بار ایسو سی ایشن بانہال کا روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی جمعہ کو وکلاء نے مکمل کام چھوڑ ہڑتال کی، عالمی برادری سے فوری مداخلت کی اپیل

دانش وانی
بانہال // بار ایسوسیشن بانہال کی طرف سے جمعہ کو برما کے روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ ہو رہی زیادتیوں اور قتل و غارت کے خلاف اظہار یکجہتی کے طور پر کام چھوڑ ہڑتال کی۔اس احتجاجی ہڑتال میں بانہال منصف کورٹ کے تمام وکلاء جمعہ کو مکمل کام چھوڑ ہڑتال پر رہے۔ اس موقع پر وُکلاء نے برما میں مسلمانوں پر ہو رہے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی براردی سے اس میں مداخلت کی اپیل کی ہے ۔اس موقع پر وکلاء نے کہا کہ ہندوستان میں روہنگیائی پناہ گزینوں کو ملک سے باہر کر نے کی باتییں کی جا رہی ہیں جو کہ قابل افسوس کے ۔ ایڈوکیٹ مجتبیٰ نے اس موقع پر سپریم کورٹ کے معروف ایڈوکیٹ پرشاد بھوشن کے اُس بیان کی تعریف کی ہے جس میں اُنہوں نے کہا ہے کہ عالمی برادری کے ایک سمجھوتے کے تحت تب تک کوئی ملک کسی پناہ گزین کو ملک سے واپس نہیں کر سکتا ہے جب تک نہ اُس کے تحفظ کی یقین دہانی کی جا سکے ۔ ایڈوکیڈ خورشید احمد نے اس موقع پر بولتے ہوئے کہا کہ سن 1930سے لیکر آج تک برما میں مسلمانوں کے زیاتیاں اور قتل و غارت ہو رہا ہے اور اس پر عالمی برادری کی خاموشی قابل افسوس ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ بچوں بزرگوں ، جوانوں اور خواتین کے ساتھ برما میں ہو رہی زیادتیاں انسانیت سوز ہیں اور اس کے لئے وزیر اعظم ہند کے علاوہ مسلم ممالک و عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے ۔ ان کے علاوہ ایڈوکیٹ امروز حمید کے علاوہ دیگر وکلاء نے بھی تقریر کی ۔