انجینئرکی سیاسی انجینئرنگ اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہو کر حریت مین شامل ہو نے کو تیار سرینگر میں پُر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب

اڑان نیوز
سری نگر // عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ (شمالی کشمیر) انجینئر شیخ عبدالرشید نے بزرگ علیحدگی پسند رہنما اور حریت کانفرنس (گ) چیئرمین سید علی گیلانی کے بیان پر لبیک کہتے ہوئے کہا ہے کہ وہ حق خود ارادیت کی تحریک کے وسیع تر مفاد میںحریت میں شامل ہونے کے لئے تیار ہیں۔ انجینئر رشید نے جمعرات کو یہاں گیلانی کے بیان کے تناظر میں بلائی گئی ایک پریس کانفرنس میں کہا ’یہ وقت ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے کا نہیں ہے بلکہ ایک ہوکر مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کام کرنے اور نئی دلی کو جموں کشمیر کی متنازعہ حیثیت کو بدلنے کی کوششوں سے روکنے کا وقت ہے‘۔انہوں نے کہا کہ سید علی شاہ گیلانی کی جانب سے مین اسٹریم پارٹیوں کو مزاحمتی خیمے میں آنے کی اپیل کرنا اپنے آپ میں اہم ہے اور سبھی مخلص لوگوں کو اس کا خیر مقدم کرنا چاہیے اور اس کا مثبت جواب دینا چاہیے۔واضح رہے کہ گیلانی نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں وادی میں تمام مین اسٹریم سیاست دانوں کو مشورہ دیا کہ انہیں چاہیے کہ دیرینہ مسئلہ کشمیر کو حل کرانے میں تحریک کے صفوں میں شامل ہوجائیں اور حق خودارادیت کی اس تحریک کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اپنا رول ادا کریں۔ انجینئر رشید نے کہا’گزشتہ آٹھ سال کے دوران میں کئی بار گیلانی سے ملتا رہاہوں اور انہیں اپنی طرف سے حمایت کی پیشکش بھی کرچکا ہوں جس کا وہ کوئی تین سال قبل ایک بیان میں اعتراف بھی کرچکے ہیں۔حال ہی مزاحمتی لیڈر میرواعظ مولوی عمر فاروق نے بھی کہا ہے کہ انجینئر رشید عوام کی خواہشات و جذبات کے مطابق کام کر رہے ہیں اورمزاحمتی قیادت ہی کی طرح حق خود ارادیت کے مطالبے کے وکیل ہیں‘۔انہوں نے کہا ہے کہ سید علی گیلانی نے مخلصانہ اپیل کی ہے جسے سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے اور ہر سنجیدہ طبقے کو اس کا مثبت رد عمل ظاہر کرنا چاہیے۔عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ نے کہا ’ چونکہ نئی دلی جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن پر ڈھاکہ ڈال کر کشمیریوں کو مزید فاعی پوزیشن اختیار کرنے کی طرف دھکیلنے کی سازشوں میں لگی ہے لہٰذا کشمیریوں کو حالات کو سمجھتے ہوئے ایک ہوکر مضبوط اور کار آمد حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے‘۔انہوں نے کہا کہ وہ گیلانی، میرواعظ اور یاسین ملک کے علاوہ دیگر مزاحمتی قائدین سے ملاقات کا وقت مانگ کر سنجیدگی اور اخلاص کے ساتھ گیلانی کی پیشکش پر بات کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجوزہ ملاقاتوں کے دوران وہ سید علی شاہ گیلانی کی پیشکش اور اس حوالے سے اپنانے جانے والے طریقہ کار اور دیگر متعلقہ امورات پر غوروخوض کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر حق خود ارادیت کے کاز کو ان کے اسمبلی سے مستعفی ہونے سے بھی کوئی فائدہ پہنچتا ہو تو وہ اس طرح کی تجویز کو بھی زیر غور لانے پر آمادہ ہیں۔انجینئر رشید نے کہا کہ بزرگ لیڈر کے ساتھ مل کر وہ دیکھنا چاہیں گے کہ اگر ان کے پاس کوئی موثر ،قابل عمل اور نتیجہ خیز روڑ میپ ہے تو انہیں اسے اپنانے میں کوئی اعتراض نہیں بلکہ خوشی ہوگی۔اس موقعہ پر انہوں نے سبھی سیاستدانوں ،باالخصوص عمر عبداللہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر کے وسیع تر مفاد میں ابھی سید علی شاہ گیلانی یا کسی بھی لیڈر پر ذاتی حملہ کرنے سے احتراز کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ریاست ایک سنگین اور نازک صورتحال سے دوچار ہے لہٰذا ابھی سبھی کو انتہائی احتیاط اور سوچ سمجھ سے کام لینا ہوگا اور ذاتی پسند و ناپسند کو چھوڑ کر آگے بڑھنا ہوگا۔