راج ناتھ سنگھ سرمائی دارالحکومت پہنچے وفود سے ملاقاتیں شروع،

 

راج ناتھ سنگھ سرمائی دارالحکومت پہنچے
وفود سے ملاقاتیں شروع،
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ جوکہ جموں وکشمیر ریاست کے 4روزہ تفصیلی دورہ پر ہیں، 2دن وادی میں گزارنے اور پیر کو خطہ پیر پنجال میں حدمتارکہ کے کچھ علاقہ جات کادورہ کرنے کے بعد سرمائی راجدھانی جموں پہنچے جہاں پر بھارتیہ جنتاپارٹی کے لیڈران نے ان کا استقبال کیا۔اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ ، نائب وزیرا علیٰ ڈاکٹر نرمل سنگھ کے علاوہ بھاجپا سے وابستہ سبھی وزرائ، اراکین قانون سازیہ ، سنیئرعہدادران، لیڈران، ورکرز بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ وزیر داخلہ نے کنال روڑ پر واقع کنونشن سینٹر پہنچنے پر شام کو متعدد وفود سے ملاقات کا سلسلہ شروع کیا جوکہ دیر رات گئے تک جاری رہا۔وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے بظاہر متعدد ناموں اور بینرز کے تلے مختلف وفود ملے لیکن اس میں اکثریت بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈران، کارکنان اور ورکروں کی تھی جوکہ بھاجپا کی متعدد ذیلی مورچوں، سیلوں ،یونین اور تنظیموں سے منسلک ہیں ۔ ذرائع کے مطابق راجناتھ سنگھ سے جموں چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری، ٹریڈ اینڈ ٹرانسپورٹ یونینز، مغربی پاکستانی رفیوجیوں، پاکستانی زیر انتظام کشمیر رفیوجیوں، کشمیری پنڈت تنظیموں، سماجی مذہبی تنظیموں کے علاوہ جموں شہر کی نامور تنظیموں نے ملاقات کی۔ چیمبر صدر راکیش گپتا کی صدارت میں ملاقی وفد نے ملاقا ت کے بعد تفصیلی یادداشت مرکزی وزیر کو پیش کی جس میںتمام مذہبی مقامات سے لاو¿ڈ سپیکر ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ فرقہ وارایت کو اُکسانے کی یہ اہم وجہ ہے۔ وفد نے کہاکہ مرکزی سرکار کی طرف سے بغیر زمینی حقائق جاننے کوئی غیر منطقی بیان نہ جاری کیاجائے جس سے جموں بنام کشمیر اور کشمیر بنام ہندوستان جیسی صورتحال پید ہوا۔ گذشتہ میٹنگ میں اس معاملہ پر بھی بات ہوئی تھی لیکن سیاسی مفدات کی تکمیل کے لئے ابھی بھی بیانات جاری کئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔ چیمبر کامرس نے روہنگیا مسلمانوں کو بھی جموں سے نکالنے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ کافی عرصہ سے ایجی ٹیشن جاری ہے لیکن مرکزی سرکار اس معاملہ پر صرف اخبارات میں ہی سنجیدہ دکھائی دے رہی ہے۔ چیمبر نے انہیں جموں کے لئے سیکورٹی خطرہ قرار دیا۔ چیمبر نے ایل او سی ٹریڈ کو بحال کرنے کی پرزور وکالت کرتے ہوئے کہاکہ چکاندا باغ اور اسلامہ آباد ٹرانزٹ پوائنٹس پر کوئی بھی افسر چھ ماہ سے زائد تعینات نہ رکھاجائے تاکہ کوئی بھی کسی قسم کی ساز باز میں ملوث نہ ہو کیونکہ ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں کے مابین ایک اہم اعتماد سازی قدم ہے جس کو جاری وساری رکھاجائے جانا چاہئے۔ قومی سلامتی بھی اہم ہے۔ حوالہ منی ، منشیات اور ہتھیاروں کی سمگلنگ پر روک لگانے کے لئے موثر حکومت عملی اپنائی جائے اور تجارتی عمل کو متاثر نہ ہونے دیاجائے۔ چیمبر نے آر پار تجارت کرنے والے تاجروں کی رجسٹریشن کے لئے 5لاکھ روپے کم سے کم سیکورٹی ڈپازٹ کو لازمی شرط قرار دینے کو کہا۔ عام آدمی حکومت سے کافی پریشان ہے،
کوئی جوابدہی اور شفافیت نہیں اور نہ ہی مرکزی قیادت ریاستی وزراءپر کوئی نظر رکھ رہی ہے۔انہوں نے مانگ کی کہ مرکزی سرکار کی طرف سے آزاد مشاہدین کی ایک ٹیم جموں وکشمیر ریاست میں روانہ کی جائے جوکہ ریاست کے تمام علاقوں میں عام آدمی سے بات کرے اور زمینی حقائق جاننے، ماتاویشنو دیوی، شاہدارہ شریف، ننگالی صاحب اور بڈھا امرناتھ منڈی پونچھ مذہبی سیاحتی مقاما ت کے طور ترقی دینے کے لئے خصوصی بجٹ مختص کیاجائے۔ انہوں نے واگہہ بارڈر کی طرز پر سچیت گڑھ میں بھی بی ایس ایف کی پریڈ کرانے، رواں مالی سال کے دوران جی ایس ٹی کے تحت ریٹرن بھرنے میں تاخیر پر کوئی جرمانہ نہ عائد کرنے، جی ایس ٹی عمل کو مزید آسان بنانے، ریاست بھر خاص طور سے دیہات میں انٹرنیٹ سروسز کو بہتربنانے کی بھی مانگ کی گئی ہے۔ وزیر داخلہ کل یعنی 12ستمبر2017کو نئی دہلی واپس روانگی سے قبل سرمائی راجدھانی جموں میں ایک پریس کانفرنس سے بھی خطاب کریں گے ۔