وادی میں جلوس و ریلیاں اننت ناگ میں مظاہرین و فورسز میں تصادم ، نصف درجن اہلکار زخمی

8SRNP11:- SRINAGAR, SEPTEMBER 8 (UNI) Students protesting in front of the United Nations Military Observers Group for India and Pakistan at Sonwar in Srinagar on Friday against the atrocities being committed on “ Rohingya Muslims" in Burma.

اڑان نیوز
سرینگر //برمی مسلمانوں کیساتھ مکمل یکجہتی کااظہارکرنے کیلئے متحدہ مجلس علماء جموںوکشمیرکی اپیل پر وادی کے طول و عرض میں میانمار کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے جمعہ کے روز مختلف عوامی ریلیاں نکالی گئیں جبکہ جمعہ کے اجتماعات پر مساجد، خانقاہوں، امام باڑوں اور آستانوں پرمتحدہ مجلس علماء کی جانب سے مرتب کردہ قرارداد عوام کی تائید کیلئے پیش کی گئی ۔ اس دوران ریاستی انتظامیہ نے ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر شہر خاص کے ساتھ ساتھ مرکزی جامع مسجد سرینگر کے ارد گرد کرفیوجیسی بندشیں عایدرکھی گئیں جسکے نتیجے میں مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادانہیں کی جاسکی۔ اس دوران ضلع سرینگر، اسلام آباد، پلوامہ، بارہمولہ، سوپور، بڈگام، گاندربل، شوپیاں ،وغیرہ شامل ہیں میں میانمار کے مظلوم مسلمانوں پر ہو رہی جارحیت اور ظلم و جبر کیخلاف شدید برہمی اور غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے صدائے احتجاج بلند کیا گیا اور عالمی برادری سے اپیل کی گئی کہ وہ روہنگیائی مسلمانوں کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے فوراً سے پیشتر عملی اقدامات اٹھائے جبکہ جمعہ کے اجتماعات میں علماء، ائمہ اور خطباء حضرات نے متحدہ مجلس علماء کی جانب سے مرتب کردہ قرارداد عوام کی تائید و حمایت کیلئے پیش کی۔ شہرخاص کے خانیارعلاقہ میں نمازجمعہ کے بعدایک احتجاجی جلوس نکالاگیاجوپُرامن طوراختتام پذیرہوا۔ اس دوران میں حیدرپورہ سرینگر میں حریت کانفرنس کے سینئر راہنما ؤں نثار حسین راتھر، مولوی بشیر عرفانی، مولوی بشیر احمد قریشی، معراج الدین ربانی، سید محمد شفیع، امتیاز احمد شاہ، رفیق اویسی، مدثر ندوی اور رمیزراجہ نے ایک عوامی احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی جس میں رونگہیائی مسلمانوں کے خلاف قتل وغارت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔ مقررین نے اقوامِ متحدہ کے ذمہ دار ادارے کو ان خونین کارروائیوں پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ۔ادھر برما کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لئے مشترکہ مزاحمتی قیادت کے پروگرام پر عمل کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ کے قائدین واراکین نے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے ہمراہ لالچوک میں ایک احتجاج ریلی و دھرنے کا اہتمام کیا۔ لبریشن فرنٹ کے قائدین ماسٹر محمد افضل ، سراج الدین میر ،ظہور احمد بٹ ،محمد یاسین بٹ،محمد صدیق شاہ ،شیخ عبدالرشید،بشیر احمد کشمیری،پروفسیرجاوید،اشرف بن سلام وغیرہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے ہمراہ آج بڈشاہ چوک کے قریب جمع ہوئے اور وہاں برماکے مسلمانوں کے قتل عام کے خلاف ایک پروقار احتجاجی ریلی نکالی۔ ہاتھوں میں پلے کارڑ لئے اور فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے شرکاء ریلی بڈشاہ چوک پر پہنچ کرپرامن دھرنے پر بیٹھ گئے۔اُدھرجنوبی کشمیرمیں پانپور،ترال ،کھنوہ اوردیگرکئی علاقوں میں بھی نمازجمعہ کے بعداحتجاجی جلوس برآمدہوئے جن میں شامل لوگوں نے برمی مسلمانوں کے خلاف جاری جارحیت پرسخت ناراضگی کاظہارکرتے ہوئے اقوام عالم بشمول مسلم ممالک کی خاموشی کیخلاف بھی غم وغصے کااظہارکیا۔اس دوران سرینگرمیں مقیم تبتی برادری سے وابستہ مردوزن نے پریس کالونی سرینگرمیں جمع ہوکرروہنگیامسلمانوں کے قتل عام کیخلاف پُرامن طوراحتجاج کیا۔انہوں نے مسلم ممالک سے مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ روہنگیامسلمانوں کے جان ومال اورعزت کوتحفظ فراہم کرناعالم انسانیت بالخصوص مسلم ممالک کی انسانی ،اخلاقی اوردینی ذمہ داری ہے۔کے این ایس نمائندے کے مطابق جنوبی قصبہ اسلام آبادمیں بھی نمازجمعہ سے قبل ایک احتجاجی جلوس برآمدہواجس میں شامل لوگ روہنگیامسلمانوں کیساتھ اظہاریکجہتی کررہے تھے ۔عینی شاہدین کے بقول جب پولیس اورفورسزنے ان مظاہرین کومنتشرکرنے کی کوشش کی توجلوس میں شامل نوجوان مشتعل ہوئے اورانہوں نے شدیدسنگباری شروع کردی ۔عینی شاہدین کے مطابق سنگباری کی یہ شدت تھی کہ پولیس اہلکاراپنی ایک جیپ گاڑی خالی چھوڑنے پرمجبورہوئے جسکوبعدازاں مشتعل افرادنے آگ کی نذرکردیاجبکہ پولیس اہلکاروں کی ایک جمعیت پربھی شدیدپتھرائوکیاگیاجسکے نتیجے میں نصف درجن پولیس اہلکارزخمی ہوئے ۔اس دوران قصبہ اسلام آبادمیں کئی مقامات پراحتجاجی جلوس نکالے گئے اورلوگوں نے روہنگیامسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کااظہارکیا۔پولیس ترجمان نے اسلام آبادقصبہ میں مشتعل مظاہرین کی جانب سے ایک پولیس گاڑی کوجلانے اورکئی افسروں واہلکاروں کوزخمی کئے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ لالچوک اننت ناگ کے نزدیک مظاہرین نے پتھرائو شروع کردیااوراُنھیں بھگانے کیلئے پولیس اورفورسزنے کارروائی عمل میںلائی ۔پولیس ترجمان کے مطابق اس دوران کچھ شرپسندوں نے پولیس کی ایک گاڑی کوشعلوں کی نذرکردیاجبکہ شرپسندوں نے ایک ڈی ایس پی سمیت نصف درجن پولیس اہلکاروں کوزخمی کردیا،جن میں ڈی ایس پی ہیڈکوارٹرمحمدیوسف ،انسپکٹرجنیداحمد،ہیڈکانسٹیبل گردیپ سنگھ ،کانسٹیبل شبیراحمد،کانسٹیبل بلال احمد،اورکانسٹیبل جاویداحمدشامل ہیں ،جن کوعلاج ومعالجہ کیلئے اسپتال منتقل کیاگیا۔پولیس ترجمان کے مطابق اس سلسلے میں کیس درج کرکے حملہ آوروں کی نشاندہی اورتلاش کی کارروائی شروع کردی گئی ۔