قانون سازیہ کا خصوصی اجلاس جی ایس ٹی بل پیش دونوں ایوانوں حزبِ اقتدار و حزبِ اختلاف کے مابین شید لفظی جنگ ، ہنگامی آرائی کے مناظر

اڑان نیوز
سری نگر// ریاست میں اشیاءو خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے نفاذ پر بحث کے لئے بلائے گئے اسمبلی کے4 روزہ خصوصی اجلاس کا منگل کو یہاں توقع کے مطابق ہنگامہ خیز آغاز ہوا۔ اسمبلی کے دونوں ایوانوں میں دن بھر اپوزیشن کی شدید ہنگامہ آرائی ، حزب اقتدار اور اپوزیشن اراکین کے مابین شدید قسم کی لفظی جنگ اور میڈیا اہلکاروں کا وقتی بائیکاٹ دیکھنے میں آیا۔ تاہم ریاست میں جی ایس ٹی کے نفاذ پر بحث کے لئے وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو قانون ساز اسمبلی اور وزیر برائے تعمیرات عامہ نعیم اختر نے قانون ساز کونسل میںقراردادیں پیش کرنے میں کامیاب ہوگئے جن پر بحث و مباحثے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ منگل کی صبح اسمبلی کے خصوصی اجلاس کی کارروائی کے آغاز پر ذرائع ابلاغ نے حکومت کی طرف سے کیمرے اور موبائل فون اندر لے جانے کے خلاف احتجاجاًواک آﺅٹ کیا ہی تھا کہ حزب ِ اختلاف نے اس معاملے پر ہنگامہ آرائی شروع کر دی ۔ نیشنل کانفرنس نے ریاست کی پی ڈی پی بی جے پی مخلوط حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی شروع کی اور اسپیکر سے کہا کہ پریس کی موجودگی کے بغیر اجلاس کی کاروائی آگے نہیں بڑھ سکتی۔ میڈیا پر قدغن عائد کرنے کے خلاف اپوزیشن اراکین کے شدید احتجاج کے بعد قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کویندر گپتا نے ایوان کی کاروائی کو آدھے گھنٹے کے لئے ملتوی کردیا۔ دیویندررانااوراپوزیشن کے دیگرکئی ممبران نے میڈیاقدوغن کوناقابل قبول قراردیتے ہوئے الزام لگایاکہ ریاستی اسمبلی میں عملاًایمرجنسی نافذکی گئی ہے ۔نگریس، انجےنئررشےد اور مارکسی کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کے محمد ےوسف تارےگامی نے بھی میڈیا پر پابندی کی مخالفت کی ۔ اےوان مےں شور شرابے کے بےچ نےشنل کانفرنس کے عبد المجےد لارمی نے اپنی نشست سے کھڑ ے ہو ئے اور انہوںنے اےوان مےں مےڈ ےا پر عائد پا بندی کو بلاجواز قرار دےتے ہو ئے کہا کہ ےہ اےک نےا حربہ ہے جس کا مقصد جی اےس ٹی پر بحث کرنے کو ٹا لنا ہے۔ ا س دوران محمد ےوسف تارےگامی اپنی نشست سے کھڑ ے ہو ئے اور انہوں نے مےڈےا پر پا بند ی کو غےر قانونی قرار دےتے ہو ئے کہا کہ رےا ست کی سےا سی تارےخ مےں پہلی بار اےسا ہوا جب مےڈےا کو ہاوس مےں کےمرا ﺅں اور موبا ئےل فونوں کے ساتھ اندر جانے کی اجازت نہےں دی گئی۔ شورشرابے کے بےچ علی محمدسا گر اپنی نشست سے کھڑ ے ہو ئے اور انہوںنے اس معاملے پر حکومت کو تنقےد کا نشا نہ بناتے ہو ئے کہا کہ اسمبلی کو فوج کے حوالے اور ممبران کو گرفتار کےا جائے۔ انہوںنے کہا کہ ےہاں صر ف سرکار ی مےڈ ےا کو ہی اجازت دی گئی۔ کا نگرےس کے رےگزن جوار نے مانگ کی کہ ہاوس کو مطلع کےا جا ئے کہ ےہ قدم کس کے کہنے پر اٹھا ےاگےا ہے۔ انجےنئر رشےد نے کہا کہ جس طرح آنجہانی اندرا گا ندھی نے بھارت مےں اےمر جےنی نافذ کی تھی اور جنرل ضےا الحق نے پاکستا ن مےں مارشل عائد کےا تھا اسی طرےقے کار پرموجود سرکار بھی رےاست مےں چل رہی ہے۔ نےشنل کانفرنس کے دےو ےندر سنگھ رانا نے کہا کہ ہاوس اےک مقدس جگہ ہے لےکن اس کے تقد س کو موجودہ سرکار نے پامال کر رکھا ہے۔ چونکہ شور وغل کے بےچ رےاستی اسمبلی کے سپےکر کےوےند ر گپتا نے پارلیمانی امورکے وزیرعبدالرحمان ویری اوروزیراطلاعات ورابطہ عامہ چودھری ذوالفقارعلی کی توسط سے احتجاج پر بےٹھے مےڈ ےا سے وابستہ افراد سے معذر ت طلب کرکے انہےں اسمبلی مےں بلاےا اور ےوں وہاں معمو ل کی کاروائی شروع ہو ئی۔وزیرخزانہ ڈاکٹرحسیب درابونے جی ایس ٹی کے اطلاق سے متعلق مخلوط سرکارکی مرتب کردہ قراردادایوان میں پیش کرتے ہوئے کہاکہ نئی ٹیکس اصلاحات سماج کے ہرطبقے کیلئے فائدہ مندہے جبکہ بقول موصوف جی ایس ٹی لاگوہونے کے بعدریاستی سرکارکی ٹیکس آمد میں بھی کافی اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہاکہ آئین ہندمیں کی گئی 101ویں ترمیم کے تحت منظورشدہ جی ایس ٹی میں کچھ تبدیلیاں لاکرریاستی سرکارنے ریاست کی خصوصی پوزیشن اورمالی خودمختاری کے تحفظ کویقینی بنایاہے ۔ڈاکٹردرابوکاکہناتھاکہ انڈین یونین میں ریاست کوجوخصوصی پوزیشن ھاصل ہے ،اُسکے تحفظ کویقینی بنایاجائیگا۔انہوں نے مزیدکہاکہ جموں وکشمیرکی اسمبلی پورے بھارت میں سب سے طاقتوراوربااختیاراسمبلی ہے ۔وزیرخزانہ کاکہناتھاکہ ریاست کااپناآئین اوراپنی خصوصی پوزیشن ہے اوریہی وجہ ہے کہ جموں وکشمیرکے بغےر پورے ملک مےں ےکم جولائی سے جی اےس ٹی لاگو ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ رےاست کے مفادات ، خصوصی پوزےشن اور مالی خود مختاری کا خےال رکھتے ہوئے رےاستی سرکار نے آج اےوان مےں جی اےس ٹی سے متعلق قرار داد پےش کی ہے اور اب اےوان کے معزز ممبران کو ےہ اختےار حاصل ہے کہ وہ قرار داد کے بارے مےں کےا فےصلہ لےتے ہےں ۔ ڈاکٹر حسےب درابو نے کہا کہ اےوان کے سبھی ممبران کو ےہ حق حاصل ہے کہ وہ جی اےس ٹی اور پےش کردہ قرارداد سے متعلق اپنا نقطہ نظر اور اپنی اپنی تجاوےز سامنے رکھےں تاکہ اس حساس معاملے پر اسی اےوان مےں وسےع تر اتفاق رائے کے تحت فےصلہ لےا جاسکے ۔ قرراداد پر بولتے ہو ئے محمد ےوسف تارےگامی نے کہا کہ جی اےس ٹی لاگو کرنا قانونی حسا ب سے ٹھےک نہےں ہے ۔ اس دوران کانگرےس کے جی اےم سروری اپنی نشست سے کھڑ ے ہو ئے اور انہوںنے کہا کہ جی اےس ٹی کو لا گو کر نے سے متعلق اےک بل کو ہاوس مےں لاےا جانا چاہےے۔ انہوںنے کہا کہ اےسا لگتاہے حکومت کی نےت ٹھےک نہےں ہے۔ نےشنل کانفرنس کے محمد شفےع اوڑی نے کہا کہ رےاستی آ ئےن کے دفعہ307 کے تحت رےاست اپنا جی اےس ٹی لاگو کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے اشیاء وخدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کے معاملے پر سرینڈر کردیا ہے۔کانگرےس کے نوانگ رےگزن جورا نے کہا کہ حکومت فائد ے کی طرف دےکھ ر ہی ہے جبکہ نقصان کی جانب اس کا کوئی دھےان نہےں ہے۔ قرار داد پر انجےنئر رشےد، مبارک گل، اور محمد اکبر لون کے علاوہ دےگر ممبران نے بحث کی۔ وزےر تعمےرات نعےم اختر اندرابی نے قانون ساز اسمبلی مےں جی اےس ٹی سے متعلق قرار داد پےش کی اور ےہاں ممبر قانون ساز کونسل فردوس ٹاک نے قرارداد پر بحث کی شروعات کی ۔مشمولات کے این ایس