نئی عمارتوں کےلئے ایس ڈی ایم اے سند لازمی: ویری

سرینگر //مال، امداد، باز آباد کاری اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے وزیر عبدالرحمان ویری نے کہا ہے کہ حکومت نئی عمارتوں کی تعمیر کے لئے قومی بلڈنگس کوڈ پر عمل کرتے ہوئے سٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی سند لازمی قرار دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔وزیر نے کہا کہ یہ عمل اختیار کرنے سے ناگہانی آفات کے اثرات کو کم کیا جاسکتا ہے۔اس ضمن میں ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ہر ایک عمارت کا ڈی پی آر تیار کرتے وقت فائیر سیفٹی، سیلاب اور زلزلوں سے تحفظ کے مدعوں کا خاص خیال رکھا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ بلڈنگ کوڈ کی عمل آوری کو یقینی بنانے کے بارے میں ایک سرکیولر ڈیولپمنٹ کمشنر ورکس، چیف انجنیئروں اور مختلف محکموں کے سربراہوں کو جاری کیا جائے گا۔میٹنگ میں جے ٹی ایف آر پی کے چیف ایگزیکٹو افسر سندیپ نائک، مکانات و شہری ترقی کے کمشنر سیکرٹری ہردیش کمار، کمشنر سیکرٹری مال محمد اشرف میر کے علاوہ مختلف محکموں کے کئی اعلیٰ افسران موجود تھے۔وزیر موصوف نے ریونیو سیکرٹری کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی تا کہ سٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے کام کاج کو مزید فعال اور موثر بنایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی میں کشمیر/ جموں یونیورسٹی، ریموٹ اینڈ جیو سینسنگ محکموں کے نمائندے اور دیگر ماہرین ارکان کی حیثیت سے شامل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ ناگہانی آفات کی وجہ سے ہمیں ماضی میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور اب لازمی بن گیا ہے کہ ایک ایسا منصوبہ مرتب کیا جائے کہ آنے والے وقت میں ہمیں ایسی صورتحال کا مقابلہ نہ کرنا پڑے۔وزیر نے افسروں سے کہا کہ وہ ہُمہامہ میں ایک ایمرجنسی اپریشن سینٹر قائم کرنے کے عمل میں تیزی لائیں۔