پی ڈی پی کا ریاست کے سیاسی منظر نامے میں تبدیلی لانے میں اہم کر دار :مدنی بھاجپا اور قومی اپوزیشن نے مفاہمت اور سبھی کو اعتماد میں لینے کی افادیت کو تسلیم کیا

رشیدزرگر
سرنکوٹ //پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی ریاست جموں کشمیر کے سیاسی منظر نامے کی تبدیلی، مسائل کے ازالہ اور دائمی امن و ترقی کو یقینی بنانے کے لئے ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر نائب صدر محمد سرتاج مدنی نے کل کہا کہ آج وہ وقت آن پہنچا ہے جب ہماری جماعت کے بانی مفتی محمد سعید کے نظریات کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل ہو رہی ہے ۔ وہ سرحدی ضلع پونچھ کی تحصیل سرنکوٹ میں بمقام ڈاک بنگلہ پر ایک پر ہجوم عوامی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔مدنی نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی اور قومی اپوزیشن جماعتوں نے آج جموں کشمیر کو نامساعد اوربد اعتمادی کے ماحول سے باہر نکالنے کے لئے مفاہمت اور سبھی کو اعتماد میں لینے کی پالیسی کی افادیت کو تسلیم کر لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان طاقتوں نے خطہ میں قیام امن کے لئے افہام و تفہیم اور آپسی اعتماد کی فضا بحال کرنے کی ضرورت کو بھی سمجھ لیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی طرف سے حال ہی میں دی گئی یقین دہانیوں کا ذکر کرتے ہوئے پی ڈی پی کے سینئر نائب صدر نے انہیں حوصلہ افزاء قرار دیا اور کہا کہ ہماری پارٹی مفتی محمد سعید کے دور اندیش نظریہ اور محبوبہ مفتی کی طرف سے تمام تر اڑچنوں کے باوجود استقلال کو سلام کرتی ہے ۔مدنی نے کہا کہ عقریب ہی ہمارے مخالفین کو احساس ہو جائے گا کہ ہمیں غلط ثابت کرنا کس قدر دشوقر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں نہ صرف 2000میں شروع کئے گئے سیاسی اقدامات کو بحال کی جائے گا بلکہ جلد ہی امن اور مفاہمت کے ایک نئے دو ر کا بھی آغاز ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیاسی استحکام اور قابل اعتبار ماحول پیدا کرنا ہوگا۔مدنی نے کہا کہ مفاد خصوصی رکھنے والی چند طاقتیں محبوبہ مفتی کی قیادت میں ریاستی سرکار اور جماعت کی راہ میں رخنہ اندازی کرنے پر ہر ممکن کوشش کر رہی ہے لیکن انہیں صورتحال کو مزید پراگندہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، بدلائو کی ہوائیں چل رہی ہیں جن سے غیریقینی کے بادل چھٹ جائیں گے اور حقائق آشکار ہو جائیں گے۔خطہ جموں کے عوام سے تعائون طلب کرتے ہوئے سرتاج مدنی نے کہا کہ ریاستی عوام متحد ہو کر تقسیم اور منافرت کی سیاست کرنے والی طاقتوں کو شکست دے سکتے ہیں۔اپنے خطاب میں وزیر برائے دیہی ترقیات و پنچایتی راج عبدالحق خان نے محبوبہ مفتی کی قیادت والی حکومت کی حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے مخالفین کی طرف سے کئے جانے والے لغو پروپیگنڈہ کے برعکس پچھلے تین برس میں حاصل کردہ تعمیر و ترقی ریاست کے ہر کونے میں صاف دکھائی دے رہی ہے ۔ اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے عبدالحق خان نے محبوبہ مفتی سرکار کی جانب سے بنیادی ڈھانچہ کی ترویج، جس میں سڑک، ریلوے، پل، سرنگیں اور دیگر تعمیرات قابل ذکر ہیں، کے ذریعہ ریاست میں تعمیر و ترقی کا ایک نیا باب تحریر کیا ہے ، ترقی کے اس نئے دور سے دور دراز علاقہ جات کے عوام زیادہ مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ دیہی ترقیات اور امور قبائل گام و دیہات کی کلہم ترقی اور غریبی ہٹانے کے پروگراموں کی عمل آوری میں کلیدی رول ادا کر رہے ہیں۔ عبدالحق نے کہا کہ ریاست عنقریب ہی ایک ایسی ماڈل سٹیٹ کے طور پر ابھرے گی جہاں شرح خواندگی 100فیصد ہوگی، راشن اور دیگر بنیادی ضروریات زندگی ہر گھر کو دستیاب ہوں گی، بیروزگاری کی شرح میں کمی واقع ہو جائے گی اور دیہی علاقوں کی معاشی حالت میں نمایاں سدھار درج کیا جائے گا۔سرنکوٹ سے پارٹی کے امیدوار اقبال کاظمی نے اپنے خطاب میں کہاکہ سرنکوٹ تحصیل کے اندر تمام محکمہ جات میں جتنے بھی ملازمین کے تبادلے وتعیناتیاں عمل میں لائی جارہی ہیں وہ سب پارٹی ورکروں کی مرضی کے مطابق ہیں۔ جو اچھا کام نہیں کرتا، اس کی یہاں سے ٹرانسفر بھی کرائی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ضلع انتظامیہ کے سبھی ملازمین اچھا کام کر رہے ہیں۔ علاقہ کے مسائل ومطالبات کو اجاگر کرتے ہوئے اقبال کاظمی نے بفلیاز سے چندی مڑھ علاقہ میں کسی جگہ ٹرامہ اسپتال تعمیر کرنے، 30ہزار سے زائد آبادی پر مشتمل دور دراز اور پسماندہ علاقہ پنج گراںکو بلاک کا درجہ دینے، وہاں پر سرکاری دفاتر کی عمارتیں تعمیر کرنے اور بفلیاز کو تحصیل کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ سال 2014میں نیشنل کانفرنس لیڈران نے ووٹ بٹورنے کی خاطر لوگوں سے دھوکہ دہی کر کے ان سے جھوٹ بولا کہ بفلیاز کو تحصیل کا درجہ مل گیا ہے ، یہاں تک کہ مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں۔ اقبال کاظمی نے منریگا کے تحت کام کرنے والے ملازمین خاص کر GRSکو مستقل کرنے، گاؤں سنئی، ہاڑی اور گونتھل کو آر بی اے زمرہ میں شامل کرنے، فضل آباد اور ہاڑی کونیابت کا درجہ دینے کی مانگ کی۔ انہوں نے کہاکہ فضل آباد کمار محلہ لور سانگہ براستہ ہائر سکینڈری درجہ سانگلہ اور کلاں کٹھا پیر تنوڑہ زیارت تک سڑک کا پروجیکٹ اس وقت محکمہ منصوبہ بندی کے پاس ہے، اس کو جلد ازا جلد منظوری دلائی جائے ۔ مقررین میں ایم ایل سی یشپال شرما ،پی ڈی پی ضلع صدر پونچھ شمیم ڈار ، محمد ایوب شبنم ، قاضی عبدالطیف، عبدلحمید منہاس ، عبدلرشید زرگرنے بھی خطاب کیا۔ نظامت کے فرائض زونل صدر یاسر سرفراز خان جنجوعہ نے انجام دیئے۔ اس سے قبل اقبال کاظمی کی قیادت میں200گاڑیوں پر مشتمل قافلے نے بہرام گلہ چندی مڑھ کے مقام پر براستہ مغل روڑ کشمیر سے سرنکوٹ آرہے عبدالحق خان اور محمد سرتاج مدنی کا والہانہ استقبال کیا اور وہاں سے انہیں ڈاک بنگلہ سرنکوٹ لایاگیا۔