مبینہ بے حرمتی کی افواہوں کے بعد جموں میں کشیدگی

مبینہ بے حرمتی کی افواہوں کے بعد جموں میں کشیدگی
شر پسندوں کی طرف سے سوشل میڈیا پر فرضی تصاویر چڑھائے جانے کے بعد 3/4جی انترنیٹ خدمات دن بھر معطل
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//مبینہ بے حرمتی معاملہ پر افواہوں کے بعدممکنہ امن وامان کی صورتحال کے پیش نظرانتظامیہ نے سرمائی راجدھانی جموں میں اتوار کو دن بھر تھری اور فورجی انٹرنیٹ سروسزبند رکھیں۔ذرائع کے مطابق شہر کے چھنی ہمت علاقہ میں ہفتہ کی شب مبینہ طور پر بے حرمتی سے متعلق افواہیں پھیلیں جس پر بجرنگ دل کارکنان نے نروال چوک جموں میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے۔ مبینہ گﺅکشی معاملہ کے بعد کئی لوگوں نے سوشل میڈیا پرجھوٹی اور نقلی تصاویریں بھی چڑھانا شروع کر دیں جس سے حالات خراب ہونے کا حدشہ تھا۔ ایک سنیئرپولیس افسرنے بتایاکہ یہ قدم افواہوں پر روک لگانے اور سماج دشمن عناصر کی طرف سے سوشل میڈیا پر نفرت پھیلانے اور لوگوں کو اُکسانے کے پیش نظراٹھایاگیا۔ انہوں نے مزید بتایاکہ سابقہ وزیراعظم ہند ڈاکٹر منموہن سنگھ کی قیادت میں اعلیٰ سطح وفد کی سرمائی راجدھانی میں آمد تھی، اس لئے امن وقانون کی صورتحال کو بنائے رکھنے کے لئے عارضی طور پر انٹرنیٹ سروسز معطل کی گئیں۔ دریں اثناءانٹرنیٹ سروسز معطل رہنے سے سمارٹ فون کے ذریعہ آن لائن تجارت کرنے والے تاجروں اور عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔´ وائی فائی اور براڈ بینڈ سروسزچلتی رہیں جبکہ تھری جی اور فور جی سروسز بند رہیں۔ اس معاملہ پر جموں شہر میں اتوار کو کہیں بھی کوئی احتجاجی مظاہرہ یا کسی کا بیان نہیں آیا۔ذرائع کے مطابق گﺅکشی کی خبر بالکل جھوٹی تھی اور یہ صرف حالات کو خراب کرنے کے لئے کچھ عناصر کی چال تھی تاہم انتظامیہ نے فوری مستعدی اور کارروائی سے وہ اپنے ارداروں میں کامیاب نہ ہوئے۔ خیال رہے کہ بجرنگ دل کارکنان نے ہفتہ کی شب احتجاج کے دوران روہنگیا مسلمانوں پر گﺅکشی کا الزام عائد کیاتھا۔