اننت ناگ میں فوجی اہلکاروں پر نجی اسکول گاڑی ڈرائیور کو لہولہان کرنے کا الزام احتجاج کر رہے لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ اور ٹیر گیس شلنگ ، شدید مضروب طالب علم ہسپتال منتقل

 

جے کے این ایس
سرینگر//ونپوہ اننت ناگ میں پرائیوٹ اسکول بس ڈرائیور اور فوجی اہلکاروں کے درمیان تو تو میں میں نے جھگڑے کا رخ اختیار کیا جس دوران فورسز اہلکار اپنے غصے پر قابو نہ رکھ سکے اور ڈرائیور کو گاڑی سے نیچے اتا کر اُس کو لہولہان کیا ۔ ذرائع کے مطابق جموں سرینگر شاہراہ پر ونپوہ اننت ناگ کے نزدیک سیم فورڈ نامی پرائیوٹ اسکول گاڑی کے ڈرائیور اور فوجی اہلکاروں کے درمیان کسی بات پر تو تو میں میں شروع ہوئی جس نے جھگڑے کا رخ اختیار کیا ۔ عین شاہدین کے مطابق فوجی اہلکاروں نے ڈرائیور کو گاڑی سے نیچے اُتار کر اُ س کی بری طرح پٹائی کردی ۔اس دوران گاڑی میں موجود طلبا اور مقامی لوگ مشتعل ہوگئے اور احتجا ج کرنے لگے۔ ذرائع کے مطابق فوجی اہلکاروں کی جانب سے اسکول گاڑی کے ڈرائیور کی پٹائی کی خبر ونپوہ اننت ناگ اور اس کے ملحقہ علاقوں میں جنگل کے آگ کی طرح پھیل گئی سینکڑوں کی تعداد میں لوگ گھروں سے باہر آئے اور احتجاج کرتے ہوئے شاہراہ پر دھرنادیا ۔ ذرائع کے مطابق فوجی اہلکاروں نے احتجاج کر رہے طلبا اور مقامی لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس شلنگ کے ساتھ ساتھ ہوائی فائرنگ بھی کی جس کی وجہ سے ونپوہ اننت ناگ شاہراہ پر افرا تفری کا ماحول پھیل گیا اور لوگ محفوظ مقامات کی طرف بھاگنے لگے۔ مقامی لوگوں نے کہاکہ ایک ٹیر گیس شیل اسکول بس میں سیٹ پر بیٹھے طالب علم کو جا لگا جس کے نتیجے میں وہ شدید طورپر زخمی ہوگیا۔ اسے لوگوں نے فوری طورپر اسپتال منتقل کیا جہاں پر اُس کا علاج ومعالجہ جاری ہے۔ طالب علم کے زخمی ہونے کی خبر پھیلتے ہی ونپوہ اننت ناگ میں لوگوں کی کثیر تعداد نے جموں سرینگر شاہراہ پر دھرنادیا جس کے نتیجے میں گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہو کر رہ گئی ۔ لوگوں کا الزام تھا کہ بنا کسی اشتعال کے فوجی اہلکاروں نے پہلے بس ڈرائیور کو لہولہان کیا اور بعد میں اس کے خلاف احتجاج کر رہے طلبا کو بھی زد کوب کیا جس کی وجہ سے کئی ایک کو چوٹیں آئیں۔ اس ضمن میں جب بادامی باغ میں تعینات فوجی ترجمان کے ساتھ رابط قائم کیا تو اُن کا کہنا تھا کہ ونپوہ اننت ناگ میں فوجی اہلکاروں نے کسی کو نہیں پیٹا اور اس ضمن میں پھیلائی جانے والی افواہوں کو مسترد کیا جاتا ہے۔ فوجی ترجمان کے مطابق مشتعل ہجوم نے فوجی گاڑیوں پر پتھراو ٔکیا جنہیں منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج کیا گیا جس کے بعد حالات معمول پر آئے ۔ فوجی ترجمان سے جب پوچھا گیا کہ ایک طالب علم زخمی بھی ہوا ہے تو اُن کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔