ڈوڈہ ضلع میں موسم میں غیر معمولی تبدیلی آنے سے عوامی زندگی مفلوج بالائی دیہات میں سردی کی شدت میں اضافہ ،پانی ، بجلی ونظام بھی متاثر، سڑکیں خستہ حال

اشتیاق ملک
گندوہ// ڈوڈہ ضلع میں پچھلے کئی روز سے موسم میں غیرمعمولی تبدیلی آئی ہے اور بالائی علاقہ میں سردی کی شدید لہر جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق جہاں ضلع کے پہاڑوں پر ہلکی سی برفباری ہوئی وہیں روزانہ بعد دوپہر شدےد بارش ، ژالہ باری و تیز آندھی سے عام زندگی مفلوج بن کر رہ گئی ہے اور لوگوں نے ایک بار پھر سے گرم ملبوسات کا استعمال شروع کیا ہے۔ادھر بدھ کے روز دن بھر بھدرواہ ، بھلیسہ ، ٹھاٹھری ، بونجواہ میں شدید بارش کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے عوامی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ وہیں درجہ حرار ت میں نمایاں کمی آنے سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ پانی کی کئی اسکیمیں و بجلی کا ترسیلی نظام بھی متاثر ہورہا ہے جس کے نتیجے میں رمضان المبارک کے مہےنہ میں عوام کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ضلع کے مختلف علاقوں سے آئے وفود نے اڑان نے کو بتایا کہ رواں سال کے ماہ جون میں شروع سے ہی جاری تیزآندھی ، موسلا دھار بارش و طوفانی ژالہ باری سے کسانوں وزمینداروں کو بڑے پیمانہ پر نقصان پہنچا ۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف فصلیں وپھلدار درختوں کو پہنچا بلکہ سینکڑوں کنال زرعی اراضی بھی سیلاب کی نظر ہوگئی۔وفد میں شامل نور حسین سابق سرپنچ و محمد حسین نے بتایا کہ جسقدر جون کے مہینہ میں سردی کی لہر میں اضافہ ہوا ہے آج سے پہلے کبھی ایسا دیکھنے کو نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ موسم میں غیر معمولی تبدیلی آنے سے عوامی زندگی بری طرح متاثر ہورہی ہے چونکہ دن کو موسم خوشگوار رہتا ہے تاہم بعد دوپہر اچانک تیز ہوائےں ، شد ید ژالہ باری و آسمانی بجلیاں گرتی ہیں جس کی وجہ سے ندی نالوں میں بھی پانی کے بہاﺅمیں اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ندی نالوں میں طغیانی کی وجہ سے کئی مقامات پر عارضی پل وپکڈنڈی راستے تباہ ہوئے ہیں جس کے نتےجے میں عام راہگیروں باالخصوص اسکولی طلاب کو سفر کرنے میں دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔وفد میں شامل لوگوں نے نے بتایا کہ تحصیل چلی پنگل ، گندوہ ، کاہرہ ، چرالہ ، گندنہ ، بونجواہ ،بھالہ ، مرمت میںبارشیں آنا و ہوائےں چلنا روزمرہ کا معمول بن گیا ہے جس سے پانی ، بجلی وسڑک کا نظام بری طرح متاثر ہورہا ہے ۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ متاثرہ علاقوں میں خصوصی ٹیمیں روانہ کی جائےں اور نقصانات کا تخمینہ لگا کر متاثرین کو معقو ل مالی امداد فراہم کی جائے جبکہ کسانوں کے لئے خصوصی پیکیج منظور کیا جائے ۔