روہنگیا پناہ گزینوں کی ملک بدری کا معاملہ بھارت نے اقوام متحدہ کی مخالفت کو مسترد کیا

یو این آئی
نئی دہلی / جنیوا// میانمار سے بھارت آنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کے معاملے میں بھارت کے موقف کی مذمت کرنے سے متعلق اقوام انسانی حقوق کونسل کے سربراہ زید رعد الحسین کے بیان کو یہ کہہ کر سختی سے مسترد کردیا گیا کہ حقوق انسانی کی پیمائش کسی سیاسی مفاد یا سہولت کا مسئلہ نہیں ہونی چاہئے۔ اقوام متحدہ کے حقوق انسانی کونسل کے سربراہ نے اپنے بیان میں روہنگیا پناہ گزینوں کے مسئلے سے نمٹنے میں بھارت کے موقف کی تنقید کی ہے۔ اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے راجیو کے چندر نے انسانی حقوق کے سربراہ کے بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانی حقوق کی پیمائش سیاسی نقطہ نظر یا سیاسی مفادات کی بنیاد پر نہیں ہو سکتی ہے اور ان کا یہ بیان کافی حیران کن ہے۔انہوں نے کہا کہ “کچھ منتخب رپورٹوں اور غلط اطلاعات کی بنیاد پر اس طرح کے جانبدار فیصلے کسی بھی معاشرے میں انسانی حقوق کی سمجھ کو پروان نہہں چڑھاتے ہیں اور بھارت غیر قانونی تارکین وطن کے قیام کے معاملے میں پہلے ہی کافی فکر مندہے۔ اس خدشہ سے انکار نہیں کیا جا سکتا ہے کہ یہ لوگ سلامتی سے متعلق چیلنج پیدا کر سکتے ہیں اور قانون پر سختی سے عمل کرنے کی بات کو جذبے کی کمی نہیں مان لیا جانا چاہئے”۔ انہوں نے کہا کہ چند انفرادی واقعات کو اس طورپر پیش کیا جار ہا ہے، جیسے وسیع پیمانے پر معاشر تی بدترصورتحال پیدا ہوگئی ہو۔ بھارت کو اپنی آزاد عدلیہ، آزاد پریس، ترقی پسند سول سوسائٹی اور قانون کی حکمرانی کے تئیں احترام پر فخر ہے۔جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشنر کے بیان پر حیرانی ظاہر کرتے ہوئے چندر نے کہا کہ یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ دہشت گردی کے مرکزی کردار کو ایک بار سے نظر انداز کر دیا گیا اور انسانی حقوق کی پیمائش سیاسی نقطہ نظر سے نہیں کیا جانا چاہئے۔