، 5افراد زخمی درجن بھر رہائشی مکانات کو نقصان ، کئی مویشی بھی ہلاک و زخمی

 

اڑان رپورٹر
جموں//ارنیہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی رینجرز اور بی ایس ایف کے درمیان مسلسل تیسری رات بھی گولہ باری کا تبادلہ ہوا جس میں ایک معمر خاتون ہلاک جبکہ 5 دیگر عام شہری زخمی ہوگئے۔سبھی زخمیوں، جن مین ایک 12سالہ لڑکا بھی شامل ہے ، کو علاج ومعالجہ کے لئے گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال جموں میں داخل کرایا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی رینجرز نے گذشتہ نصف شب کو ارنیہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر کم از کم 10 بھارتی فوجی چوکیوں اور متعدد سرحدی دیہات کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستانی رینجرز کی جانب سے ہلکے و خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی گئی اور متعدد مارٹر گولے داغے گئے۔ ذرائع نے بتایا ’پاکستان کی طرف سے فائرنگ کا سلسلہ گذشتہ نصف شب سے اتوار کی صبح قریب۷ بجے تک جاری رہا‘۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد پارپاکستانی رینجرز کی فائرنگ سے 6 عام شہری زخمی ہوئے جن میں ایک 60 سالہ معمر خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ ذرائع نے مہلوک خاتون کی شناخت رتنو دیوی کے بطور کردی۔ زخمیوں میں سے تین کی شناخت 65 سالہ مایا دیوی، 35 سالہ رجنی کمار اور 12 سالہ شبہام کمار کے بطور کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو میڈیکل کالج و اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ دفاعی ذرائع نے بتایا کہ ارنیہ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر تعینات بی ایس ایف جوان سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کا منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ پاکستانی رینجرز کی جانب سے فائر کئے گئے متعدد مارٹر گولے ارنیہ بس اسٹینڈ میں گر کر پھٹ گئے۔ انہوں نے بتایا کہ سرحد پار فائرنگ کے نتیجے میں انسانی جانوں کا نقصان ہونے کے علاوہ کم از کم 3 مویشی ہلاک جبکہ متعدد دیگر زخمی ہوگئے۔ انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے نتیجے میں کئی رہائشی مکانات اور گاو¿ خانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ارنیہ سیکٹر میں گذشتہ چند سے مسلسل گولہ باری کے نتیجے میں سرحدی دیہاتیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور ان میں کئی کنبوں نے محفوظ مقامات پر واقع سرکاری اسکولوں اور مذہبی ڈھانچوں میں پناہ لے لی ہے۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ 15 ستمبر کو اسی سیکٹر (ارنیا سیکٹر) میں سرحد پار پاکستانی رینجرز کی فائرنگ سے برجندر بہادر سنگھ نامی بی ایس ایف کانسٹیبل جاں بحق ہوا۔ مہلوک کانسٹیبل ریاست اترپردیش کا رہنے والا تھا۔ جموں وکشمیر میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی سرحدوں پر گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے کشیدگی کا ماحول بنا ہوا ہے۔ 13 ستمبر کو جموں کے پارگوال سیکٹر اور پونچھ کے سوجیاں سیکٹر میں پاکستانی فائرنگ کے نتیجے میں بی ایس ایف کے دو اہلکار اور تین عام شہری زخمی ہوگئے۔ 4 ستمبر کو بی ایس ایف کے فوجیوں نے ارنیا سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پردراندازی کی ایک کوشش کو ناکام بنانے کے دوران ایک درانداز کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ 3 ستمبر کو پاکستان نے لائن آف کنٹرول کے کرشنا گاٹھی سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ 30 اگست کو پاکستانی نے نوشہرہ سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ یکم ستمبر کو سرحد پار سے چلائے گئے سنیپر فائر کی وجہ سے بی ایس ایف کا ایک اہلکار جاں بحق ہوا۔ 28 اگست کو راجوری میں پاکستانی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں پانچ عام شہری زخمی ہوگئے ۔