پلوامہ تصادم میں 2جنگجو جاں بحق مظاہرین پر فائرنگ سے درجنوں زخمی،انکاﺅنٹر جاری ملنگ پورہ علاقہ میں لوگوں کی شدید مزاحمت کے نتیجے میںمحصور جنگجو بچ نکلنے میں کامیاب

اڑان نیوز
پلوامہ// پلوامہ میں جنگجوﺅں اور فوج وفورسز کے درمیان جاری خونین معرکہ آرائی 2 مقامی جنگجو جاں بحق ہوئے جبکہ مظاہرین پر فائرنگ ،پیلٹ فائرنگ اور ٹیر گیس شلنگ سے درجنوں افراد زخمی ہوئے جن میں سے کئی شدیدزخمیوںکو نازک اسپتال میں سرینگرمنتقل کیا گیا ۔اس دوران ملنگ پورہ پلوامہ میں شبانہ کریک ڈاﺅن مخالف مظاہروں کے دوران محصور جنگجو کمانڈر فوج فورسز محاصرہ توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔اطلاعات کے مطابق جنوبی کشمیر میں گزشتہ3 روز میں دوسری بڑی معرکہ آرائی باہمنوں راجپورہ پلوامہ میں ہوئی ۔ذرائع کے مطابق فوج وفورسز نے دوران شب مذکورہ گاﺅں کو محاصرے میں لیا اور پیر کی علی الصبح جنگجو مخالف آپریشن بڑے پیمانے پر شروع کیا ۔ذرائع نے بتایا کہ تلاشی کارروائی کے دوران جنگجوﺅں اور فوج وفورسز کے درمیان آمنا سامنا ہوا جس دوران طرفین نے ایکدوسرے کے خلاف بندوقوں کے دھانے کھولے ،جس ساتھ ہی طرفین کے مابین شدت نوعیت کی جھڑپ شروع ہوئی ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ باہمنوں راجپورہ پلوامہ میں کئی گھنٹوں سے جاری مسلح تصادم میں تاحال 2 جنگجو مارے گئے ہیں۔ رہائشی مکان میں محصور تیسرے جنگجو کے خلاف فوج وفورسز کا آپریشن جاری ہے۔ اس دوران انکاﺅ نٹر مخالف مظاہروں کے دوران باہمنوں راجپورہ پلوامہ میں اور اسکے مضافاتی دیہات میں شدت نوعیت کا تشدد بھڑک اٹھا اور مظاہرین پر فورسز کی فائر نگ ،پیلٹ فائر نگ اور ٹیر گیس شلنگ سے درجنوں افراد زخمی ہوئے جن میں کئی ایک گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے ۔ایک پولیس ترجمان نے جھڑپ کے حوالے سے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جنگجوﺅں اور فوج وفورسز کے درمیان باہمنوں راجپورہ پلوامہ میں جھڑپ میں تاحال 2جنگجو مارے گئے جبکہ انکاﺅنٹر جاری ہے۔تاہم پولیس ترجمان نے مارے گئے جنگجو کی شناخت ظاہر نہیں کی۔مسلح تصادم میں 2 جنگجوو¿ں کی ہلاکت کی خبر پھیلنے کے ساتھ پورے ضلع میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند ہوئے جبکہ سڑکوں سے مسافر ونجی گاڑیاں غائب ہوئیں۔ضلع کے مختلف حصوں بالخصوص مسلح تصادم کے مقام سے ملحقہ دیہات میں جنگجوو¿ں کے حق میں اور سیکورٹی فورسز کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق خونین معرکہ آرائی میں مارے گئے2 جنگجو کفایت اور جہانگیر حزب المجاہدین کے سابق کمانڈر ذاکر موسیٰ کے گروپ سے وابستہ تھے۔ تاہم آزاد ذرائع سے اسکی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ باہمنوں راجپورہ پلوامہ میں جنگجوو¿ں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے پر فوج و فورسز اورپولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ(ایس او جی) اہلکاروںنے مذکورہ گاو¿ں میں پیر کی صبح مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا۔جب فوج و فورسز مذکورہ گاو¿ں میں ایک مخصوص جگہ کی جانب پیش قدمی کررہے تھے تو وہاں موجود جنگجوو¿ں نے ان پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کر دی۔ اس دوران جنگجوو¿ں نے فرار ہونے کی کوشش کی جس کے دوران ایک جنگجو کو مارا گیا جبکہ دو دیگر جنگجو ایک نزدیکی مکان میں داخل ہوگئے۔ بعدازاں طرفین کے مابین گولہ باری کے نتیجے میں ایک اور جنگجو ازجان ہوا جبکہ آخری اطلاعات ملنے تک جنگجو مخالف آپریشن جاری تھا۔اطلاعات کے مطابق ایک طرف جہاں جنگجوﺅں اور فوج وفورسز کے درمیان جھڑپ جاری ہے ،وہیں جائے جھڑپ کے ساتھ ساتھ ایچھ گوشہ ،کیلر ،ہال ،مرن ،کاکا پورہ ،راجپورہ اور اسکے مضا فاتی گاﺅں میں مظاہرین اور فورسز کے درمیان پتھراﺅ اور جوابی کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔تشدد زدہ علاقوں میں فورسز کی فائرنگ ،پیلٹ فائرنگ اور ٹیر گیس شلنگ میں درجنوں افراد مضروب ہوئے ہیں جن میں محمد سلیم ساکنہ چوان کیلر اور جہا نگیر احمد وگر ولد عبدالحمید ساکنہ ابہامہ پلوامہ نامی نو جوان گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے جنہیں سرینگر منتقل کیا گیا ۔دو نوں زخمیوں کی حالت نازک بتائی جارہی ہے ۔پلوامہ کے کئی دیہات میں صورتحال انتہائی دھماکہ خیز بنی ہوئی ہے اور مشتعل مظاہرین پر قابوپانے کےلئے مزید فورسز کمک طلب کی گئی ہے ۔ادھر ملنگپورہ پلوامہ میں لو گوں کے احتجاجی مظاہروں کے درمیان محصور جنگجو فرار ہونے میں کامیاب اور سرکاری فورسز محاصرہ ختم کرکے چلے جانے پر مجبور ہوگئیں۔ملنگپورہ میں حزب کے بعض سرکردہ جنگجووں کی موجودگی اطلاع ملتے ہی فوج اور دیگرفورسز نے اتوار کی رات یہاں محاصرہ کرنے کی کوشش کی تھی، تاہم مقامی لوگوں کو اسکی خبر ملتی ہی ا±نہوں نے زبردست مزاحمت کرکے جنگجووں کو فرار ہونے کا موقعہ دینے کی کوشش کی۔ ذرائع کے مطابق گاوں والوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کئے اور پھر آس پڑوس میں خبر پھیلتے ہی دیگر ہزاروں لوگوں نے بھی یہاں پہنچ کر فورسز کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور ان پر خشت باری۔معلوم ہوا ہے کہ عوامی مزاحمت اس حد تک تھی کہ فورسز کے لئے جنگجوﺅں تک پہنچنا نا ممکن ہوگیا اور چاروں اطراف سے برسے پتھروں کا مقابلہ کرنا انکے لئے مشکل ہورہا تھا۔ اس دوران محصور جنگجووں کو فرار ہونے کا موقعہ مل گیا جسکے بعد فورسز نے پیر کی صبح یہاں کا محاصرہ ختم کردیا۔ذرائع کے مطابق علاقے میں معروف جنگجو ریاض نائیکو اپنے ساتھیوں سمیت موجود تھا تاہم لوگوں کی شدید مزاحمت کی وجہ سے فورسز کا آپریشن ناکام ہوگیا اور نائیکو اپنے ساتھیوں سمیت بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔