آر ایس ایس کی 92سالہ تاریخ میں پہلی بار قومی مجلسِ عاملہ میٹنگ جموں میں ہوگی

 

آر ایس ایس کی 92سالہ تاریخ میں پہلی بار
قومی مجلسِ عاملہ میٹنگ جموں میں ہوگی
موہن بھاگوت دیگر عہدیداروں سمیت سر مائی دا ارلحکومت پہنچ گئے
الطاف حسین جنجوعہ
جموں//اپنی 92ویں سالہ تاریخ میں پہلی بار را شٹر سیوم سیوک سنگھ ( آر ایس ایس ) جموں و کشمیر میں اپنی قومی ایگزیکٹیو کمیٹی کی سالانہ میٹنگ منعقد کر نے جا رہی ہے اور اس کے لئے اس نے سرمائی دارالحکومت جموں کا انتخاب کیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ تنظیم کی مرکز ی ورکنگ کمیٹی میٹنگ یا اکھل بھارتیہ پرچارک سملین 18جولائی سے20جولائی تک منعقد ہو گا جس میں حصہ لینے کے لئے تنظیم کے سربراہ موہن بھاگوت ، جنرل سیکریٹری سریش بھیا جوشی نیشنل، نیشنل جوائنٹ سیکریٹر ی دتا ریہ ہوسبولے اور سچیت سنگھ رمیش سمیت دیگر اعلیٰ ترین عہدے داران جمعہ کو یہاں پہنچ گئے ۔اگر چہ3 روزہ اعلیٰ سطحی میٹنگ 18جولائی سے شروع ہورہی ہے تاہم آر ایس ایس سربراہ جمعہ کے روز جموں پہنچ گئے ۔ ذرائع کے مطابق مرکزی ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ سے قبل وہ آئندہ 3دنوں تک جہاں سنگھ پریوار کی مختلف ذیلی تنظیموں کی کار کر دگی کا جائزہ لیں گے وہیں وہ سنگھ پریوار کی کور گروپ میٹنگ میں’پرانت پرچارک‘میٹنگ کے لئے ایجنڈا کو حتمی شکل دیں گے۔سنگھ پریوار کے 20سرکردہ رہنما جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کی دیگر تنظیموں کو مستعار دئے گئے لیڈران بھی شامل ہیں،اس میٹنگ میں شامل ہو کر ایجنڈہ کو حتمی شکل دیں گے۔ ایک ہفتہ تک جموں میں قیام کے دوران موہن بھاگوت پی ڈی پی۔ بی جے پی سرکار کی فعالیت و کام کاج بارے بھی مفصل فیڈبیک حاصل کریں گے۔ ذرائع کے مطابق سالانہ میٹنگ سے 5روز قبل موہن بھاگوت کی دیگر سرکردہ رہنماو¿ں کے ہمراہ جموں میں آمد کا مقصدمجوزہ تین روزہ سملین کو کامیاب اور تاریخی بنانا ہے۔ ا ن 5دنوں کے دوران وہ آر ایس ایس کے مقامی رہنماو¿ں کے علاوہ وشو ہندو پریشد، بجرنگ دل، اکھل بھارتیہ وردیارتھی پریشد، بھاجپا یوا مورچہ کے علاوہ دیگر تنظیموں (فرنٹل آرگنائزیشن)بھارتیہ کسان سنگھ، بھارتیہ مزدور سنگھ، بھارتیہ ریلوے سنگھ، سمسکار بھارتیہ،اکھل بھارتیہ آدھو کتہ پریشد، اکھل بھارتیہ شکشک مہاسبھا، اکھل بھارتیہ پورو سینک سیوا پریشد،سودیشی جاگرن منچ، ویتیہ صلاحکار پریشد،دین دیال شودھ سنستھان،بھارتیہ وکاس پریشد،سیوا بھارتی، سیما سورکھشا پریشد،راشٹریہ سیویکہ سمیتی،درگا واہنی،دھرم جاگرن سمیتی،مسلم راشٹریہ منچ کے چنیدہ لیڈران سے ملاقاتیں کر کے ان سے ریاست کے سیاسی، اقتصادی، مذہبی، سماجی پہلوو¿ں بارے تفصیلی جانکاری حاصل کریں گے تاکہ میٹنگ کے لئے موثرایجنڈا تیار کیاجاسکے۔ ملاقاتوں اور سرگرمیوں کا سارا سلسلہ جموںشہر کے ’وید مندر ‘میں ہفتہ بھر تک چلے گا ۔ بندکمروں اور میڈیا سے دور ہونے والے ان پروگراموں میں کشمیر کے حالات پر غور کرنے کے علاوہ وادی میں سنگھ کی توسیع پر خصوصی توجہ مرکوز کئے جانے کا منصوبہ ہے۔23رکنی کور گروپ کی دو میٹنگیں ہوگی۔18سے20جولائی تک منعقد ہونے والے” اکھل بھارتیہ پرچارک سملین “میں پرانت پرچارک سطح کے 200مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر، وادی میں آر ایس ایس کی توسیع اور اگلے ایک برس کے پروگرام پر غوروفکر ہوگا۔ 21کوکور گروپ کا دوسرا اجلاس منعقد ہو گا جس میں پرچارک سمیلن میں لئے گئے فیصلوں کی عمل آوری کے لئے حکمت عملی طے کی جائے گی۔اس میٹنگ میں حکومت کی کارکردگی کا جائزہ بھی لیاجائے گا۔ بالخصوص بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزرا اور اراکین قانون سازیہ کے کام کاج اور ان کو دیئے گئے اہداف کی تکمیل بارے تفصیلی غوروخوض ہوگا۔بھارتیہ جنتا پارٹی کے قومی نیشنل جنرل سیکریٹری رام مادھو جوکہ جموں وکشمیر ریاست میں پی ڈی پی۔ بی جے پی حکومت کے ایجنڈا آف الائنس کے معمار ہیں، بھی 18تا20جولائی ہونے والی میٹنگوں میں شرکاءکی طرف سے پوچھے جانے والے سوالات کا جواب دینے کے لئے موجود رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں بھاجپا قومی صدر امت شاہ کی شرکت کا منصوبہ تھا لیکن صدارتی انتخابات کے لئے مہم میں مصروف ہونے سے اب اس کا امکان کم ہے۔ آر ایس ایس کے جنرل سیکریٹری پرشوتم وید یچی کا کہنا ہے کہ اکھل بھارتیہ پرانت پرچارک بیٹھک، معمول کا اجلاس ہے جو ہر برس ملک کے مختلف کونوں میں منعقد کیاجاتاہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ اس اجلاس میں آر ایس ایس کے پروگرام اور پالیسیوں کو لوگوں تک پہنچانے اور تنظیم کا دائرہ کار بڑھانے کی حکمت عملی پر غور کیاجائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بی جے پی اور دیگر دائیں بازو کے متعدد لیڈراوں کی موہن بھاگوت کے ساتھ ملاقات متوقع ہے جو جموں کشمیر کے موجو دہ حالات اور ریاستی حکومت کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں اپنے نکتہ نظر سے انہیں آگاہ کریں گے۔وادی کشمیر میں موجودہ حالات بالخصوص امرناتھ یاترا پر حملہ کے بعدکی صورتحال میٹنگ مین بالخصوص زیر غور آئے گی۔ پہلے ہی وشو ہندو پریشد کے رہنما پروین توگڑیا نے محبوبہ مفتی سرکارکو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس میں بی جے پی بھی اتحادی پارٹنر ہے۔ ذرائع کے مطابق آر ایس ایس نے یہ میٹنگ دانستہ طور جموں میں ر کھی جس کا مقصد وادی کے علیحدگی پسندوںکو یہ پیغام د یناکہ جموں وکشمیر بھارت کا”ناقابل تنسیخ“ حصہ ہے اور سنگھ پریوار ریاست کے ملک میں مکمل ادغام کا عہد بند ہے ۔ واضح رہے کہ 1925میں آر ایس ایس کے وجود مین آنے کے بعد پہلی مرتبہ جموں وکشمیر میں تنظیم کی سالانہ میٹنگ منعقد ہورہی ہے۔