جموں و کشمیر کو چھوڑ کر تمام ریاستوں میں جی ایس ٹی منظور

یو این آئی
نئی دہلی//ملک میں یکم جولائی سے اشیاءاور خدمات ٹیکس نظام کو آسانی سے نافذ کرنے میں مدد کے مقصد سے جموں و کشمیر کو چھوڑ کر تمام 30ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ریاستی جی ایس ٹی(ایس جی ایس ٹی) قانون کو منظور کرلیا ہے ۔دو ریاستوں مغربی بنگال اور کیرل نے جہاں اس قانون کے سلسلے میں آرڈی ننس جاری کیا گیا ہے بقیہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی اسمبلیوں نے ریاستی جی ایس ٹی قانون کو منظور کیا ہے ۔ مغربی بنگال نے گذشتہ پندرہ جون کو آرڈی ننس جاری کیا تھا جب کہ کیرل نے آج اس سلسلے میں آرڈی ننس جاری کیا ۔ جموں و کشمیر نے اب تک نہ تو اس قانون کو منظور کیا ہے اور نہ ہی آرڈی ننس جاری کیا ہے ۔پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں مرکزی جی ایس ٹی (سی جی ایس ٹی ) ، متحدہ جی ایس ٹی (آئی جی ایس ٹی) ، جی ایس ٹی نافذ کرنے پر ریاستوں کو ہونے والے ریونیو کے نقصان کی بھرپائی سے متعلق نقصان کا ازالہ قانون او ربغیر اسمبلی والے مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے لئے یو جی ایس ٹی قانون منظور کئے گئے تھے ۔ اس کے بعد ریاستو ں نے ایس جی ایس ٹی قانون کو منظور کرنا شروع کیا ۔ اس قانون کو منظور کرنے والا تلنگانہ پہلا ریاست تھا۔ بہار دوسرے نمبر پر رہا ۔ جی ایس ٹی کو یکم جولائی سے نافذ کرنے کی تیاریاں زورشور سے چل رہی ہیں۔ جی ایس ٹی کاونسل نے اشیاءاور خدمات کے لئے جی ایس ٹی کی شرحیں طے کردی ہیں۔