حکومت جی ایس ٹی معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرےگی یہ ٹیکس ریاست کے آئین کو تحفظ فراہم کرکے لاگو کیا جائے گا:نعیم اختر

اڑان نیوز
سرینگر//تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اخترنے کہا ہے کہ جی ایس ٹی کے تعلق سے ریاست میں آئینی ترمیم از خود لاگو نہیں ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی ایک بہتر اصلاحی ٹیکس ہے جس کو اتفاق رائے حاصل کرنے کے بعد جموں وکشمیر میں لاگو کیا جائے گا۔یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے نعیم اختر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ریاست میں جی ایس ٹی کے اطلا ق کے لئے عوامی نمائندوں کی رائے جاننے اور اُن کا نظریہ معلوم کرنے کے لئے قانون سازیہ کا خصوصی اجلاس بلانے سے پہلے کل جماعتی میٹنگ بھی کی تھی۔وزیرموصوف نے کہا کہ اس سلسلے میں تاجر برادری ، صارفین اور سیاسی جماعتوں کے خدشات سامنے آنے کے بعد حکومت نے اس معاملے پر وسیع تبادلہ خیال کرنے کا فیصلہ کیا۔نعیم اختر نے کہا کہ اس مقصد کے لئے کل جماعتی پینل تشکیل دی گئی ہے جو متعلقین سے ان کی رائے حاصل کرے گی تاکہ جی ایس ٹی کے اطلاق کے معاملے میں صارفین کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔انہوںنے کہاکہ جی ایس ٹی کو لاگو کرنے سے پہلے ایک جامع اتفاق رائے پیدا کیا جائے گا۔وزیر نے کہا کہ حکومت سبھی متعلقین کی تجاویز کا خیر مقدم کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت ریاست میں اس اصلاحی ٹیکس نظام کو متعارف کرنے کی خواہاں ہے جو ریاست کے تاجروں اور یہاں کی اقتصادیات کے لئے مفید ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کے اطلاق سے ریاست کو دفعہ 370کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ اس معاملے پر موثر صلاح مشورہ کیا جائے گاجو صارفین دوست جی ایس ٹی کے اطلاق کے لئے مدد گار ثابت ہوگا۔