بٹھنڈی جموں میں دلدوز سڑک حادثہ

بٹھنڈی جموں میں دلدوز سڑک حادثہ
میٹاڈار نے آٹھویں جماعت کی طالبہ کو کچل ڈالا
طلاب ومقامی لوگ سراپا احتجاج، گھنٹوں پائی پاس شاہراہ بند رکھی
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//جموں کے مضافاتی علاقہ بٹھنڈی میں ایک دلدوز سڑک حادثہ میں ایک طالبہ کی موت ہوگئی۔ گورنمنٹ ہائی سکول بٹھنڈی میں آٹھویں کلاس کی سائمہ نامی طالبہ سکول جارہی تھی کہ ایک میٹاڈار نے اس کو کچل ڈالا جس کی وجہ سے اس کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔ اس حادثہ کے بعد سکولی طلبہ وطالبات اور مقامی لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔ لوگ احتجاج کرتے کرتے بٹھنڈی سے wavemallکے پاس چوک میں پہنچے جہاں پر کنجوانی سدھڑا بائی پاس قومی شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت بند کر کے سرکار کے خلاف زور دار احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس احتجاج میں سکولی طلبہ وطالبات، مقامی لوگ، نوجوان اور مدرسہ کے طلاب بھی شامل تھے جنہوں نے سرکار اور انتظامیہ کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی۔ مظاہرین ڈرائیور کی گرفتاری کا مطالبہ کر ر ہے تھے۔ مظاہرین کا کہنا تھاکہ امبپھلا سے بٹھنڈی روٹ پر چلنے والی منی مسافر بسوںکو چلانے والے زیادہ ڈرائیور نابالغ ہوتے ہیں جوکہ بغیر ڈرائیورنگ لائسنس ٹریفک پولیس کو انٹری فیس دیکر گاڑی چلاتے ہیں۔ مکہ مسجد بٹھنڈی میںاکثر وبیشتر ڈرائیور اتر جاتے ہیں اور اس سے آگے میٹاڈار، کینٹر ومنی بس وغیرہ کنڈیکٹروں کو چلانے کے لئے دی جاتی ہے جوکہ اس کو مدرسہ المرکز المعروف بٹھنڈی نزدیک صفا ویلی تک گاڑیاں لے جاتے ہیں۔ مکہ مسجد سے آگے گورنمنٹ ہائی سکول ہے، تھوڑی دوری پر اوپر مدرسہ کا سکول ہے جہاں پر ہزاروں کی تعداد میں طلبہ وطالبات زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ گاڑیوں کے ساتھ جوکنڈیکٹر رکھے گئے ہیں وہ بالکل چھوٹے بچے ہیں جوکہ گاڑی پر کوئی کنٹرول نہ ہونے کے باوجود بھی ایکدوسرے پرسبقت لے جانے کے لئے تیز رفتاری سے گاڑی چلاتے ہیں اور ایسا کرنے میں وہ اپنے بہادری سمجھتے ہیں۔ احتجاج میں شامل افراد کا کہنا تھاکہ امپبھلا سے بٹھنڈی روٹ پر کھلم کھلا ٹریفک کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔ تیزر فتاری، اوورلوڈنگ، بغیر ڈرائیونگ لائسنس ، آر سی، فٹ نس، پالیوشن سرٹیفکیٹ ہونے، بغیر وردی پہنے اس روڑ پر گاڑیاں چلائی جاتی ہیں، ٹریفک پولیس جگہ جگہ انٹری فیس(رشوت)وصول کر کے ان غیر تربیت یافتہ اور غیر لائنس شدہ نوجوانوں کو ٹریف قوانین کی دھجیاں اُڑانے کی اجازت دے رکھی ہے۔ ایک شخص نے بتایا کہ حیرانگی کا مقام ہے کہ امپھبلا سے بٹھنڈی روٹ پر 11مقامات پر ٹریفک پولیس اہلکار ہمہ وقت موجود رہتے ہیں جن میں Wave Mall کے پاس، نروال چوک، پانامہ چوک، بکرم چوک، ڈوگرہ چوک جیول، بی سی روڑ نزدیک پٹرول پمپ بس اڈہ، بی سی روڑ نزدیک شکنتلا تھیڑ، ریہاڑی اور امپھلا چوک شامل ہے اور ہر جگہ ماہانہ انٹری فیس(رشوت)وصول کی جاتی ہے ، جس کا باقاعدہ طور پر حساب ایک رجسٹر میں رکھا جاتاہے۔ ہر ماہ انٹری وصول کے لئے مذکورہ مقامات پر مسافر گاڑی کو روکا جاتاہے، انٹری فیس دینے کے بعد پورے مہینے اس روٹ پر ڈرائیور تیز رفتاری سے چلیں، اوورلوڈنگ کریں، کنڈیکٹر مسافروں سے اضافی کرایہ وصول کریں ، بدتمیزی کریں، انہیں ہرقسم کی چھوٹ ہوتی ہے۔احتجاج کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا جس سے وہاں پر دو طرفہ ٹریفک کا بدترین جام لگ گیا۔ بعد ازاں اے ڈی سی جموں ارون منہاس اور کانگریس سنیئرلیڈر اور سابقہ وزیر رمن بھلہ موقع پر پہنچے اور مظاہرین کو انصاف فراہم کرنے کا یقین دلایا۔ مقامی لوگوں نے رکن اسمبلی گاندھی نگر اور اسمبلی اسپیکر کاویندر گپتا ودیگر بھاجپا لیڈران پر برستے ہوئے کہاکہ اس حلقہ سے ایک بھاجپا ایم ایل اے اور دو ایم ایل سی ہیں لیکن کوئی بھی موقع پر نہ پہنچا۔ انہوں نے اے آر ٹی او جموں کے خلاف بھی نعرہ بازی کی اور کہاکہ چند سو میٹر کی دوری پر اس کا دفتر واقع ہے لیکن اے آر ٹی او یہاں نہیں پہنچے۔