پلوامہ جھڑپ میں3 لشکر جنگجو جاں بحق مظاہرین پر فورسز کی فائرنگ سے ایک نوجوان ہلاک ، درجنوں زخمی پورے جنوبی کشمیر میں تازہ کشیدگی کے بعد ریل خدمات معطل

اڑان نیوز
سری نگر//پلوامہ میں شبانہ تصادم میں لشکر طیبہ کے تین جنگجو اور اےک نوجوان جابحق ہوگےا۔ اس مسلح تصادم میں ایک فوجی افسر بھی زخمی ہوا ہے۔جنگجوو¿ں کی ہلاکت کے بعد بھڑک اٹھنے والے پرتشدد احتجاجی مظاہروں میں 65 زخمی ہوگئے جن مےںسے18 کو سرےنگر منتقل کےا گےا۔جنوبی کشمیر میں تازہ کشیدگی پیدا ہونے کے بعد وادی میں ریل خدمات کو کلی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ضلع انتظامیہ کے احکامات پر جمعرات کو جہاں تمام تعلیمی ادارے بند رہے، وہیں انٹرنیٹ خدمات بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب سے ہی معطل رہےں۔ واضح رہے کہ ضلع پلوامہ کے نےو کا لونی کاکہ پورہ میں جنگجوو¿ں کی موجودگی سے متعلق مصدقہ اطلاع ملنے پر فوج اور جموں وکشمیر پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ نے گذشتہ رات مذکورہ علاقہ میں تلاشی آپریشن شروع کیا تھا۔ پولےس ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز مذکورہ علاقہ میں ایک مخصوص جگہ کی طرف بڑھ رہے تھے تو وہاں موجود جنگجوو¿ں نے ان پر اپنی بندوقوں کے دہانے کھول دیے۔ ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے مابین باضابطہ طور پر جھڑپ کا آغاز ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی فائرنگ کے تبادلے میں ایک فوجی افسر زخمی ہوا جسے علاج ومعالجہ کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ طرفین کے مابین گولہ باری کا تبادلہ رات بھر جاری رہا اور جمعرات کی علی الصبح مسلح تصادم کے مقام سے 3 مقامی جنگجوو¿ں کی لاشیں برآمد کی گئیں۔ مار ے گئے جنگجوﺅں کی شاخت ماجد مےر ولد ولد عبدالحمےد شاکر احمد گگجو ولد بشےر احمد ساکنان کا کہ پورہ اور شبےرا حمد ڈار سا کن گمجی پورہ کاکہ پورہ کے بطور کی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کی مارے گئے جنگجوو¿ں کے قبضے سے 3 اے کے رائفلیں اور دیگر اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے اور ان کا تعلق لشکر طےبہ سے بتاےا گےا ہے۔ اس دوران جنگجو ﺅں کی ہلاکت کے ساتھ ہی پلوامہ کے بےشتر علاقوں مےں ہڑتا ل کے بےچ لوگوں کی اےک بڑی تعداد گھروں سے باہر آئی اور انہوں نے زوردار احتجاجی مظاہرے شروع کئے۔جھڑپ کے دوران علاقے کے محاصرے پر مامور فورسز اہلکاروں اور مظاہرین کے درمیان پر تشدد جھڑپوں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔اس دوران لوگوں کی بڑی تعداد نے کاکہ پورہ کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس اور فورسز نے انہیں روکا جس پر طرفین کے درمیان پتھراﺅ اور جوابی پتھراﺅ شروع ہوا۔جھڑپوں نے بعد میں شدت اختیار کی اور فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے ٹیر گیس شیلنگ کی اور ہوا میں گولیوں کے درجنوں راﺅنڈ فائر کئے ور پلٹ گن کا بے تحاشہ ا ستعمال کےا جس کے نتیجے میں وہاں خوف و ہراس پھیل گیا۔جھڑپوں میں درجن بھر افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے جن میں توصےف احمد وانی ساکن ٹنگہ پورہ پلوامہ کو شدید زخمی حالت میں پا نپور اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ بےٹھا۔ اسکی ہلاکت کے بعد علاقوں زوردادار احتجاجی مظا ہروں کا سلسلہ شام تک جاری تھا اور کشےد گی مےں خطر ناک اضا فہ دےکھنے کو ملا۔ معلوم ہوا ہے کہ نوجوان ہلاکت کے خلاف جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں مزےد تشدد بھڑک اٹھا۔65 زخمی ہوگئے جن مےںسے18 کو سرےنگر منتقل کےا گےا ہے۔ اس دوران قانونی لوازمات کے بعدجنگجوﺅں کی لاشےں ان کے لواحقین کے سپردکی گئی ہےں۔ماجد مےر و شاکر احمد گگججو کا نماز جنازہ اےک ساتھ کاکہ پورہ مےں ادا کی گئی ۔ اگر چہ کا کہ پورہ ا جانے والی تمام راستوں کو فورسز نے سیل کیا تھا تاہم جنازے میں شامل ہونے کے لئے لوگ خاص کر نوجوان بڑی تعداد میں دشوار گزار راستوں سے پیدل اور گاڑی کے چھتوں پر سفر کر کے ان ک جنازے میں شامل ہوئے۔ شبےرا حمد ڈار کی تدفین پدگام پور پہنچا ئی گئی جہاں ہزاروں لوگوںنے بھی اس کی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔ جھڑ پ مےں مارے گئے توصےف احمد وانی کے نماز جنازہ مےں بھی ہزاروں لوگ شرےک ہو ئے۔ جنگجوﺅں کے آ بائی علاقوں مکمل ہڑتال کے بےچ جگہ جگہ فورسز کو حالات خراب ہونے کے پیش نظر تعینات نہیں کیا گیا تھا تاہم اسکے باوجود بھی جھڑ پےں جاری تھےں۔جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں ایک مسلح تصادم کے دوران تین جنگجوو¿ں کی ہلاکت کے بعد بھڑک اٹھنے والے پرتشدد احتجاجی مظاہروں کے بعد تازہ کشیدگی پیدا ہونے کے بعد وادی میں ریل خدمات کو کلی طور پر معطل کردیا گیا ہے۔ضلع پلوامہ میں مقامی انتظامیہ کے احکامات پر جمعرات کو جہاں تمام تعلیمی ادارے بند رہے، وہیں انٹرنیٹ خدمات بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کو ہی معطل کردی گئی تھیں