شیعہ عالم آغا حسن کے گھر پر این آئی اے چھاپے بڈگام میں بطور احتجاج مکمل ہڑتال

اڑان نیوز
سری نگر// قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئے اے) کی جانب سے سینئر حریت رہنما اور معروف شیعہ عالم آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور ان کے اہل خانہ کی مبینہ ہراسانی کے خلاف وسطی کشمیر کے قصبہ بڈگام میں جمعہ کے روز مکمل ہڑتال کی گئی۔ جانچ ایجنسی این آئی اے نے جمعرات کی صبح قصبہ بڈگام کی شریعت آباد میں واقع آغا حسن کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، تاہم جب ایجنسی کے اہلکاروں نے شام دیر گئے تک تلاشی کا سلسلہ جاری رکھا تو سینکڑوں کی تعداد میں لوگ آغا حسن کی رہائش گاہ پر امڈ آئے اور کشمیر کی آزادی کے حق میں اور این آئی اے کے خلاف شدید نعرے بازی شروع کردی۔ شدید نعرے بازی کے بعد این آئی اے نے طویل وقت تک جاری رہنے والی تلاشی کا سلسلہ روک کر ہمہامہ میں واقع اپنے کیمپ کی راہ پکڑ لی۔ این آئی اے کی جانب سے آغا حسن اور ان کے اہل خانہ کی مبینہ ہراسانی کے خلاف قصبہ بڈگام میں جمعہ کو مکمل ہڑتال کی گئی۔ قصبہ بھر میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آواجاہی معطل رہی۔ سرکاری دفاتر اور بینکوں میں معمول کا کام کاج متاثر رہا۔ قصبہ میں واقع بیشتر تعلیمی اداروں نے آج تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ اگرچہ قصبہ میں کسی بھی طرح کی پابندیاں نافذ نہیں کی گئی ہیں، تاہم امن وامان کی صورتحال کو بنائے رکھنے کے لئے سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ آغا حسن کی رہائش گاہ پر جمعرات کو چھاپہ مار کاروائی کشمیری علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کے 9 ستمبر کو نئی دہلی میں این آئی اے کے ہیڈکوارٹرس پر احتجاجی دھرنا دینے اور گرفتاری پیش کرنے کے اعلان کے محض ایک روز بعد انجام دی گئی۔ جس پریس کانفرنس کے دوران علیحدگی پسند قیادت نے یہ اعلان کیا، اس میں حریت لیڈر آغا حسن بھی موجود تھے۔ شیعہ عالم آغا سید حسن انجمن شرعی شیعان جموں وکشمیر کے صدر ہیں۔ ان کی تنظیم بزرگ علیحدگی پسند راہنما گیلانی کی قیادت والی حریت کانفرنس سے منسلک ہے۔ آغا سید حسن نے گذشتہ رات جلوس کی صورت میں ان کے گھر پہنچنے والے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں این آئی اے کی تلاشی کاروائی کے نام پر مسلسل گیارہ گھنٹوں تک ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ این آئی اے کی ان چھاپہ مار کاروائیوں کا مقصد بقول ان کے کشمیریوں کو حق خودارادیت کے مطالبے سے دستبردار کرنا ہے۔ آغا حسن نے این آئی اے کی چھاپہ مار کاروائیوں کے خلاف جمعہ کو قصبہ بڈگام میں ہڑتال کی کال دیتے ہوئے کہا ’یہ چھاپہ مار کاروائیاں تمام کشمیریوں کے لئے ایک سگنل ہے۔یہ لوگ ہر ایک کشمیری کو ہراساں کرنا چاہتے ہیں تاکہ جو کشمیریوں کی حق پر مبنی آواز ہے، وہ ختم ہو۔ کل پورے بھارت اور این آئی اے کو سمجھ میں آنا چاہیے کہ یہ کسی ایک فرد پر حملہ نہیں بلکہ تمام کشمیریوں پر حملہ ہے۔ این آئی اے کا کریک ڈاون ایک حربہ ہے، اس کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا‘۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ این آئی اے نے جمعرات کو کشمیر، جموں اور گڈگاؤں میںکم از کم11 مقامات پر چھاپے مار کر تلاشیاں لیں۔ یہ چھاپے علیحدگی پسند راہنماؤں اور تجارت پیشہ افراد کے گھروں اور دفاتر پر ڈالے گئے۔ چھاپہ مار کاروائیوں کا آغاز وسطی کشمیر کے قصبہ بڈگام میں آغا حسن کی رہائش گاہ سے کیا گیا تھا۔ این آئی اے کی جانب سے یہ چھاپہ مار کاروائیاں پاکستان اور دوسرے ممالک سے ہونے والی مبینہ ٹیرر فنڈنگ اور علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کے حوالے سے این آئی اے کی جانب سے شروع کردہ تحقیقات کے سلسلے میں انجام دی جارہی ہیں۔ تحقیقاتی ایجنسی پہلے ہی متعدد علیحدگی پسند لیڈران، دو مبینہ سنگبازوں اور ایک کشمیری تاجر کی گرفتاری عمل میں لاچکی ہے۔ این آئی اے نے 5 ستمبر کو جنوبی کشمیر میں دو مبینہ سنگبازوں کو گرفتار کیا۔ گرفتار شندگان جاوید احمد بٹ ساکنہ کولگام اور کامران یوسف (فوٹو جرنلسٹ) ساکنہ پلوامہ کو بدھ کے روز این آئی اے کی خصوصی عدالت نے دس دن تک جانچ ایجنسی کی حراست میں بھیج دیا۔ انہیں مبینہ طور پر سنگ بازی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ این آئی اے نے بدھ کے روز جموں وکشمیر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن صدر (کشمیر) ایڈوکیٹ میاں قیوم سے نئی دہلی میں ایجنسی کے ہیڈکوارٹرس پر کئی گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی۔ خیال رہے کہ این آئی اے نے ٹیرر فنڈنگ کی جانچ کے سلسلے میں 24 جولائی کو 7 علیحدگی پسند لیڈران کو گرفتار کرکے نئی دہلی منتقل کیا جہاں انہیں ریمانڈ پر تہاڑ جیل میں مقید رکھا گیا ہے۔ ان میں حریت (گ) ترجمان ایاز اکبر، گیلانی کے داماد الطاف احمد شاہ عرف الطاف فنتوش ، راجہ معراج الدین کلوال(حریت گ ضلع صدر) ،سینئر حریت گ لیڈر پیر سیف اللہ، حریت کانفرنس (ع) ترجمان شاہد الاسلام، نیشنل فرنٹ چیئرمین نعیم احمد خان اور فاروق احمد ڈار عرف بٹہ کراٹے شامل ہیں۔ این آئی اے نے 17 اگست کو کشمیری تاجر ظہور احمد شاہ وٹالی کو نئی دہلی میں گرفتار کیا۔ انہیں بھی دہلی میں ریمانڈ پر جیل میں مقید رکھا گیا ہے۔